Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

56 - 86
تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور
17 فروری کو منصورہ میں جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق کی طلب کردہ آل پارٹیز قومی کانفرنس میں پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمن درخواستی اور مولانا قاری جمیل الرحمن اختر کے ہمراہ شرکت کا موقع ملا۔ یہ کانفرنس تحفظ ناموس رسالتؐ کے مسئلہ پر جناب سراج الحق کی زیر صدارت منعقد ہوئی اور اس میں مولانا سمیع الحق، مولانا مفتی منیب الرحمن، جناب محمد رفیق تارڑ، پروفیسر حافظ محمد سعید، مولانا حافظ عبد الغفار روپڑی، قاری محمد حنیف جالندھری، خواجہ سعد رفیق، جناب محمود الرشید، جناب نوید چودھری، مولانا محمد امجد خان، مولانا اللہ وسایا، مولانا سید عطاء المومن بخاری، سید کفیل شاہ، قاضی نیاز حسین نقوی اور دیگر سرکردہ راہ نماؤں سمیت کم و بیش تمام دینی و سیاسی جماعتوں کے راہ نماؤں اور نمائندوں نے شرکت کی۔
فرانس میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں کے بعد سے تحفظ ناموس رسالتؐ کے مسئلہ نے جو صورت اختیار کر لی ہے اس کے پیش نظر یہ کانفرنس بہت زیادہ اہمیت کی حامل تھی۔ بعض راہ نماؤں نے اپنے خطابات میں کہا کہ یہ کانفرنس شروع میں ہی ہو جانی چاہیے تھی مگر تاخیر کے ساتھ انعقاد پذیر ہونے کے باوجود اس کی اہمیت و ضرورت بدستور قائم ہے۔ اس لیے کہ اگرچہ ملک کی دینی و قومی جماعتوں نے اپنی اپنی سطح پر اس سلسلہ میں اپنے جذبات کا مسلسل اظہار کیا ہے اور ملک بھر میں عوامی ریلیاں، مظاہرے اور اجتماعات منعقد ہوئے ہیں۔ مگر اجتماعی طور پر قومی جذبات و احساسات کے منظم اظہار کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جس کی طرف جماعت اسلامی نے توجہ دی ہے اور اس کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔
بعض راہ نماؤں نے کہا کہ اصل ضرورت اس امر کی تھی کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو اس سلسلہ میں پیش رفت کرنا چاہیے تھی اور جس طرح دہشت گردی کے مسئلہ پر مسلسل کئی آل پارٹیز کانفرنسیں منعقد کی گئی ہیں اسی طرح تحفظ ناموس رسالتؐ کے اہم دینی و ملی مسئلہ پر سرکاری سطح پر قومی کانفرنس کا اہتمام ضروری تھا۔ اور شاید اسی بات کے انتظار میں خاصا وقت نکل گیا ہے اور قومی و دینی راہ نما بہت تاخیر کے ساتھ اس سلسلہ میں جمع ہو پائے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے راہ نما جناب نوید چودھری نے اس مسئلہ پر چند سال قبل ہونے والی اسی طرز کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعض فیصلوں کا ذکر کیا اور کہا کہ اس میں کچھ فیصلے ہوئے تھے جن پر عمل نہیں ہوا۔ اگر ان فیصلوں پر عمل ہو جاتا تو آج کی صورت حال سامنے آتی۔ تحفظ ناموس رسالتؐ کے مسئلہ پر جس اے پی سی کا ذکر جناب نوید چودھری نے کیا اس میں راقم الحروف بھی شریک تھا اور وہ منصورہ میں ہی ہوئی تھی۔ اس کے ایک مرحلہ کا میں اکثر ذکر کرتا رہتا ہوں کہ کانفرنس کے اختتام پر پاک پتن شریف کے سجادہ نشین محترم نے شرکائے محفل سے ایک چبھتا ہوا سوال کیا تھا کہ کیا اس طرح دوبارہ مجتمع ہونے کے لیے ہم کسی اور حادثہ کا انتظار کریں گے یا کسی سانحہ اور حادثہ کے بغیر بھی ہم کسی وقت آپس میں اس طرح بیٹھ سکتے ہیں؟
اس سوال کی صدائے بازگشت 17 فروری کی قومی کانفرنس میں بھی مختلف حوالوں سے سنائی دی جاتی رہی اور یہ کہا گیا کہ ہم کسی سانحہ کے بعد وقتی طور پر جمع ہو جاتے ہیں اور اس کے بعد اس کا تسلسل باقی نہیں رکھ پاتے۔ اسی طرح ہم مل بیٹھ کر کچھ فیصلے کر لیتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد کا کوئی اہتمام نہیں ہوتا۔ مولانا مفتی منیب الرحمن نے اپنی گفتگو میں ملک و قوم کو درپیش موجودہ بحران کے بعض پہلوؤں کا ذکر کیا اور کہا کہ آج کی کانفرنس صرف ایک نکتہ پر ہو رہی ہے اس لیے ملک کے اسلامی تشخص اور دینی مدارس و مساجد کو درپیش بحران کے مسئلہ پر مستقل نشست کے اہتمام کی ضرورت ہے اور ہمیں ان امور پر جلد از جلد مل بیٹھنا چاہیے۔
جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کی حرمت و ناموس کے مسئلہ پر بین الاقوامی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ کے فورم پر منظم محنت اور لابنگ کی ضرورت کا ذکر کیا گیا او ربعض راہ نماؤں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم حکومتوں اور عالم اسلام کے بین الاقوامی اداروں کو اس سلسلہ میں جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ دکھائی نہیں دے رہا۔ جبکہ اسلامی سربراہ کانفرنس کی تنظیم اوآئی سی کی بے توجہی اور غیر سنجیدگی کو پورے عالم اسلام میں بری طرح محسوس کیا جا رہا ہے۔ توہین رسالتؐ کے مسئلہ مغربی دنیا کا دوہرا معیار اور عالمی میڈیا کی مہم اپنی جگہ افسوسناک بلکہ شرمناک ہے، لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ بین الاقوامی سطح پر جس لابنگ اور سفارت کاری کی ضرورت تھی وہ اب بھی بدستور موجود ہے اور مسلم حکومتیں اس سے مسلسل تغافل برت رہی ہیں۔
شخصیات اور مذہب کی توہین کے سلسلہ میں مختلف ممالک میں قوانین موجود ہیں اور خود مغربی ممالک میں بھی مذہبی شخصیات اور علامات کی توہین کو جرم سمجھا جاتا ہے، لیکن ان قوانین اور روایات کو عالمی سطح پر اور سب کے لیے یکساں لاگو کرنے کی غرض سے قانون سازی کی ضرورت ہے جو کسی منظم محنت اور تحریک کے ذریعہ ہی ہو سکتی ہے۔
پاکستان شریعت کونسل کی طرف سے قومی کانفرنس میں تحریری طور پر چند تجاویز پیش کی گئیں جو درج ذیل ہیں:
او آئی سی کو متحرک کرنا ضروری ہے اور اس میں حکومت پاکستان کو کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے۔
آج کی آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں اور موقف پر عملدرآمد کے لیے کوئی مستقل نظم ضروری ہے جو اس موقف اور اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پیش رفت کرتا رہے۔
آل پارٹیز کانفرنس کی طرف سے ایک بھرپور وفد اسلام آباد میں مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقات کر کے پاکستانی قوم کے جذبات اور مطالبات سے انہیں آگاہ کرے۔
اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں اور مغربی حکومتوں پر اپنا موقف واضح کرنے کے لیے وفود کی صورت میں ان کے ذمہ داروں سے ملاقات کا اہتمام کیا جائے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۰ فروری ۲۰۱۵ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter