Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

49 - 73
حکم دیا گیا ہے وہ قرآن وحدیث ہی کے بیان کردہ دوسرے اصول سے بظاہر مطابقت نہیں رکھتا۔ حضرت شیخ الہندؒ اس حدیث کی توجیہ میں جو تقریر فرمایا کرتے تھے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیثیت جہاں شارع اور قاضی کی تھی وہاں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی حیثیت مربی و شیخ اور مرشد و مشیر کی بھی تھی، اس حیثیت میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم قانونی فیصلوں سے ہٹ کر مسلمانوں کے درمیان صلح بھی فرمادیا کرتے تھے، اس حدیث مصراۃ میں ایک صاع کھجور واپس کرنے کا حکم قانونی طور پر نہیں بلکہ اسی حیثیت میں دیا گیا ہے ۔( ملاحظہ ہو/تذکرے۲۰۰از حضرت مولانا محمد تقی عثمانی مد ظلہم)
(۳) وضوکا بچا ہوا پانی
حدیث کی تقریباً تمام کتابوں میں مروی ہے کہ آنحضرت اوضو سے فارغ ہونے کے بعد وضو کا بچا ہوا پانی نوش فرمالیتے تھے، نیز یہ بھی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم وضو کے بعد اپنے تہبند کے رومال پر پانی کے چھینٹے دے لیتے تھے۔ علماء حدیث نے ان دونوں سنتوں کی حکمت بیان کرتے ہوئے مختلف توجیہات ذکر فرمائی ہیں ، لیکن اس کی جو توجیہ حضر ت شیخ الہندؒنے فرمائی ہے وہ ذوقی اعتبار سے سب سے زیادہ لطیف ہے ، اس توجیہ کا خلاصہ یہ ہے کہ وضو اعضاء ظاہری کی طہارت و نظافت حاصل کرنے کا ایک عمل ہے اور جس طرح طہارت ظاہری مطلوب ہے اسی طرح بلکہ اس سے زیادہ اہمیت کے ساتھ باطن کی صفائی اور طہارت بھی مطلوب ہے ، چنانچہ وضو سے فراغت کے بعد آنحضر ت انے یہ دو عمل مسنون قرار دیئے جن سے طہارت باطنی کی طرف اشارہ مقصود ہے ، اور ان دو اعمال سے طہارت باطنی کا تعلق یہ ہے کہ تمام باطنی رذائل اور معصیتوں کا سر چشمہ انسان کے دو اعضاء ہیں ، ایک منہ یا زبان اور دوسرے شرمگاہ ،جیسا کہ ایک حدیث میں آنحضرت اکا ارشاد ہے کہ :
من یضمن لی مابین لحییہ و مابین رجلیہ اضمن لہ


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter