Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

83 - 86
انسدادِ سود قومی کنونشن
13 مارچ کو اسلام آباد کے ایک معروف ہوٹل میں جماعت اسلامی پاکستان نے سودی نظام کے خلاف جدوجہد کے حوالہ سے سیمینار کا اہتمام کیا جس میں مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے سرکردہ زعماء اور علماء کرام نے شرکت کی۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر جناب سراج الحق کی زیرصدارت منعقدہ اس سیمینار سے خطاب کرنے والوں میں مولانا سمیع الحق، علامہ ساجد نقوی، مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی، جناب حامد میر، مولانا اشرف علی، جناب عبد اللہ گل، اعجاز احمد چودھری، مفتی محمد سعید خان، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، پروفیسر محمد ابراہیم خان اور جناب اسد اللہ بھٹو کے علاوہ جمعیۃ العلماء پاکستان نورانی گروپ، جماعت الدعوہ پاکستان، پاکستان عوامی تحریک، وفاق العلماء الشیعہ اور دیگر جماعتوں کے سرکردہ راہنما شامل ہیں، جبکہ راقم الحروف نے بھی کچھ معروضات پیش کیں۔ سیمینار میں متفقہ طور پر منظور کیا جانے والا اعلامیہ درج ذیل ہے۔
’’انسدادِ سود قومی کنونشن میں شریک تمام نامور علمائے کرام، وکلاء حضرات، ماہرین قانون، پارلیمنٹیرین، اہل قلم، کالم نگار اور صحافی حضرات سودی معیشت کے فی الفور خاتمہ اور اسلامی شریعت پر مبنی غیر سودی نظام بنکاری کے مکمل اجراء کے مطالبے کی بھرپور اور مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہیں اور اپنے اس غیر متزلزل عقیدے اور ایمان کا غیر مبہم اور واشگاف الفاظ میں اعلان کرتے ہیں کہ سود انفرادی ہو یا اجتماعی، ذاتی ہو یا کاروباری، مہاجن کا ہو یا بنکوں کا وہ قرآن و حدیث کے مطابق قطعی حرام ہے اور اس کے خلاف اللہ اور رسول ﷺ کی طرف سے اعلان جنگ اور سخت ترین وعید ہے۔ سود کے نتیجے میں انسانیت کو سرمائے کی برتری، محنت کی ناقدری، انسانی اقدار کی تباہی، مہنگائی، بے روزگاری، ناجائز منافع خوری، خود غرضی، مفاد پرستی، کرپشن، معاشرتی عدم استحکام، قرضوں اور ظالمانہ ٹیکسوں کی معیشت اور حیوانیت پر مبنی غیر انسانی رویوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔
سودی معیشت کا خاتمہ آئین پاکستان کے آرٹیکل (F)38 کے مطابق ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے لیکن حضرت قائد اعظمؒ کی واضح ہدایات، وفاقی شرعی عدالت کے دسمبر 1991ء اور سپریم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بنچ کے 23 دسمبر 1999ء کے غیر مبہم، جرأت مندانہ اور تاریخی فیصلوں کے باوجود حکومتوں نے سود کے خاتمہ سے دانستہ اور مجرمانہ پہلوتہی کی ہے جس کی وجہ سے اللہ کریم نے ہم پر بھوک اور خوف مسلط کر دیا ہے۔ دہشتگردی، بدترین بدعنوانی، قرضوں کی معیشت، ٹیکسوں کی بھرمار، بے برکتی، مہنگائی، بے روزگاری میں مسلسل اضافہ اللہ کی ناراضگی کی واضح علامات ہیں۔
یہ کنونشن وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ
سپریم کورٹ کے 24 جون 2002ء کے فیصلے کو کالعدم اور وفاقی شرعی عدالت کے 1991ء اور سپریم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بنچ کے 23 دسمبر 1999ء کے تاریخی فیصلوں کو برقرار رکھنے کے لیے سپریم کورٹ میں اپیل داخل کرے۔
سود ایکٹ مجریہ 1839 سمیت تمام مروجہ سودی قوانین کو کالعدم قرار دے کر فوری طور پر اسلامی معیشت پر مبنی متبادل قانون سازی کرے۔
بلاسود معیشت کے قیام میں رکاوٹ بننے والی تمام آئینی ترامیم کا فوری خاتمہ کیا جائے۔
حکومت سودی معیشت کے مکمل خاتمے کی واضح تاریخ کا اعلان کرے۔
اسٹیٹ بنک آف پاکستان کا شریعہ بورڈ واضح اعلان کرے اور وفاقی شرعی عدالت میں تحریری موقف داخل کرے کہ بنکوں کا سود بھی ربا میں شامل اور مکمل حرام ہے۔
کمیشن فار اسلامائزیشن آف اکانومی کو مؤثر، فعال اور حقیقت پسندانہ بنایا جائے۔
تمام حکومتی قرضوں مثلاً وفاقی و صوبائی حکومتوں کے باہمی قرضوں، وفاقی حکومت کو اسٹیٹ بنک کی طرف سے دیے گئے قرضوں وغیرہ پر سود فوری ختم کیا جائے اور اسی طرح حکومت کی طرف سے نیم سرکاری اداروں، کارپوریشنوں کو دیے گئے قرضوں کو ایکویٹی میں تبدیل کیا جائے۔
سرکاری ملازمین کو مکان، سواری و دیگر مقاصد کے لیے دیے گئے قرضوں پر سود ختم کیا جائے۔
ہاؤس بلڈنگ اور زرعی ترقیاتی اسکیموں کے لیے دیے گئے قرضوں پر بھی سود ختم کیا جائے۔
بین الاقوامی سودی قرضوں کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے فائدہ اٹھایا جائے اور Debt Equity Swap کے طریق کار کو اختیار کر کے ملک کے اندر حقیقی سرمایہ کاری کی جائے۔
یہ اجلاس ذرائع ابلاغ سے اپیل کرتا ہے کہ وہ غیر سودی معیشت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس عوام الناس سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ سودی کھاتوں سے اپنی رقوم نکالیں اور بلاسود سرماریہ کاری کی طرف توجہ دیں۔ ‘‘
سیمینار میں دینی جماعتوں، مختلف طبقات اور علمی حلقوں کی نمائندگی اور اسلام آباد کے علماء کرام کی بھرپور حاضری سے اندازہ ہوا کہ اس مسئلہ کی اہمیت دن بدن واضح ہوتی جا رہی ہے اور اس ضرورت کا احساس ہر طبقہ میں بڑھ رہا ہے کہ ملک کے معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے کے لیے منظم اور مربوط جدوجہد ناگزیر ہو گئی ہے اور خاص طور پر دینی جماعتوں کا مشترکہ فورم اور اتحاد اس کا اہم تقاضہ ہے۔
سیمینار کے بعد میڈیا سے تعلق رکھنے والے کچھ دوستوں کے ایک سوال پر میں نے عرض کیا کہ سودی نظام کے خاتمہ کے لیے جدوجہد کے حوالہ سے ’’تحریک انسداد سود پاکستان‘‘ کے نام سے ایک مشترکہ فورم پہلے سے موجود ہے اور کسی حد تک متحرک بھی ہے جس میں تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام شامل ہیں اور اس کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے کنوینر کے طور پر ذمہ داری راقم الحروف کے سپرد ہے۔ لیکن اس فورم اور اتحاد کو اس سے کہیں زیادہ وسعت دینے اور مربوط و متحرک بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے سرکردہ علماء کرام، وکلاء، تاجر راہنماؤں اور دینی قائدین کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ امید ہے کہ ماہ رواں کے دوران اس سلسلہ میں مزید عملی پیش رفت کی کوئی شکل سامنے آجائے گی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۱۵ مارچ ۲۰۱۷ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter