Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

34 - 73
کانوں میں پڑگئے، باہر تشریف لائے، بہت خفا ہوئے، اور یہ فرمایا کہ: خبردار! جو آئندہ ایسے الفاظ کبھی استعمال کئے،اور یہ فرمایا کہ میرے پاس کیا وحی آئی ہے کہ جو کچھ میں کررہا ہوں وہ سب ٹھیک ہے، میری بھی ایک رائے ہے اور اس کی بھی ایک رائے ہے، ہمیں تو اس پر فخر ہے کہ جو شخص تمام ہندوستان سے بھی متأثر نہ ہوا اور کسی کی بھی پرواہ نہ کی وہ بھی ہماری جماعت سے ہے‘‘۔(ملفوظات حکیم الامت/۱۱۴)
اختلافِ رائے کو برداشت کرنے، اجتہادی معاملات میں اپنی رائے کو حق سمجھنے پر اصرار سے بچنے اور بے انتہاء تواضع اور بے نفسی کا مظہر یہ واقعہ تمام خدام دین کے لئے اپنے اندر عبرتوں اور نصیحتوں کے بہت سامان رکھتا ہے۔
جن حضرات کو توجہ کے ساتھ صحیح بخاری سمجھنے، سمجھانے اور پڑھانے کی سعادت نصیب ہوئی ہے ان کے سامنے مختلف اکابر محققین کی الگ الگ رائیں سامنے آتی ہیں ، خاص طور پر امام بخاری کے تراجم ابواب (موضوعات وعناوین) کی تشریح میں شارحین ومحققین اپنے ا پنے مذاق کے مطابق وضاحت کرتے ہیں ، ایسے کسی موقع پر جب حضرت شیخ الہند کی رائے سامنے آتی ہے تو دل بے اختیار گواہی دیتا ہے کہ یہ رائے بے حد وزنی اور قابل ترجیح ہے، اپنے درسِ بخاری میں حضرت کا معمول تھا کہ اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے حددرجہ تواضح اور بے نفسی کے ساتھ فرماتے تھے کہ: ’’اور کچھ خیال میں یوں بھی آتا ہے‘‘ اس سے آپ کی منکسرانہ طبیعت ظاہر ہوتی ہے۔ (ملاحظہ ہو: مجالس علم وذکر، از: حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب مدظلہم ۲؍۱۱۳) 
حضرت حکیم الامت نے یہ بھی نقل کیا ہے کہ حضرت شیخ الہند نے فرمایا:
 ’’بارہا حاضری گنگوہ کے وقت خیال ہوا کہ حضرت گنگوہی قدس سرہ سے حدیث کی اجازت کی درخواست کروں ، مگر معاً یہ خیال آیا کہ اگر پوچھ


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter