Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

36 - 73
اور یہ سب حضرت کے علمی نبوغ ورسوخ اور محققانہ کمال وجوہر کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

وفاتِ حسرت آیات
۳۰؍نومبر ۱۹۲۰ء مطابق ۱۸؍ربیع الاول ۱۳۳۹ھ بروز منگل صبح ۹؍بجے بوقت چاشت حضرت شیخ الہند علیہ الرحمہ نے دہلی میں آخری سانس لی، اور یہ آرزو لے کر رخصت ہوگئے کہ: ’’افسوس میں بستر پر مررہا ہوں ، حسرت تو یہ تھی کہ میدانِ جہاد میں ہوتا اور اعلاء کلمۃ الحق کے جرم میں میرے ٹکڑے کردئے جاتے‘‘ اس شوق شہادت کے ساتھ آپ اپنے رب سے جاملے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
ہزارہا ہزار عقیدت مندوں نے نماز جنازہ ادا کی اور قبرستانِ قاسمی میں اپنے استاذ حضرت نانوتویؒ کے جوار میں آپ کو سپرد خاک کردیا گیا، حضرت مدنی نے لکھا ہے:
ایک غم زدہ کی زبان نے بھرائی ہوئی آواز سے کہا:
مٹی میں کیا سمجھ کے چھپاتے ہو دوستو
گنجینۂ علوم ہے یہ، گنجِ زر نہیں 
(بیس بڑے مسلمان بحوالہ: سوانح ۱۵۲)
امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد نے حضرت کو سچا خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کے اجلاس سوم لاہور (۱۹۲۱ء) کے خطبہ صدارت میں کہاتھا:
’’ان کی وفات بلاشبہ ایک قومی ماتم ہے … مولانا مرحوم ہندوستان کے گذشتہ دورِ علماء کی آخری یادگار تھے، ان کی زندگی اِس دورِ حرمان وفقدان میں علماء حق کے اوصاف وخصائل کا بہترین نمونہ تھی، ان کا آخری زمانہ جن اعمالِ حقہ میں بسر ہوا وہ علمائے ہند کی تاریخ میں ہمیشہ یادگار رہیں گے، ستر برس کی عمر میں جب ان کا قد ان کے دل کی طرح اللہ کے آگے جھک چکا تھا،


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter