Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

31 - 73
کریں گے، حضرت کو یہ خبر پہنچی تو بے چین ہوگئے، اور واضح فرمایا کہ یہ مقاصد شرعیہ کے بالکل خلاف ہے، ہم مذہبی احکام میں ادنی تصرف اور ذراسی ترمیم کو بھی برداشت نہیں کرسکتے، خواہ وہ لوگ ہمارا ساتھ چھوڑدیں ، پھر اس کی صرف زبانی مخالفت ہی نہیں فرمائی؛ بلکہ عمل سے اس کی کھلم کھلا تردید کی اور ہر سال بکروں کے معمول کے باوجود اس سال گائے کی قربانی کا اہتمام کیا۔ (ملاحظہ ہو: قصص الاکابر، حضرت تھانوی ۲۰۲، تذکرے ۲۰۶)
ان تمام مثالوں سے سمجھا جاسکتا ہے کہ اتباعِ شریعت کی کیسی روح اللہ نے حضرت کے دل میں بھردی تھی، یہ جذبہ ہر صاحب ایمان کے لئے قابل اتباع وتقلید ہے۔
تواضع اور بے نفسی
حضرت شیخ الہندؒ کے اخلاق واوصاف میں تواضع، انکساری اور بے نفسی کا رنگ بہت نمایاں تھا، اور یہی آپ کی عظمت ومحبوبیت کا راز تھا، آپ کی تواضع کا ایک مظہر یہ واقعہ ہے:
’’مدرسہ معینیہ اجمیر کے معروف عالم حضرت مولانا معین الدین صاحب معقولات کے مسلم عالم تھے، انہوں نے شیخ الہند کی شہرت سن رکھی تھی، ملاقات کا اشتیاق پیدا ہوا، تو ایک مرتبہ دیوبند تشریف لائے، اور حضرت شیخ الہند کے مکان پر پہنچ گئے، گرمی کا موسم تھا، وہاں ایک صاحب سے ملاقات ہوئی جو صرف بنیان اور تہبند پہنے ہوئے تھے، مولانا معین الدین صاحب نے ان سے اپنا تعارف کرایا اور کہا کہ مجھے حضرت مولانا محمود حسن صاحب سے ملنا ہے، وہ بڑے تپاک سے مولانا اجمیری کو اندر لے گئے، آرام سے بٹھایا اور کہا کہ ابھی ملاقات ہوجاتی ہے، مولانا اجمیری منتظر رہے، اتنے میں وہ شربت لے آئے اور مولانا کو بلایا، اس کے بعد مولانا اجمیری نے کہا کہ حضرت مولانا محمود حسن صاحب کو اطلاع دیجئے، اُن


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter