Deobandi Books

گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں

50 - 77
قُلْتُ: بِأَحَبِّ الأَعْمَالِ إِلیَ اللّٰہِ، فَسَکَتَ، ثُمَّ سَأَلْتُہٗ فَسَکَتَ، ثُمَّ سَأَلْتُہُ الثَّالِثَۃَ، فَقَالَ: سَأَلْتُ عَنْ ذٰلِکَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: عَلَیْکَ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ لِلّٰہِ، فَإِنَّکَ لاَ تَسْجُدُ لِلّٰہِ سَجْدَۃً إِلاَّ رَفَعَکَ اللّٰہُ بِہَا دَرَجَۃً، وَحَطَّ عَنْکَ بِہَا خَطِیْئَۃً، قَالَ مَعْدَانُ: ثُمَّ لَقِیْتُ اَبَا الدَّرْدَائِ فَسَأَلْتُہٗ فَقَالَ لِیْ مِثْلَ مَا قَالَ لِیْ ثَوْبَانُ۔ 	(مسلم شریف)
ترجمہ:  میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان سے ملاقات کرکے پوچھا کہ آپ مجھے اس عمل کے بارے میں بتائیے جس کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ مجھے جنت میں داخل فرمادے، اس پر حضرت ثوبان خاموش رہے، تو میں نے دوبارہ سوال کیا، مگر وہ خاموش رہے، پھر میں نے سہ بارہ سوال کیا تو حضرت ثوبان نے فرمایا کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سوال کیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا کہ تم زیادہ سے زیادہ بارگاہِ الٰہی میں سجدہ ریز ہونے کا التزام کرو؛ کیوں کہ تم جو سجدہ بھی کروگے اللہ اس کی بدولت تمہارا ایک درجہ بلند فرمائے گا، اور ایک گناہ مٹادے گا۔ حضرت معدان کا بیان ہے کہ پھر میں نے حضرت ابوالدرداء سے ملاقات کی اور یہی سوال کیا تو انہوں نے وہی جواب دیا جو حضرت ثوبان نے دیا تھا۔
اس حدیث شریف سے واضح ہورہا ہے کہ بارگاہِ الٰہی میں سجدہ کا عمل گناہوں کی بخشش کا اہم سبب ہے، اور ایسا اس لئے ہے کہ جب بندہ سجدہ ریز ہوتا ہے اور اپنی پیشانی زمین پر ٹیک دیتا ہے، تو وہ غایت تذلل وعبودیت اور بے انتہاء تواضع وفروتنی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حدیث میں فرمایا گیا کہ:


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 1 1
3 فہرست مضامین 6 1
4 پیشِ گفتار 9 1
5 گناہوں کی معافی کے طریقے اور اسباب 11 1
6 (۱) اسلام 11 5
7 (۲) تقویٰ 14 5
8 (۳) اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم 16 5
9 (۴) خوفِ الٰہی 18 5
10 (۵) کبیرہ گناہوں سے اجتناب 19 5
11 (۶) ایمان وعمل صالح 20 5
12 (۷) ایمان اور جان ومال کے ذریعہ جہاد 21 5
13 (۸) انفاق فی سبیل اللہ 23 5
14 (۹) عفو ودرگذر 24 5
15 (۱۰) راستے سے تکلیف دہ چیزیں ہٹانا 26 5
16 (۱۱) بے زبان جانوروں کے ساتھ نرمی کا سلوک 27 5
17 (۱۲) توبہ 29 5
18 (۱۳) استغفار 32 5
19 (۱۴) امراض ومصائب میں ابتلاء 36 5
20 (۱۵) وضو 38 5
21 (۱۶) وضو کے بعد نماز کی ادائیگی 40 5
22 (۱۷) نماز کے لئے چلنا 44 5
23 (۱۸) فرض نمازیں 44 5
24 (۱۹) ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار 47 5
25 (۲۰) نماز میں ربنا لک الحمد کہنا 48 5
26 (۲۱) سورۂ فاتحہ کے ختم پر آمین 49 5
27 (۲۲) سجدہ 49 5
28 (۲۳) نماز جمعہ اور اس کا اہتمام 51 5
29 (۲۴) بیت المقدس میں نماز ادا کرنے کی فضیلت 52 5
30 (۲۵) اذان 53 5
31 (۲۶) اذان کا جواب اور دعا 53 5
32 (۲۷) امر بالمعروف اور نہی عن المنکر 54 5
33 (۲۸) رمضان کے روزے 56 5
34 (۲۹) رمضان میں تراویح وتہجد 56 5
35 (۳۰) شب قدر کی عبادت 57 5
36 (۳۱) حج بیت اللہ 57 5
37 (۳۲) عمرہ 58 5
38 (۳۳) طوافِ بیت اللہ 59 5
39 (۳۴) حجر اسود کا بوسہ لینا 60 5
40 (۳۵) ذکر اور اہلِ ذکر کی ہم نشینی 61 5
41 (۳۶) کلمۂ توحید 64 5
42 (۳۷) سبحان اللہ وبحمدہٖ کہنا 65 5
43 (۳۸) اللہ کی پاکی بیان کرنا 65 5
44 (۳۹) چار کلمے 66 5
46 (۴۰) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانۂ درود 66 5
47 (۴۱) مسلمان بھائی سے مصافحہ 67 5
48 (۴۲) دلوں کا کینے سے پاک ہونا 67 5
49 (۴۳) معاملات میں نرمی وسیر چشمی 68 5
50 (۴۴) اپنے مردہ بھائی کو غسل دینا 69 5
51 (۴۵) اولاد کی موت کا صدمہ 69 5
52 (۴۶) بازار کی دعا 70 5
53 (۴۷) تمام نیکیوں کی تاثیر 71 5
54 مراجع ومصادر 73 5
55 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 74 5
56 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 74 5
57 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 74 5
58 l اسلام میں صبر کا مقام 74 5
59 l ترجمان الحدیث 74 5
60 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 75 5
61 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 75 5
62 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 75 5
63 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 75 5
64 l گلہائے رنگا رنگ 75 5
65 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 76 5
66 l علوم القرآن الکریم 76 5
67 l علوم القرآن الکریم 76 5
68 l اسلام میں عبادت کا مقام 76 5
69 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 76 5
70 l اسلام دین فطرت 76 5
71 l دیگر کتب: 77 5
72 l عربی کتب: 77 5
Flag Counter