Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

26 - 73
میں تشریف لائے اور عین اثنائے وعظ تشریف لائے، اس وقت ایک بڑا عالی مضمون بیان ہورہاتھا، جس میں معقول کا ایک خاص رنگ تھا، ہم لوگ خوش ہوئے کہ ہمارے اکابر کی نسبت معقولات میں مہارت کم ہونے کا شبہ آج جاتا رہے گا، اور سب دیکھ لیں گے کہ معقول کس کو کہتے ہیں ، مولانا (شیخ الہندؒ) کی جوں ہی مولانا علی گڈھی پر نظر پڑی، فوراً وعظ بیچ ہی میں قطع کرکے بیٹھ گئے، مولانا فخر الحسن صاحب گنگوہیؒ بوجہ ہم درس ہونے کے بے تکلف تھے، انہوں نے دوسرے وقت عرض کیا کہ یہ کیا کیا؟ یہی تو وقت تھا بیان کا، فرمایا: ’’یہی خیال مجھ کو آیا تھا‘‘ اس لئے قطع کردیا کہ یہ تو اظہار علم کے لئے بیان ہوا نہ کہ اللہ کے واسطے‘‘۔ (ذکر محمود ۵، تذکرے ۲۰۷)
للہیت، اخلاص، بے لوثی، احتساب اور رضائے الٰہی کی فکر پر مبنی یہ کردار پوری امت کے لئے منارۂ نور ہے۔
آپ کی اخلاص وللہیت کا ایک نمونہ یہ بھی ہے کہ جب آپ دارالعلوم دیوبند کے صدر مدرس نام زد ہوئے تو دیگر مدرسین کے ساتھ آپ کی تنخواہ میں بھی اضافہ ہوا، آپ کو احساس ہوا کہ دینی تعلیم پر معاوضہ نہیں لینا چاہئے، تنخواہ نہ لینے کا ارادہ حضرت گنگوہیؒ کے سامنے ظاہر کیا، حضرت نے فرمایا کہ حق المحنت لیتے رہو، یہ اخلاص کے خلاف نہیں ہے، حضرت کے کہنے پر تنخواہ لیتے رہے، حضرت کی وفات کے بعد پھر تنخواہوں میں اضافہ ہوا، تو آپ نے اضافی رقم لینے سے صاف انکار کردیا، کچھ عرصے بعد تنخواہ لینی بالکل بند کردی اور حسبۃً للہ درس دیتے رہے۔ (حضرت شیخ الہند: مولانا اسیر ادروی ۳۲۴)
اکرام ضیف
اکرام ضیف (مہمان نوازی) صاحب ایمان کی ایمانی شخصیت کے لوازم میں سے ہے، سیرت شیخ الہند میں اس ایمانی وصف کی بھی خوب خوب جلوہ گری ملتی ہے، حضرت کے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter