Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

13 - 86
اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال
اندازہ تھا کہ ’’اسلام زندہ باد کانفرنس‘‘ میں مولانا فضل الرحمن کا خطاب مغرب کے بعد ہوگا اس لیے میں نے مغرب سے عشاء تک کا وقت کانفرنس میں شرکت کے لیے مخصوص کر لیا اور جامعہ نصرۃ العلوم میں صبح ایک سبق پڑھا کر رینالہ خورد چلا گیا جہاں ظہر کے بعد ایک دینی مدرسہ میں قرآن کریم حفظ کرنے والے طلبہ کی دستار بندی کی تقریب تھی، وہاں سے فارغ ہو کر مغرب تک مولانا عبد الوحید کے ہمراہ لاہور پہنچا، ہم نے مغرب کی نماز مینار پاکستان گراؤنڈ کے قریب ایک مسجد میں ادا کی اور جب گراؤنڈ کے ایک انٹری گیٹ تک پہنچے تو میں نے مولانا عبد الوحید سے کہا کہ وہ میرا یہاں کسی سے تعارف نہیں کرائیں گے، میں کسی کونے میں خاموشی کے ساتھ آدھ پون گھنٹہ بیٹھ کر کانفرنس کی کاروائی سننا چاہتا ہوں۔
مگر گراؤنڈ میں داخل ہوتے ہی سب سے پہلے جواد قاسمی سے ملاقات ہوگئی جو ہمارے عزیز شاگرد ہیں اور جامعہ قاسمیہ گوجرانوالہ کے مہتمم مولانا قاری گلزار احمد قاسمی کے فرزند ہیں، جس سے خاموشی کے ساتھ کسی کونے میں بیٹھنے کا خواب چکنا چور ہو کر رہ گیا، وہ ہمیں اپنے کیمپ میں لے گئے اور پلاؤ سے تواضع کی جو وہ گوجرانوالہ سے اپنے ساتھیوں کے لیے پکوا کر ساتھ لے گئے تھے، ہمیں بھی بھوک لگی ہوئی تھی اس لیے مزے سے کھایا، جواد قاسمی نے پوچھا کہ اسٹیج پر چلیں گے؟ میں نے کہا ارادہ نہیں ہے، اس کی وجہ یہ تھی کہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس کے لیے میں حاضر ہوگیا تھا، اسٹیج پر آنے کی دعوت نہیں تھی اس لیے وہاں جانا پروگرام میں شامل نہیں تھا، ویسے بھی اسٹیج کے ماحول میں پاکستان شریعت کونسل کی نمائندگی کے لیے صوبائی امیر مولانا عبد الحق خان بشیر اور جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کی نمائندگی کے لیے مولانا محمد ریاض خان سواتی موجود تھے اس لیے اس کی ضرورت بھی محسوس نہیں ہو رہی تھی، چنانچہ جواد قاسمی کو ساتھ لے کر گراؤنڈ کا ایک چکر لگایا۔
لوگ مقررین کی تقریریں سن رہے تھے اور میں ذہن میں نصف صدی قبل کی یادیں تازہ کر رہا تھا جب اسی لاہور میں جمعیۃ علماء اسلام کی کانفرنسیں ’’آئین شریعت کانفرنس‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا کرتی تھیں۔ یہ ۶۷ء، ۶۸ء، ۶۹ء کے دور کی بات ہے اور ہماری کانفرنسیں اس زمانے میں دہلی دروازہ، موچی دروازہ اور مستی گیٹ کے باہر باغات میں ہوتی تھیں۔ ان کانفرنسوں سے وقتاً فوقتاً آغا شورش کاشمیریؒ ، سردار محمد عبد القیوم خان اور مولانا کوثر نیازی مرحوم نے بھی خطاب کیا تھا۔ آغا شورش کاشمیریؒ قادیانیت کے خلاف شمشیر بے نیام تھے اور اسی جرم میں ایوبی حکومت کے عتاب کا نشانہ تھے۔ ان کے پرچے ہفت روزہ ’’چٹان‘‘ کا ڈیکلیریشن منسوخ ہوگیا تھا، چٹان پریس ضبط کر لیا گیا تھا اور بعد میں آغا صاحب مرحوم گرفتار بھی ہوگئے تھے، اس پس منظر میں جمعیۃ علماء اسلام کی آئین شریعت کانفرنس سے ان کے معرکۃ الآراء خطاب کی گونج پورے ملک میں سنی گئی۔
’’اسلام زندہ باد کانفرنس‘‘ میں مولانا محمد امجد خان کو اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ادا کرتے ہوئے دیکھ کر ان کے والد گرامی حضرت مولانا محمد اجمل خان رحمہ اللہ تعالیٰ کی خطابت کا وہ منظر نگاہوں کے سامنے گھوم گیا جب موچی دروازہ میں منعقد ہونے والی ’’آئین شریعت کانفرنس‘‘ میں وہ اسٹیج سیکرٹری تھے، جماعت سلامی اور جمعیۃ علماء اسلام کے درمیان کشمکش عروج پر تھی اور ملک بھر سے آنے والے شرکاء حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ کے خطاب کے منتظر تھے۔ حضرت مولانا محمد اجمل خانؒ نے حضرت ہزارویؒ کی تقریر سے پہلے سردار محمد عبد القیوم خان کو خطاب کی دعوت دی اور سامعین سے خطیبانہ لہجے میں کہا کہ آپ اب سردار صاحب کی تقریر سنیں پھر ’’اس کے بعد آندھی آرہی ہے طوفان آرہا ہے‘‘۔ یہ جملہ انہوں نے کچھ اس انداز سے کہا کہ اس کی گھن گرج آج تک کانوں میں گونج رہی ہے۔
انہی اجتماعات میں سے ایک اجتماع کے موقع پر ہمارے شیخ حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ پولیس کے لاٹھی چارج سے شدید زخمی ہوگئے تھے، ان کی ریڑھ کی ہڈی کو ضرب لگی تھی جس کے اثرات آخر زندگی تک ان پر رہے، وہ کافی عرصہ میو ہسپتال میں صاحب فراش رہے، البتہ ان کی یہ قربانی ایوبی آمریت کے خلاف عوامی تحریک کا نقطہ آغاز بن گئی۔ صدر محمد ایوب خان مرحوم نے اپنی ماہانہ نشری تقریر کے دوران اس واقعہ پر معذرت بھی کی لیکن وہ معذرت بھی کسی کام نہ آئی اور جمعیۃ علماء اسلام قومی سیاست میں پہلی صف کی سیاسی جماعتوں میں شمار ہونے لگی۔
کانفرنس کے پنڈال کے مختلف حلقوں میں گھومنے پھرنے کے بعد جب اردگرد سے عشاء کی اذانوں کی آواز سنائی دینے لگیں، جبکہ اس وقت تک مولانا فضل الرحمن کی تقریر کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے تھے تو چپکے سے لاری اڈے کا رخ کیا اور گوجرانوالہ جانے والی فلائنگ کوچ پر سوار ہوگیا۔ اس حوالہ سے جمعیۃ علماء اسلام کی قیادت کو ایک بات کی طرف توجہ دلانا مناسب سمجھتا ہوں کہ جمعیۃ علماء ہند کے دور میں کانفرنسوں کی کاروائی کتابی شکل میں بھی شائع ہوا کرتی تھی مگر ہمارے ہاں یہ روایت قائم نہ ہونے کی وجہ سے اس قسم کے تاریخی اجتماعات اخبارات و جرائد کے چند صفحات میں ہی گم ہو کر رہ جاتے ہیں، اگر کتابی شکل میں مکمل کاروائی شائع ہو جائے تو وہ تاریخ کے ریکارڈ میں ضرور محفوظ ہو جاتی ہے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲ اپریل ۲۰۱۳ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter