Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

85 - 86
جنوبی پنجاب کا سفر
گزشتہ دو تین روز جنوبی پنجاب میں کافی مصروف گزرے۔ 22 اپریل کو ملتان میں الکتاب فاؤنڈیشن کی تیرہویں سالانہ سیرت کانفرنس تھی جبکہ 23 اپریل کو وہاڑی کی مسجد باغ والی میں بنات کی مشکوٰۃ شریف کے آخری سبق اور حفاظ کی دستار بندی کا پروگرام تھا۔ چونکہ ان دنوں جامعہ میں تعطیلات ہونے کی وجہ سے اسباق نہیں ہیں اس لیے اس کے ساتھ ہی دو تین پروگرام اور بھی بنا لیے۔ ٹیکسلا کے جناب صلاح الدین فاروقی ہمارے پرانے ساتھی ہیں جن کے ساتھ کم و بیش نصف صدی سے نظریاتی اور تحریکی رفاقت چلی آرہی ہے۔ شروع ہی سے تحریکی پروگراموں کے اجتماعات کا ریکارڈ (آڈیو و تحریر کی صورت میں) محفوظ رکھنے کا ذوق رکھتے ہیں اور بہت سا قیمتی ذخیرہ سنبھالے ہوئے ہیں۔ ہمارے ایک اور ساتھی مولانا صالح محمد حضروی بھی اب سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہو کر ان کے ساتھ شامل ہوگئے ہیں، جو ۱۹۸۰ء کی دہائی میں ہفت روزہ خدام الدین کی ادارت میں مولانا سعید الرحمان علویؒ کے ساتھ شریک کار رہے ہیں۔ ہم تینوں کا اس سلسلہ میں مشورہ ہوا ہے کہ تحریکی اور جماعتی حوالہ سے گزشتہ نصف صدی کے آڈیو اور تحریری ذخیرہ کو جمع کر کے مرتب کرنا کا کام شروع کیا جائے۔ یہ پروگرام اگر ہماری توقعات کے مطابق آگے بڑھا تو امید ہے کہ اگلے دو تین سالوں میں ہم اس تاریخی ریکارڈ کا بیشتر حصہ جمع و مرتب کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
گزشتہ دنوں پشاور کے صد سالہ اجتماع کے موقع پر ہم نے ایک رات حضرو میں جناب راشد علی زئی کے گھر گزاری تھی جو مولانا صالح محمد حضروی کے بھائی ہیں اور اس حوالہ سے کتابی اور جرائد کا خاصا ذخیرہ اپنی لائبریری میں سنبھالے ہوے ہیں۔ اسی موقع پر طے ہوا کہ میرے ملتان کے سفر میں صلاح الدین فاروقی صاحب ہمراہ ہوں گے اور ہم عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی دفتر کی اس بڑی لائبریری سے استفادہ کی کوئی صورت نکالیں گے جو حضرت مولانا عبد الرحیم اشعرؒ اور ان کے بعد مولانا اللہ وسایا اور مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی کی مساعی سے نادر کتابوں اور دینی جرائد و رسائل کی محفوظ فائلوں کا بہت وقیع خزانہ بن چکی ہے۔
21 اپریل کو جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کا سالانہ جلسہ تقسیم اسناد تھا، جمعیۃ علماء اسلام آزاد جموں و کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف خان نے جمعہ کا خطبہ دیا جس کے بعد ہم حضرت صوفی عطاء اللہ نقشبندی کے ساتھ مل کر دستاربندی اور تقسیم اسناد کے مرحلہ سے گزرے۔ جناب صلاح الدین فاروقی اپنے فرزند حافظ محمد معاویہ کے ساتھ گوجرانوالہ آچکے تھے۔ چنانچہ ہم جلسہ سے فارغ ہوتے ہی فاروقی صاحب کی گاڑی میں ملتان روانہ ہوگئے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت گوجرانوالہ کے راہنما قاری محمد یوسف عثمانی بھی ساہیوال تک شریک سفر تھے۔ نصف شب کے لگ بھگ خانیوال پہنچے جہاں جمعیۃ علماء اسلام (س) پنجاب کے سیکرٹری جنرل مفتی خالد محمود ازہر اپنی مسجد میں ہمارے منتظر تھے۔ انہوں نے فجر کی نماز کے بعد درس قرآن اور ناشتہ کے موقع پر شہر کے سرکردہ علماء کرام کے اجتماع کا اہتمام کر رکھا تھا جو بہت بھرپور تھا اور اس حوالہ سے مفتی صاحب کا ذوق اور محنت دیکھ کر خوشی ہوئی۔ وہاں سے ہم ہفت روزہ ترجمان اسلام کے سابق مدیر جناب اکرام القادری کے مدرسہ احسن المدارس پہنچے اور ان سے اپنے پروگرام کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ایک پرانے دوست جناب شمس القمر قاسمی سے بھی طویل عرصہ کے بعد ملاقات ہوئی اور ماضی کی بہت سی یادیں تازہ ہوگئیں۔
خانیوال سے ملتان حاضری ہوئی تو ہم نے اپنے کام کا آغاز مہربان کالونی میں دارِ بنی ہاشم سے کیا جو احرار کا مرکز ہے۔ مولانا سید عطاء المؤمن شاہ بخاری اور مولانا سید عطاء المہیمن شاہ بخاری کی بیمار پرسی کی اور ان سے دعا کی درخواست کے ساتھ پیرجی سید کفیل شاہ بخاری سے اپنے پروگرام پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں اس سلسلہ میں بھرپور تعاون کے لیے تیار پایا۔ صلاح الدین فاروقی صاحب نے ان کے ساتھ چند بزرگوں کی یادگار تقاریر کی کیسٹوں کا تبادلہ بھی کیا۔ وہاں سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے دفتر پہنچے تو مولانا اللہ وسایا ہمارے انتظار میں تھے، دو دن ہم ان کے مہمان رہے اور لائبریری کی بہت سی فائلوں کی ورق گردانی کرتے رہے۔ اس دوران مولانا عزیز الرحمان جالندھری، مولانا اللہ وسایا اور مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی کی توجہات اور مہمان نوازی سے محظوظ ہوتے رہے۔ اس موقع پر صلاح الدین فاروقی صاحب تو ان تقاریر کی تلاش میں رہے جو انہوں نے مختلف ادوار میں مرتب کی تھیں اور ہفت روزہ لولاک، ترجمان اسلام اور خدام الدین میں شائع ہو چکی ہیں، جبکہ مجھے ان جرائد میں اپنے شائع شدہ مضامین کی تلاش تھی۔ ہم نے بہت سا ذخیرہ جمع کیا مگر اندازہ ہوا کہ یہ سب کچھ دوچار دن کا کام نہیں ہے بلکہ اس کے لیے کئی بار مستقل طور پر ایام و اوقات کو فارغ کرنا ہوگا۔ چنانچہ میرے ذہن نے تو ابھی سے اس کا تانا بانا بننا شروع کر دیا ہے اور سوچ رہا ہوں کہ اگلے تعلیمی سال کو جلسوں اور عوامی پروگراموں سے فارغ کر کے تعلیمی اور تحریری کاموں کے لیے وقف کر دوں کیونکہ اس کے سوا اب اس کام کی اور کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ ویسے بھی مسلسل سفر اور اجتماعات میں حاضری صحت و عمر کی موجودہ کیفیت میں میرے لیے مشکل ہوتی جا رہی ہے۔
اس دوران الکتاب فاؤنڈیشن کے سالانہ ’’سیرت سیمینار‘‘ میں حاضری ہوئی۔ یہ فورم حضرت مولانا محمد نواز نقشبندی کے رفیق کار مولانا عبد الجبار طاہر اور ان کے رفقاء نے منظم کر رکھا ہے جو گزشتہ ڈیڑھ عشرہ سے تعلیمی اور فکری خدمات سرانجام دینے میں مصروف ہے۔ تیرہواں سالانہ سیرت سیمینار ایک ہوٹل کے ہال میں تھا جو اچانک بارش اور آندھی کے باوجود بہت کامیاب رہا۔ اجتماع سے مولانا مفتی ارشاد احمداعجاز کراچی، مولانا مفتی محمد زاہد فیصل آباد اور مولانا ڈاکٹر سعید الرحمان ملتان کے علاوہ راقم الحروف اور دیگر حضرات نے خطاب کیا۔ پروگرام میں علماء اور اہل دانش کی دلچسپی دیکھ کر اندازہ ہوا کہ اس نوعیت کے تعلیمی اور فکری پروگرام اب وقت کی اہم ضرورت بنتے جا رہے ہیں۔
اتوار کے روز عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر حضرت مولانا حافظ ناصر الدین خاکوانی کی خانقاہ نقشبندیہ کا افتتاحی پروگرام تھا جو کہ بوسن روڈ پر نئی تعمیر شدہ مسجد صدیق اکبرؓ میں نماز ظہر کے بعد منعقد ہوا۔ اس میں مولانا عزیز الرحمان جالندھری اور مولانا اللہ وسایا کے ہمراہ حاضری ہوئی اور نقشبندی سلسلہ کے بعض معمولات میں شرکت کی سعادت بھی حاصل کی۔ جامعہ خالد بن ولیدؓ وہاڑی کے مہتمم مولانا ظفر احمد قاسم اس اجتماع میں تشریف لائے ہوئے تھے۔ صلاح الدین فاروقی صاحب تو دفتر ختم نبوت میں اپنا کچھ کام مکمل کرنے کے لیے رک گئے جبکہ میں مولانا ظفر قاسم کے ہمراہ اگلے سفر پر روانہ ہوا۔ جامعہ خالد بن ولیدؓ میں مغرب کی نماز پڑھی، چند احباب کے ساتھ مختصر نشست ہوئی جس کے بعد جامع مسجد باغ والی پہنچے جہاں پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین مولانا صاحبزادہ محمد زاہد قاسمی بھی جلسہ میں شرکت کے لیے پہنچے ہوئے تھے، ان کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ جلسہ میں بنات کو مشکوٰۃ شریف کا آخری سبق پڑھایا، حفاظ کرام کی دستاربندی میں شریک ہوا اور اس کے بعد گوجرانوالہ کی طرف واپس روانہ ہوگیا۔
الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے احباب کئی دنوں سے میری ’’آنیاں جانیاں‘‘ دیکھ رہے ہیں اور دورۂ تفسیر قرآن کریم کی تفصیلات طے کرنے کے لیے مسلسل انتظار میں ہیں۔ یہ سالانہ دورۂ تفسیر قرآن کریم 29 اپریل ہفتہ سے شروع ہو رہا ہے جو اٹھائیس شعبان تک مکمل ہو جائے گا۔ اس میں والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کے چند دیگر تلامذہ کے ساتھ قرآن کریم کے چند پاروں کی تدریس میرے ذمہ بھی ہوگی جبکہ مروجہ بین الاقوامی نظام و قوانین کے ساتھ قرآن کریم کے احکام و قوانین کا تقابلی مطالعہ میرے محاضرات کا اہم حصہ ہوگا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ پروگرام کی معلومات کے لیے الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے ناظم مفتی محمد عثمان جتوئی سے فون 03015797737 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ انصاف، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۵ اپریل ۲۰۱۷ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter