ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2003 |
اكستان |
|
سط :اول اکمالِ دین ( حضرت مولانا منیر احمد صاحب ) حجة الوداع(١٠ھ )کا موقع ہے یعنی سرورکائنات ۖ کا ''الوداعی حج'' کیونکہ اس کے بعد آپ ۖ ٨١یا ٨٢ دن دنیا میں تشریف فرما رہے (تفسیر کبیر ص١٣٩ ج١١ )اور یہ حج ،حج اکبر ہے ..... یوم عرفہ ہے جو ایام حج میں سے افضل ترین دن ہے جس کے متعلق نبی پاک ۖ کا فرمان ہے الحج عرفة حج تو نام ہی وقوف ِعرفہ کا ہے ... جمعہ کا دن ہے جو سید الایام ہے اور اور بے شمار فضائل اپنے دامن میں لیے ہوئے ہے... عصر کے بعد کا مبارک وقت ہے جس میں ساعت اجابت کی سنہری نوید ہے یعنی اس ساعت میں ہر دعا قبول ہوتی ہے ... میدان عرفات ہے نبی پاک ۖ میدان عرفات میں ''جبل رحمت '' کے سایہ میں جلوہ افروز ہیں جو نزول رحمت کا خاص مقام ہے ... نبی پاک ۖ کی سربراہی میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ نفوس قدسیہ ،اخلاص وللہیت ،تقوٰی وطہارت ،صداقت وعدالت ،زہد وقناعت ،مجاہدہ ور یاضت ، شجاعت وشرافت ،امانت ودیانت ،علم وعمل ،رغبت ورہبت ،خوف و خشیت ،الفت ومحبت ،طاعت و عبادت،جودوسخا، صدق و وفا ، خشوع وخضوع ،استغنا ء و تواضع ،سراپا ایثار ورمحبت ،اشداء علی الکفار رحماء بینھم کے عظیم پیکر و شمع رسالت کے ارد گرد پروانہ وار جمع ہیں ... محبت الہٰی اور عشق رسالت سے سرشار حج کے عظیم رکن ''وقوف ِعرفہ'' کے ادا کرنے میں مشغول ہیں ...رسالتمآب ۖ اپنی اونٹنی عضباء پر جلوہ فرما ہیں ...نزولِ رحمت اور نزولِ برکات کے اس مبارک مقام، مبارک وقت اور جالب رحمت حالت میں آپ ۖ پر وحی کی خاص کیفیت طاری ہو جاتی ہے.........وحی کے غیر مرعی غیر معمولی ثقل کی وجہ سے ناقہ عضباء لاچار ہو کر بیٹھ جاتی ہے، کچھ لمحوں بعد آپ سے کیفیتِ وحی او ر وحی کا ثقل دور ہو جاتا ہے ....... چاند سا مقدس چہرہ انوارِ نبوت سے مزید چمک اُٹھتا ہے .......... نبوت کے پُر نور اور پُر بہار چہرہ پر رونق بہار دوبالا ہو جاتی ہے ........ نبوت کا روشن چہرہ روشن تر ہو جاتا ہے.... ...آپ ۖ ہشاش وبشاش، چمکتے دمکتے ،مسکراتے چہرہ ،خندہ پیشانی، مسرور دل و دماغ کے ساتھ فرماتے ہیں الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ور ضیت لکم الاسلام دینا ۔آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل ومکمل کر دیا.... ... اور میں نے تم پر اپنا احسان پورا کردیا ..... او ر میں نے (ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ) تمہارے لیے اسلام کو بطوردین پسند کر لیا ........ اکمال ِدین کا مطلب یہ ہے کہ وحی قرآنی کے ذریعہ جو احکام شریعہ اُتارے جا چکے ہیں اور جس ہیئت و کیفیت کے ساتھ نازل ہوئے ہیں یہ اسی طرح جو ں کے توں باقی رہیں گے ان میں ذرا برابرکمی بیشی اور ترمیم وتنسیخ نہ ہو گی پس دین ِاسلام کماو کیفا مکمل ہو گیا ....... اتمام نعمت یہ