Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

20 - 73
کیا گیا۔
   آپ نے دو روز ممبئی میں قیام فرمایا، خلافت تحریک کی طرف سے آپ کو استقبالیہ دیا گیا، اور شیخ الہند کے خطاب سے مخاطب کیا گیا جو بعد میں آپ کے نام کا جزو بن گیا۔
جمعیۃ علماء وتحریک خلافت
آپ کی اسارت مالٹا کے دوران ہی نومبر ۱۹۱۹ء میں جمعیۃ علماء ہند کی تاسیس ہوچکی تھی، جو تمام مسالک ومکاتب فکر کے علماء کی مشترک جماعت تھی، خلافت تحریک بھی زور وشور سے سرگرم عمل تھی، آپ نے اس پوری تحریک کو اپنی مؤثر تائید سے قوت بخش دی، اورترکِ موالات (انگریزوں کے بائیکاٹ) کے تعلق سے برطانوی حکومت کے خلاف آپ نے فتویٰ جاری کیا، جسے سینکڑوں اہل علم کی تائید کے ساتھ منظر عام پر لایا گیا، جمعیۃ علماء کے اجلاس دوم (۱۹-۲۰؍نومبر ۱۹۲۰ء) منعقدہ دہلی میں آپ نے اپنے خطبہ صدرات میں اپنے اس موقف کا مضبوطی سے اعلان واظہار کیا اور آزادئ وطن کے لئے قومی یک جہتی اور برادرانِ وطن کے ساتھ تعلقات باقی رکھنے کی طرف توجہ دلائی، یہ خطبۂ صدارت آپ کے ضعف ونقاہت کی وجہ سے شرکت نہ کرسکنے کی بنا پر صدر جمعیۃ حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب نے پڑھ کر سنایا۔
جامعہ ملیہ
اسی تحریک سے متأثر ہوکر علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کے ڈیڑھ سو طلبہ نے مولانا محمد علی جوہر کی کوششوں سے تحریک خلافت کی پرزور حمایت کی، اور جامعہ ملیہ کے نام سے الگ ادارہ قائم کرنے کا ارادہ کیا، اس کے افتتاحی پروگرام کی صدارت سخت ناسازئ طبع کے باوجود حضرت شیخ الہندؒ نے فرمائی، آپ کا خطبۂ صدارت آپ کی طرف سے علامہ عثمانیؒ نے سنایا، جامعہ ملیہ کا قیام عمل میں آیا، جو پانچ سال کے بعد دہلی منتقل ہوگیا۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter