Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

16 - 73
تدریس
۱۲۸۹ھ میں ہی آپ نے معاون مدرس کے طور پر دارالعلوم میں تدریسی خدمات شروع کردی تھیں ، ۱۲۹۲ھ میں آپ کو دارالعلوم کا باضابطہ مدرس طے کیا گیا، ایک سال بعد ہی سے آپ سے دورۂ حدیث شریف کی اہم کتب حدیث کا درس متعلق ہوگیا، یہ سلسلہ مسلسل ۴۴؍سال جاری رہا، اور ہزاروں طالبانِ علوم نبوت نے آپ سے استفادے اور تلمذ کا شرف پایا، ۱۳۰۵ھ میں آپ کو دارالعلوم کی مسند صدارتِ تدریس سونپی گئی جو تاحیات آپ کے وجود سے رونق یاب رہی، رجال سازی آپ کا نمایاں جوہر تھا، آپ کے تلامذہ علم وفضل کے آفتاب بنے، جن میں بطور خاص حضرت تھانوی، حضرت مدنی، علامہ کشمیری، علامہ عثمانیؒ، شیخ الادب حضرت مولانا اعزاز علی، مولانا گیلانی، مفتی اعظم مفتی کفایت اللہ، مولانا سندھی، علامہ بلیاوی، حضرت مولانا فخر الدین رحمہم اللہ وغیرہ سرفہرست تھے۔
آپ کا درس بے حد مقبول ومنفرد ہوتا تھا، علوم ومعارف کا فیضان تھا جو جاری رہتا تھا، بالخصوص درسِ حدیث میں آپ کی محدثانہ، متکلمانہ، فقیہانہ اور محققانہ شان بہت نمایاں رہتی تھی، آپ کے تلامذہ نے آپ کی اس خصوصیت کا مفصل ذکر کیا ہے، اس اس کو یہاں نقل کرنا موجب طوالت ہوگا، تاہم آپ کے تلمیذ رشید حضرت مولانا مناظر احسن گیلانیؒ کا یہ پیرا گراف نقل کئے بغیر نہیں رہا جاسکتا۔ لکھتے ہیں :
’’حقیقت یہ ہے کہ جس وقت (صحیح بخاری کے) تراجم ابواب کی بحث شیخ الہندؒ کے حلقہ میں چھڑجاتی تھی، تو حضرت والا پر بھی خاص حال طاری ہوجاتا تھا، اور سننے والے بھی محو حیرت بن جاتے تھے، وجد کی سی کیفیت میں معلوم ہوتا تھا کہ سارا مجمع ڈوب گیا ہے۔ کأن علی رؤوسہم الطیر کا منظر قائم ہوجاتا تھا، خود وہ بھی کھل جاتے تھے، اور سننے والے بھی کھلے جاتے تھے، نئے معارف، جدید حقائق جو نہ کبھی سنے گئے اور نہ پڑھے گئے، معلوم ہوتا تھا کہ اُن سے پردے ہٹ رہے ہیں ، دل کی گرہیں وا ہوتی چلی جاتی ہیں ‘‘۔ (احاطۂ دار العلوم میں بیتے ہوئے دن ۱۵۶)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter