Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

62 - 86
کراچی میں تین دن
تین دن کراچی میں گزار کر آج ۵ مئی کو سکھر، لاڑکانہ اور خیرپور کے لئے روانہ ہورہا ہوں۔ جامعہ اسلامیہ کلفٹن، جامعہ انوار القرآن، آدم ٹاؤن میں ختم بخاری شریف اور دستار بندی کی سالانہ تقریبات میں شرکت کے لئے حاضری ہوئی تھی۔ ۲ مئی کو جامعہ اسلامیہ کی تقریب ہوئی جو نماز مغرب کے بعد شروع ہوکر کم و بیش نصف شب تک جاری رہی۔ حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد آف کندیاں شریف مہمان خصوصی تھے جبکہ جامعہ کے اساتذہ کے علاوہ مولانا عبدالقیوم حقانی اور راقم الحروف نے تفصیلی خطابات کئے۔ ۳ مئی کو جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن کی تقریب عصر کے بعد شروع ہوئی اور نصف شب کے لگ بھگ اختتام پذیر ہوئی۔ حضرت مولانا فداء الرحمن درخواستی نے دورۂ حدیث کے طلبہ کو بخاری شریف کا آخری سبق پڑھایا اور راقم الحروف نے دینی علوم کی اہمیت اور تقاضوں کے حوالے سے گفتگو کی۔
دونوں تقریباً رات کو ہوئیں، کافی عرصہ کے بعد کراچی میں رات کی بارونق تقریبات دیکھ کر خوشی ہوئی اور اطمینان ہوا کہ کراچی میں امن اور اعتماد کی بحالی کا عمل بتدریج آگے بڑھ رہا ہے۔ ۴؍مئی کو مولانا فداء الرحمن درخواستی نے جامعہ انوار القرآن میں صدر مملکت کی طرف سے راقم الحروف کو ملنے والے ’’تمغہ امتیاز‘‘ کے حوالہ سے ایک تقریب کا اہتمام کررکھا تھا جس میں مولانا قاری اللہ داد صدیقی، مولانا حافظ اقبال اللہ، مولانا عبید اللہ احرار اور مولانا خطیب عبدالرحمن نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس قسم کی تقریبات میرے لئے آزمائشی بنتی جارہی ہیں۔ مخلص دوستوں سے انکار بھی نہیں کرسکتا اور جو کچھ ان کے درمیان بیٹھ کر سننا پڑتا ہے وہ بھی ابتلاء سے کم نہیں ہے۔ اس سے قبل چنیوٹ میں بزم خدام فکر اسلاف کی طرف سے، فیصل آباد میں ادارہ النور ٹرسٹ کے زیراہتمام اور سیالکوٹ کے ایک شادی ہال میں مولانا قاری عبداللطیف صدیقی اور ان کے فرزندان کی طرف سے ایسی تقریبات منعقد ہوئی ہیں جبکہ اپنے شہر گوجرانوالہ میں جمعیۃ اہلسنّت کے صدر حاجی عثمانی عمر ہاشمی اور ان کے رفقاء کی اس سلسلہ میں منصوبہ بندی کو مسلسل ٹالتا جارہا ہوں بلکہ بہت سے دیگر شہروں کے احباب سے بھی معذرت کرنا پڑی ہے۔ دراصل مدح و ذم کے باب میں جس قسم کی مبالغہ آرائی کا ہمارے ہاں عام طور پر مزاج بن گیا ہے اس سے ڈر لگتا ہے اور بقول مولانا ابوالکلام آزاد رحمہ اللہ اب دونوں الفاظ کا کوئی مفہوم بھی باقی نہیں رہ گیا، ویسے بھی دوستوں کے تقاضوں کو پورا کرنا میرے بس میں نہیں ہے اس لئے کہ نصف مئی تک کے اوقات کی ترتیب پہلے سے طے ہے اور ۲۵؍مئی سے ’’الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ‘‘ میں دورۂ تفسیر قرآن کریم اور دیگر متعلقہ محاضرات کا کورس شروع ہورہا ہے جو نصف رمضان تک جاری رہے گا اور اس میں مجھے بھی تدریس کی خدمات مسلسل سرانجام دینا ہوں گی، ان شاء اللہ۔ اس دوران شہر سے باہر دور کا سفر میرے لئے ممکن نہیں ہوگا اس لئے دوستوں سے یہ عرض کرنے کو جی چاہتا ہے کہ میرے خیال میں جو کچھ ہوچکا ہے وہ کافی ہے اور اسے مزید بڑھانا مناسب نہیں ہے۔اس دوران مختلف محافل میں بزرگوں اور دوستوں سے بہت کچھ سننا پڑا جس کے جواب میں دو گزارشات میں نے کیں۔ ایک یہ کہ دوستوں کو اگر خیر کا کوئی پہلو دکھائی دے رہا ہے تو اس میں ہمارا کچھ نہیں ہے اور یہ سب کچھ ان بزرگوں کا فیض ہے جن کی صحبت و رفاقت کا شرف بحمدللہ تعالیٰ نصف صدی تک حاصل رہا ہے، ہماری مثال اس پائپ لائن جیسی ہے جس میں سے کچھ بھی نکلتا نظر آتا ہے اس میں اس کا اپنا کچھ نہیں ہوتا جو بھی ہوتا ہے وہ کہیں اور سے گرتا ہے۔ ہم اگر پائپ لائن کا کام ہی مناسب طور پر کرلیں تو یہی ہمارے لئے سعادت اور نیک بختی کی بات ہے یا زیادہ سے زیادہ ریگستان میں دوپہر کے وقت سورج کی روشنی سے چمکنے والی ریت کے ان ذرات کی مثال دی جاسکتی ہے جو چمکتے ضرور ہیں لیکن یہ چمک ان کی اپنی نہیں ہوتی بلکہ سورج کی روشنی کا پرتو ہوتی ہے۔
دوسری بات میں نے ایک واقعہ کی صورت میں عرض کی کہ ایک دفعہ مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمود رحمہ اللہ کو بھی اس قسم کی صورتحال کا سامنا میرے سامنے کرنا پڑگیا تھا، بہت سے دوست ان کی موجودگی میں ان کے بارے میں ایک اعزازی تقریب میں تعریف اور عقیدت کے جذبات کا اظہار کررہے تھے اور میں وہاں بیٹھا سوچ رہا تھا کہ مفتی صاحب ان باتوں پر کیا تبصرہ کریں گے؟ وہ تو فی الواقع ایسی مدح و تعریف کا صحیح محل بھی تھے لیکن سب سے آخر میں وہ جب کھڑے ہوئے تو انہوں نے دوچار جملوں میں ساری بات نمٹادی۔ ان کا ارشاد تھا کہ آپ حضرات نے میرے بارے میں جن جذبات و تاثرات کا اظہار کیا ہے وہ دراصل آپ دوستوں کی توقعات ہیں جو ہم سے وابستہ ہوگئی ہیں، یہ آپ احباب کا حسن ظن ہے اور امیدیں ہیں اس لئے جہاں آپ حضرات اس حسن ظن اور توقعات کا اظہار کررہے ہیں وہاں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعاؤں کا اہتمام بھی کریں کہ اللہ رب العزت ہمیں ویسا کردیں جیسا ہمارے دوست چاہتے ہیں۔ میں جن بزرگوں کا خوشہ چیں ہوں ان میں حضرت مولانا مفتی محمود رحمہ اللہ کو نمایاں حیثیت حاصل ہے، اس لئے انہی کی زبانی میں احباب سے عرض کرنا چاہوں گا کہ وہ اپنے جذبات و احساسات کے اظہار کے ساتھ ساتھ نہیں بلکہ ان کی بجائے دعاؤں کی طرف توجہ دیں کہ اللہ رب العزت ہمیں مخلص دوستوں کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق دیں اور ایمان پر خاتمہ نصیب فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔
اس موقع پر اپنی ایک محرومی کا تذکرہ بھی کرنا چاہوں گا کہ ۳؍مئی کو اسی وقت جامعۃ الرشید کا سالانہ عظیم الشان اجتماع بھی ہوا رہا تھا جب میں جامعہ انوار القرآن کے پروگرام میں شریک تھا، اس کا مجھے کراچی پہنچ کر علم ہوا اور دعوت بھی موصول ہوئی بلکہ جامعۃ الرشید کی طرف سے ایک دوست لینے کے لئے بھی آئے مگر جامعہ انوار القرآن کا پروگرام پہلے سے طے شدہ تھا اور کسی طے شدہ پروگراممیں اچانک ردّوبدل میرے مزاج اور معمول کے خلاف ہے اس لئے دل پر پتھر رکھ کر معذرت کرنا پڑی البتہ جامعۃ الرشید کے سالانہ اجتماع کی شاندار کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ کے منتظمین، اساتذہ اور طلبہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ جامعہ کو مسلسل ترقیات و ثمرات سے نوازیں۔ آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۶ مئی ۲۰۱۵ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter