اللہ کی راہ میں اپنی جانوں اور مالوں سے جہاد کرو، یہی تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم جانو، اللہ تمہارے گناہ معاف کردے گا اور تمہیں ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہوں گی، اور ابدی قیام کی جنتوں میں تم کو بہترین گھر عطا فرمائے گا، یہ ہے بڑی کامیابی۔
آیت بتارہی ہے کہ ایمان اور راہِ خدا میں جانی ومالی قربانی اور جہاد کا ثمرہ گناہوں کی معافی اور درگذر اور جنت میں داخلہ وقیام کی صورت میں ظاہر ہوگا۔
حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں بھی یہی مضمون آیا ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بار اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہؓ کو مخاطب بناکر فرمایا کہ:
أَنَّ الْجِہَادَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالإِیْمَانَ بِاللّٰہِ أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ، فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَرَأَیْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ تُکَفَّرُ عَنِّیْ خَطَایَایَ؟ فَقَالَ لَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: نَعَمْ إِنْ قُتِلْتَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَاَنْتَ صَابِرٌ مُحْتَسِبٌ، مُقْبِلٌ غَیْرُ مُدْبِرٍ، ثُمَّ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: کَیْفَ قُلْتَ؟ قَالَ: أَرَأَیْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ أَتُکَفَّرُ عَنِّیْ خَطَایَایَ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَعَمْ، وَأَنْتَ صَابِرٌمُحْتَسِبٌ مُقْبِلٌ غَیْرُ مُدْبِرٍ إِلاَّ الدَّیْنَ فَإِنَّ جِبْرَئِیْلَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ قَالَ لِیْ ذٰلِکَ۔ (صحیح مسلم)
ترجمہ: ایمان اور راہِ خدا میں جہاد سب سے افضل اعمال ہیں ، اس پر ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! آپ مجھے بتائیے کہ اگر میں راہِ خدا میں مارا جاؤں تو کیا میرے گناہ معاف کردئے جائیں گے؟