Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

55 - 73
دلیل ہیں (جمہور کی جانب سے ) اس میں چند تاویل ہیں ،ایک تاویل عائشہؓ نے فرمائی ہے کہ یہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے کلام کو نہیں سمجھے، آپ کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تھا کہ(کافر) میت کے اہل خانہ اس پرروتے ہیں ، ا س کے مفاخر ذکر کرتے ہیں ،حالانکہ اس کا حال نہیں جانتے کہ اسے تو کفر کے سبب عذاب دیا جارہا ہے تو سامع نے سمجھا کہ اس پر رونے کے سبب عذاب ہورہا ہے یایہ تاویل کی جائے کہ تعذیب کی وعید عام نہیں ہے بلکہ خاص اس شخص کے بارے میں ہے جو اہل خانہ کے اس طرح رونے پر راضی تھا یا اس شخص کے بارے میں ہے جس نے اس کی وصیت کی ہو، لہذا اللہ تعالیٰ کے مذکورہ قول کا اعتراض وارد نہ ہوگا، اور ممکن ہے کہ نزاع محض لفظی ہو، اس لئے کہ عمر ؓ اور ابن عمرؓ اس شخص کے حق میں تعذیب کے قائل نہیں جس نے وصیت نہ کی ہو، اور وہ اس کے قائل ہوبھی کیسے سکتے ہیں جب کہ یہ صریح نص قرآنی کے خلاف ہے ،اورحضرت عائشہؓ وغیرہ اس شخص کے حق میں تعذیب کا انکار نہیں کرتے ، جس نے اس کی وصیت کی یا اس پر راضی رہا، اور یہ حضرات بھی نص صریح من سن سنۃ حسنۃ (الحدیث) کے خلاف کیسے جاسکتے ہیں ، تو فریقین کا مقصد تعذیب سے تعذیب روحانی اور ندامت ہے ۔(فکر انقلاب: شیخ الہند نمبر/۳۲۴-۳۲۵)
(۸) یوم الشک کا روزہ
 ۲۹؍ شعبان کواگر چاند نظر نہ آئے تو ۳۰؍ شعبان کا دن فقہاء کی اصطلاع میں ’’ یوم الشک‘‘ کہلاتا ہے۔ فقہاء حنفیہ کا مسلک یہ ہے کہ ’’یوم الشک‘‘ میں روزہ رکھنا عوام کے لئے مکروہ ہے ، البتہ وہ خواص اہل علم جو محض نفل کی نیت سے روزہ رکھیں اور ان کے دل میں


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter