ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2003 |
اكستان |
سلسلہ نمبر٢ قسط نمبر٥، آخری ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر ان کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرائد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں ۔(ادارہ) شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب مجھ سے عزیز القدر مولوی حافظ قاری عبدالرشید صاحب سلمہم نے ایک مضمون کی فرمائش کی تھی ۔میں کئی دن کی لگا تار کوشش کے باوجود بھی اسے مختصرانداز میں پیش کرنے سے خود کو قاصر پاتا ہوں بلا مبالغہ صورت حال ایسی ہے کہ اگر ذرا بھی مفصل لکھا جائے اور احادیث مقدسہ کی روشنی میں حضرت مدنی رحمہ اللہ علیہ کے حالات ترتیب دیے جائیں تو مکمل کتاب تیار ہو سکتی ہے ۔اس لیے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ میں ان عنوانات کی فہرست لکھ دوں جن پر لکھنا چاہتا ہوں او ر حوالے دیدوں جن سے یہ معلوم ہو سکے کہ یہ عنوانات فرضی نہیں ہیں۔ ان سب عنوانات کے تحت قابلِ اتباع اور اعلیٰ صفات کے نمونے تحریر ہیں : حصولِ تعلیم کے زمانہ کے اعلیٰ حالات : احترام اساتذہ : استادوں کے نام چاہے ان سے چھوٹی ہی کتابیں پڑھی ہوں سب نقشِ حیات میںہیں ۔ خدمتِ مشائخ واساتذہ: انفاس قدسیہ ص ٥٠،٥١،٥٢تا ٥٨ آپ کی بیعت : بیعت کے لیے حضرت گنگوہی قدس سرہ العزیز کی خدمت میںجامع کمالات حضرت مولانا حبیب الرحمن عثمانی نوراللہ مرقدہ کے ہمراہ تشریف لے گئے تھے جو مہتمم دارالعلوم دیوبند تھے۔یہ خود اس دور میں اہم بات تھی۔ انفاسِ قدسیہ ص٥٦