نے ارشاد فرمایا کہ:
مَا مِنْ مُصِیْبَۃٍ تُصِیْبُ الْمُسْلِمَ إِلاَّ کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا عَنْہُ حَتَّی الشَّوْکَۃُ یُشَاکُہَا۔ (بخاری شریف)
ترجمہ: جو مصیبت بھی مسلمان بندے کو پہنچتی ہے حتی کہ اگر کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ اس کو گناہوں کی معافی کا ذریعہ بنادیتا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
مَا یُصِیْبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلاَ وَصَبٍ وَلاَ ہَمٍّ وَلاَ حُزْنٍ وَلاَ أَذًی وَلاَ غَمٍّ حَتَّی الشَّوْکَۃُ یُشَاکُہَا، إِلاَّ کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ خَطَایَاہُ۔ (بخاری شریف)
ترجمہ: مسلمان کو جو تکان، مصیبت، فکر، رنج وغم اور اذیت وتکلیف پہنچتی ہے اور جو خار بھی چبھتا ہے اللہ اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنادیتا ہے۔
حضرت عبد اللہ بیان کرتے ہیں کہ:
دَخَلْتُ عَلیٰ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یُوْعَکُ، فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّکَ تُوْعَکُ وَعْکاً شَدِیْداً، قَالَ: أَجَلْ! إِنِّیْ أُوْعَکُ کَمَا یُوْعَکُ رَجُلاَنِ مِنْکُمْ، قُلْتُ: ذٰلِکَ بِأَنَّ لَکَ أَجْرَیْنِ، قَالَ: أَجَلْ! ذٰلِکَ کَذٰلِکَ، مَا مِنْ مُسْلِمٍ یُصِیْبُہٗ أَذًی شَوْکَۃٌ فَمَا فَوْقَہَا إِلاَّ کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا سَیِّئَاتِہٖ، کَمَا تَحُطُّ الشَّجَرَۃُ وَرَقَہَا۔ (بخاری شریف)
ترجمہ: میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا