Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

15 - 73
اللہ نے ان کی ذات میں ایک عالم جمع کردیا تھا:
ولیس علی اللّٰہ بمستنکر
أن یجمع العالَم في واحد
ولادت، تعلیم واساتذہ
حضرت شیخ الہندؒ کی ولادت  ۱۲۶۸ھ (مطابق ۱۸۵۱ء) میں بریلی میں (جہاں آپ کے والد حضرت مولانا ذوالفقار علی صاحبؒ ملازمت کی وجہ سے مقیم تھے) ہوئی، اور نشو ونما دیوبند میں ہوئی، دیوبند کے معروف ولی حضرت میاں جی منگلوریؒ سے ۶؍سال کی عمر میں قرآن پڑھا، اردو وفارسی کی ابتدائی کتابیں شیخ عبداللطیف صاحب اور مولانا مہتاب علی صاحب سے پڑھیں ، آپ کی عمر ۱۵؍سال ہوئی تو ۱۵؍محرم ۱۲۸۳ھ (۱۸۶۶ء) میں دارالعلوم دیوبند کا قیام عمل میں آیا، اکابر کی موجودگی میں دارالعلوم کے اولین استاذ صاحب نسبت بزرگ ملا محمود دیوبندیؒ کے سامنے مسجد چھتہ میں دارالعلوم کے پہلے طالب علم کے طور پر سب سے پہلے حضرت شیخ الہند نے زانوئے تلمذ تہہ کیا، وہ دنیا کے سامنے دارالعلوم کی کارکردگی کا سب سے پہلا نمونہ تھے۔
حضرت نے مختلف علوم کی تحصیل کے لئے جن عبقری شخصیات سے استفادہ کیا، ان میں حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ، جامع العلوم حضرت مولانا محمد یعقوب نانوتویؒ، حضرت کے والد مولانا ذوالفقار علی دیوبندیؒ اور حضرت مولانا سید احمد دہلویؒ سرفہرست ہیں ۔
حضرت نانوتویؒ سے آپ کو بے حد قریبی تعلق تھا، سفر وحضر میں آپ ان کے ہمراہ رہتے تھے، اس طرح صحاحِ ستہ کی تکمیل آپ نے کی، ۱۲۸۹ھ میں آپ دارالعلوم سے فارغ ہوئے، دارالعلوم کے پہلے اجلاس دستار بندی منعقدہ ۱۲۹۰ھ میں آپ کی دستاربندی ہوئی۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter