Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2003

اكستان

35 - 66
برداشت کرکے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ۔پھر متواتر ایک سال آپ کی خدمت کرتا رہا ۔جیسا   جناب کا مجھ پر حق ہے ویسا ہی میرا جناب پربھی حق ہے۔ مجھے اس بات کی اطلاع ملی تھی کہ جناب اسمِ اعظم سے واقف ہیں اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ میں بھی اس کا اہل ہوں کہ آپ مجھے اسمِ اعظم تعلیم فرمائیں۔ یہ سُن کر ذی النون  خاموش رہے اورمجھے کچھ بھی جواب نہ دیا ۔میں نے اسی خیال کے تحت ان کی خدمت میں چھ ماہ اور گزار ے۔
جب متواتر ڈیڑھ سال گزر گیا تو انہوں نے ایک روزمجھ سے دریافت فرمایا تم فلاں شخص سے واقف ہو جو فسطاط میںرہتا ہے ،میںنے عرض کیا جی ہاں ۔ انہوں نے مجھے ایک طباق عنایت فرمایا جو دوسرے طباق سے ڈھکا تھا اور اس پر ایک رومال پڑا ہوا تھا ۔وہ مجھے دیا اور فرمایا کہ اس طباق کو ان بزرگ کی خدمت میں پہنچادو ۔میںنے طباق اُٹھا کر سرپر رکھ لیااور اسے لے کر فسطاط کی جانب چلااور راہ میں سوچتا جاتا تھا کہ آخر اس میں کیا شے ہے ۔کیونکہ اس میں کچھ وزن محسوس نہ ہوتا تھا ۔حتی کہ میں فسطاط پہنچ گیا ۔وہاں پہنچ کر میرے دل میں خیال پیدا ہوا کہ آخر اس طباق میں ایسی کیا شے ہے جو ذی النون نے بطور ہدیہ فسطاط بھیجی ہے ۔یہ سوچ کر میں نے اُوپر سے رومال اُٹھایا او رکھول کر دیکھا ۔
اچانک اسے کھولتے ہی اس میں سے ایک چوہا کودکر بھاگا ۔مجھے اس بات کا انتہائی افسوس ہوا کہ حضر ت ذی النون نے مجھے سے مذاق فرمایاہے۔ اور میں سخت غصہ میں واپس ہوا۔ جب خدمت میں پہنچا تو دیکھ کر مسکرانے لگے اور فرمایا اے بیوقوف جو ایک چوہے کی بھی حفاظت نہ کر سکا وہ اسمِ اعظم کی حفاظت کیونکر کر سکے گا ؟ اب تم میرے پاس سے جائو ۔آئندہ میں تمہیں کبھی نہ دیکھوں ''  ٢   
حضرت بہلول  کا نصیحت آموز واقعہ  :
	حضرت مولانا محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم بیان فرماتے ہیں  : 
''ایک بزرگ گزرے ہیںحضرت بہلول مجذوب رحمة اللہ علیہ ۔یہ مجذوب قسم کے بزرگ تھے ۔ بادشاہ ہارون رشید کا زمانہ تھا۔ ہارون رشیدان مجذوب سے ہنسی مذا ق کرتارہتاتھا۔اگرچہ مجذوب 
تھے لیکن بڑی حکیمانہ باتیں کیا کرتے تھے ۔ہارون رشید نے اپنے دربانوں سے کہہ دیا تھا کہ جب 
    ٢    فضائلِ دُعا مرتبہ الحاج ابراہیم یوسف باوا ،ج١ص٢٦٠

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
84 اس شمارے میں 3 1
85 حرف آغاز 4 1
86 درس حدیث 6 1
87 اللہ تعالیٰ سے محبت ،اس کے رسول ۖ سے محبت، 6 86
88 ازواجِ مطہرات سے علوم و عقائد منقول ہوئے ہیں : 7 86
89 یہ بھی اہلِ بیت ہیں : 7 86
90 حضرت مجدد صاحب کی رائے مبارک : 8 86
91 تصوف او ر حضرت علی : 8 86
92 اشکال : 8 86
93 اشکال کا رفع : 9 86
94 مثال سے وضاحت : 9 86
95 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی 10 1
96 حصولِ تعلیم کے زمانہ کے اعلیٰ حالات : 10 95
97 احترام اساتذہ : 10 95
98 آپ کی بیعت 10 95
99 فہمِ حدیث 15 1
100 ٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 15 99
101 قیامت کے دن باپ کی ولد یت سے پکارا جائے گا : 15 99
102 اللہ تعالیٰ کے حضور میں پیشی : 16 99
103 قیامت کے دن ہر ایک کو ندامت و حسرت ہوگی : 19 99
104 آسان حساب کی دُعاء اور اس کامطلب : 19 99
105 مقاماتِ سلوک کا اجمالی بیان 20 1
106 اکمالِ دین 21 1
107 ایک اشکال : 23 106
108 (١) اکمالِ دین بصورتِ اجتہاد : 24 106
109 آپ کے دینی مسائل 26 1
110 ٭( نماز پڑھنے کا طریقہ ) 26 109
111 نماز میں فرائض : 28 109
112 (١) نیت باندھتے وقت تکبیر تحریمہ کہنا : 28 109
113 (٢) تحریمہ کے بعد قیام یعنی کھڑا ہونا : 28 109
114 (٣) قرأت یعنی قرآن مجید میں سے کوئی سورت یا آیت پڑھنا : 28 109
115 (٤) رکوع کرنا : 29 109
116 (٥) دونوں سجدے کرنا : 29 109
117 (٦) قعدہ اخیرہ : 30 109
118 وفیات 31 1
119 بقیہ : فہم ِ حدیث 32 99
120 حاصل مطالعہ 33 1
121 حضرت بہلول کا نصیحت آموز واقعہ : 35 120
122 مال کی محبت کے شکار ایک یہودی کا عبرتناک قصہ : 37 120
123 ایفاء عہد اور ہُرمزان کا اسلام : 37 120
124 اسمِ اعظم : 33 120
125 خوبصورت مزاح کا ایک پُرلطف واقعہ : 39 120
126 جانوروں کے حقوق اور اُن سے حسن سلوک 42 1
127 جانور کی لغوی و اصطلاحی تعریفات : 43 126
128 یہودی قوانین : 44 126
129 یونانی قوانین : 44 126
130 رُومی قوانین : 45 126
131 ایرانی قوانین : 45 126
132 فرانسیسی قوانین : 46 126
133 یورپ کے قوانین : 46 126
134 ہندوقوانین : 46 126
135 عرب جاہلی معاشرے کے قوانین : 47 126
136 معروف مستشرق کا اعتراف : 49 126
137 اسلام میں جانوروں کی اہمیت 49 136
138 حیوانات کا تذکرہ قرآن کریم میں : 49 136
139 حیوانات کا تذکرہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں : 50 136
140 حیوانات کا تذکرہ فقہ میں : 51 136
141 آپ ا کی جانوروں سے محبت و شفقت : 51 136
142 آپ ۖ سے جانوروں کی عقیدت و محبت اور فرماں برداری : 53 136
143 حواشی و حوالہ جات 56 136
144 عالمی خبریں 60 1
145 امارات : ٦٣ بچوں کے باپ نے ١٢ ویں شادی کر لی 60 144
146 تقریظ وتنقید 61 1
Flag Counter