Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

48 - 86
سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء
رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کا سالانہ عالمی اجتماع گزشتہ شام کو شروع ہوگیا ہے جو دو مرحلوں میں ہوگا۔ پہلا مرحلہ 9 نومبر اتوار کو صبح چاشت کے وقت دعا پر اختتام پذیر ہوگا جبکہ دوسرا مرحلہ 13 نومبر جمعرات کی شام کو شروع ہوگا اور 16 نومبر اتور کو صبح اس کی اختتامی دعا ہوگی۔ اس اجتماع میں پاکستان کے طول و عرض سے اور دنیا کے مختلف ممالک سے لاکھوں کی تعداد میں مسلمان شریک ہوتے ہیں، بزرگان دین کے ارشادات سے مستفید ہوتے ہیں اور دعوت و تبلیغ کے بارے میں ہدایات حاصل کرنے کے بعد ہزاروں جماعتوں کی صورت میں دنیا بھر میں پھیل جاتے ہیں۔ دعوت و تبلیغ کے اس عمل کو شروع ہوئے ایک صدی گزرنے کو ہے اور اس نے دنیا بھر میں جس طرح محنت کا دائرہ اس دوران پھیلایا ہے وہ اس کے بانی حضرت مولانا محمد الیاس دہلویؒ اور دیگر راہ نماؤں بالخصوص حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ، حضرت مولانا محمد یوسف دہلویؒ، حضرت مولانا انعام الحسن کاندھلویؒ، حضرت مولانا سعید احمد خانؒ، حضرت مولانا محمد عمر پالن پوریؒ، اور حضرت مولانا محمد زبیرؒ کے خلوص و محنت کی قبولیت کی علامت ہے۔ اور بحمد اللہ تعالیٰ اس کارِ خیر کا دائرہ دن بدن پھیلتا جا رہا ہے۔
دعوت و تبلیغ کی اس محنت کا بنیادی ہدف مسلمانوں کو دین کی طرف واپس لانا ہے تاکہ مسلم معاشروں میں دین کے اثرات عام ہوں اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ ایسا ماحول پیدا ہو جو غیر مسلموں کے اسلام کی طرف متوجہ اور راغب ہونے کے ذریعہ بن سکے۔ تبلیغی جماعت کے بزرگوں کا کہنا ہے کہ دین کی طرف واپسی، معاشرہ میں دینی ماحول کا فروغ اور خاص طور پر مسجد کے کردار کا دوبارہ زندہ ہونا، نہ صرف یہ کہ ہم مسلمانوں کی ضرورت ہے، کیونکہ ہماری دنیا اور آخرت کی کامیابی اس سے وابستہ ہے، بلکہ یہ آج کی دکھوں اور مصیبتوں میں سسکتی ہوئی انسانیت کی ضرورت بھی ہے جو ذہنی سکون اور قلبی اطمینان سے محروم ہے، بے شمار مشکلات میں گھری ہوئی ہے اور روحانی سکون کی تلاش میں ہے۔ اس لیے کہ انسان اور انسانی سوسائٹی کی ضرورت صرف مادی وسائل اور دنیاوی اسباب نہیں ہیں، بلکہ روح کی خوراک اور قلب و ذہن کا سکون و اطمینان بھی اس کی بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جو صرف آسمانی تعلیمات اور وحی الٰہی میں مل سکتی ہے۔ اور چونکہ آسمانی تعلیمات اور وحی الٰہی صرف مسلمانوں کے پاس قرآن و سنت کی صورت میں موجود اور محفوظ ہے اس لیے یہ مسلمانوں ہی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس نسخہ کیمیا تک رسائی کے لیے لوگوں کی راہ نمائی کریں اور ساری انسانی دنیا کو اس چشمۂ صافی سے فیض یاب ہونے کے مواقع فراہم کریں۔ مگر یہ بات صرف زبانی دعوت سے نہیں ہوگی بلکہ اس کے لیے عملی ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ جیسا کہ اسلام کے دور اول میں ہوا تھا کہ صحابہ کرامؓ اور خیر القرون کے مسلمان دنیا میں جہاں کہیں گئے اور جس رنگ میں بھی گئے ان کے کردار و اخلاق، دیانت و امانت اور شفاف زندگی سے متاثر ہو کر لاکھوں لوگوں نے اسلام قبول کر لیا۔ آج بھی دنیا کو اسلام کی اور آسمانی تعلیمات کی ضرورت ہے اور انبیاء کرام علیہم السلام کے پیغام و دعوت کو قبول کیے بغیر نسل انسانی کے لیے فلاح و فوز کا کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔ لیکن اسلام کی طرف متوجہ کرنے، قرآن و سنت کی تعلیمات سے آگاہ کرنے اور دینی معاشرہ کی ترغیب دینے کے لیے زبانی دعوت کے ساتھ ساتھ جس قسم کا ماحول اس کے لیے ضروری ہے اس کی محنت ہونی چاہیے۔ تبلیغی جماعت کے اہل دانش کا کہنا ہے کہ ہم اسی ماحول کو واپس لانے کے لیے محنت کر رہے ہیں جو پوری دنیا میں ایک بار پہلے بھی اسلام کے پھیلنے کا ذریعہ بن چکا ہے۔
اس محنت کے لیے تبلیغی جماعت کا اپنا ایک نظام ہے، طریق کار ہے، درجہ بندی ہے، ترجیحات ہیں اور اسلوب ہے۔ جو ظاہر ہے کہ کم و بیش ایک صدی کے تجربات کا نچوٹ ہے۔ ان باتوں سے اختلاف ہو سکتا ہے اور ان میں سے کسی پہلو پر کسی صاحب علم کے لیے تحفظات کی گنجائش موجود ہے۔ لیکن دو باتیں بالکل واضح ہیں، ایک یہ کہ دین کی طرف واپسی اور دینی معاشرہ کے قیام کی یہ محنت خلوص و للہیت پر مبنی ہے، اور دوسری یہ کہ اس کے تاثرات دن بدن پھیلتے جا رہے ہیں جو ظاہر ہے کہ قبولیت کی علامت ہے۔
رائے ونڈ کے اس اجتماع میں بہت سے لوگ اس لیے بھی جاتے ہیں کہ نیک لوگوں کی اور دنیا بھر سے آئے ہوئے علماء کرام اور بزرگان دین کی زیارت ہوگی، اور اجتماعی دعا میں شرکت ہو جائے گی۔ یہ پہلو بھی خیر سے خالی نہیں ہے کیونکہ یہ اجتماعی دعائیں بہت سی برکات کے حصول اور بہت سی آفات میں رکاوٹ کا ذریعہ بن جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو دونوں مراحل میں کامیابی اور برکات و ثمرات سے بہرہ ور فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۸ نومبر ۲۰۱۴ء (غالباً‌)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter