احتیاط رمضان کا شبہ نہ ہو ، ان کے لئے یوم الشک کا روزہ رکھنے کی بھی اجازت ہے ۔
حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب ؒکا بیان ہے کہ:
ایک مرتبہ یو م الشک تھا اور اس میں حضرت شیخ الہندؒ باہر مجلس میں تشریف لائے توآپ نے پان کھایا ہوا تھا، حاضرین میں سے کسی نے پوچھا کہ ’’ حضرت!آج یو م الشک ہے اور اس میں خواص کوتو روزہ رکھنے میں کچھ حرج نہیں ‘‘حضرت شیخ الہندؒ جواب میں اول توفرمایا کہ ہاں ! یہ حکم خواص کے لئے ہے لیکن ہم خواص کے شمار میں کہا ں ہیں ؟اور پھر تھوڑی دیر میں خود ہی ارشاد فرمایا کہ ’’ حدیث کے الفاظ فقد عصی اباالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم سے ڈر لگتا ہے ‘‘اشارہ اس طرف تھا کہ حدیث میں حضرت عمار بن یاسرؓ سے مروی ہے کہ:
ومن صام یوم الشک فقد عصی اباالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم۔
’’ جس شخص نے یوم الشک میں روزہ رکھا اس نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ و سلم کی نافرمانی کی‘‘
مقصد یہ تھا کہ اگر چہ علماء حنفیہ نے اس حدیث کوعوام کے حق میں قرار دیا ہے اور خواص کواس سے مستثنیٰ رکھا ہے لیکن حدیث کے ظاہری الفاظ عام ہیں اور ان کی مخالفت سے ڈرلگتا ہے ۔(تذکرے/۱۹۷ــ-۱۹۸)
(۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ
حالت استنجاء میں استقبال قبلہ اور استدبار قبلہ کرنا محدثین کے درمیان ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے ، حنفیہ ہر حال میں چاہے آبادی میں ہو یاجنگل میں ، استنجاء میں قبلہ کی طرف