Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

33 - 73
طالب علم ہوگا، کافی دیر کے بعد میں نے جو مڑکر دیکھا تو حضرت شیخ الہند میرے پاؤں دبا رہے تھے، میں ایک دم سے اٹھ گیا اور کہا کہ حضرت! یہ آپ نے کیا غضب کردیا؟ حضرت نے فرمایا کہ غضب کیا کرتا؟ تم ساری رات تراویح میں کھڑے رہتے ہو، میں نے سوچا کہ دبانے سے تمہارے پیروں کو آرام ملے گا، اس لئے دبانے کے لئے آگیا‘‘۔ (اصلاحی خطبات ۵؍۳۵-۳۶)
حضرت کے حالات میں آتا ہے کہ تواضح اور فنائیت بہت غالب تھی، حضرت کی مسجد میں ’’کسیر‘‘ نامی تالابوں میں پیدا ہونے والی نرم اور گرم گھاس (جو سوکھنے کے بعد قالین جیسی گرم ہوجاتی تھی) موسم سرما میں بچھائی جاتی تھی، ایک بار چار طلبہ کے ساتھ حضرت یہی گھاس لانے تالاب کی طرف گئے، طلبہ کے ساتھ خود بھی گھاس درانتیوں سے کاٹتے رہے، کاٹ کر جمع شدہ ذخیرے کے پانچ گٹھر بنائے، چار گٹھر طلبہ کے سروں اور ایک اپنے سر پر رکھ لیا، طلبہ نے اصرار کیا مگر نہ مانے، اور بلاکسی عار اور شرم کے وہ گٹھر اٹھاکر شہر سے گذرتے ہوئے مسجد میں آگئے۔ (پچاس مثالی شخصیات)
حضرت شیخ الہند تحریک خلافت کے سرگرم حامی؛ بلکہ روحِ رواں تھے، جب کہ آپ کے شاگرد حضرت تھانویؒ تحریک خلافت کے سخت ناقد تھے، حضرت شیخ الہند نے کبھی بھی حضرت تھانوی کی تنقید کا برا نہیں مانا، جو حضرت کی بے نفسی اور عظمت کی دلیل ہے۔ حضرت تھانویؒ فرماتے ہیں :
’’حضرت کے قلب پر میرے اختلاف سے ذرہ برابر گرانی نہ تھی، ایک مرتبہ تحریک خلافت کے زمانہ میں حضرت کی بیٹھک میں کچھ لوگ بیٹھے ہوئے میرے متعلق برے بھلے الفاظ کہہ رہے تھے، کچھ الفاظ حضرت کے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter