Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

27 - 73
حالات میں آتا ہے کہ تواضع اور مہمان نوازی کی خاص شان آپ میں تھی، اور اس باب میں مسلم اور غیرمسلم اور امیر وغریب کا کوئی امتیاز نہیں تھا،جو مہمان بھی آپ کے ہاں آتا تھا، بڑی خوش دلی سے آپ اس کی خبر گیری فرماتے تھے، اور اسے آرام پہنچانے میں دلی مسرت محسوس کرتے تھے۔ (ملاحظہ ہو: ارواحِ ثلاثہ)
حضرت مولانا سید اصغر حسین میاں صاحب رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
’’مہمانوں کی خدمت فرماتے، کبھی کھانا زنانہ مکان سے لاکر مہمانوں کے سامنے رکھتے، عشاء کے بعد کھڑے ہیں اور سب کی ضروریات کو دریافت کررہے ہیں ، خادم اور مہمان شرم سے پانی پانی ہوئے جارہے ہیں ، اور حضرت مکان میں سے بستر اور لحاف اٹھاکر لارہے ہیں ، مالٹا سے واپسی کے بعد حضرت بہت ضعیف ہوگئے تھے، مجمع بھی بے تعداد رہتا تھا، پھر بھی ہر شخص سے اس کی راحت وآرام وقیام کا حال کچھ نہ کچھ دریافت فرمالیتے تھے، رخصت ہونے والوں کے لئے ریل کے وقت سے پہلے بہت اہتمام وتاکید سے کھانا تیار کراتے تھے، ناواقف مہمانوں کی بے تمیزی پر صبر فرماتے تھے‘‘۔ (حیاتِ شیخ الہند ۲۲۵)
اساتذہ کا اکرام وخدمت
علم کے آداب اور نور علم کے حصول کی شرطوں میں ایک بنیادی چیز اساتذہ کا اکرام اور خدمت بھی ہے، حضرت شیخ الہند کی سیرت اس حوالہ سے بھی نمونے کا مقام رکھتی ہے، حضرت کے استاذ اکبر حضرت نانوتویؒ تھے، آپ کے دل میں حضرت نانوتوی کے لئے عقیدت کا بے پناہ جذبہ تھا، دارالعلوم میں استاذ ہونے کے بعد بھی آپ حضرت نانوتویؒ کی خدمت میں لگے رہتے تھے، ایک موقع پر حضرت علیل وصاحب فراش ہوگئے، آپ اپنے


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter