Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

24 - 73
اپنے مجاہدات ومحنتوں کے ضائع ہونے اور رد کئے جانے کے تعلق سے مؤمنانہ فکر مندی اور متقیانہ حساسیت کا وہ جوہر ہے جو خاصانِ خدا کا ا متیاز ہوتا ہے۔
اس کا ایک نمونہ اسارتِ مالٹا کے دور کا یہ واقعہ ہے کہ ایک بار انگریزوں کی طرف سے حضرت کو پھانسی دئے جانے کا فیصلہ بھی سنایا گیا، حضرت کو اطلاع ہوئی تو زار وقطار رونے لگے، آپ کے شاگردوں کو آپ کے اس گریہ پر تعجب ہوا، عرض کیا: ’’یہ تو شہادت کا اعزاز ہے، آپ خوف زدہ کیوں ہیں ؟‘‘ فرمایا:
 ’’مجھے موت سے خوف نہیں ہے، مجھے تو اللہ کی شانِ بے نیازی رلارہی ہے، کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اللہ بندے کی جان بھی لے لیتا ہے، اور یہ قربانی قبول بھی نہیں کرتا‘‘۔ (ایضاً: ۱؍۲۵۵)
استقامت وفداکاری کے جذبۂ بے پناہ کے پہلو بہ پہلو یہ فکر، یہ احساس اور یہ خوف حضرت شیخ الہند کا وہ روشن کردار ہے جو پوری ملت بطور خاص دینی وملی خدمت گذاروں کے لئے مشعل راہ اور لمحہ فکریہ ہے۔
امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر
سیرتِ شیخ الہندؒ کا تیسرا بہت فکر انگیز اور سبق آموز پہلو ’’امت کو قرآن سے جوڑنے اور وحدت کی لڑی میں پرونے‘‘ کا وہ مبارک جذبہ ہے جو ان کے سینے میں موجزن تھا، مالٹا سے رہائی کے بعد ایک رات دارالعلوم دیوبند میں بعد عشاء علماء کے بڑے مجمع کے سامنے آپ نے اپنا یہی جذبہ پیش کرتے ہوئے فرمایا:
’’ہم نے مالٹا کی زندگی میں دو سبق سیکھے ہیں ، میں نے جہاں تک جیل کی تنہائیوں میں اس پر غور کیا کہ پوری دنیا میں مسلمان دینی اور دنیوی ہر حیثیت سے کیوں تباہ ہورہے ہیں ، تو اس کے دو سبب معلوم ہوئے، ایک ان


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter