Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

19 - 86
حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس
پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمن درخواستی نے اہم امور کا جائزہ لینے کے لیے ایک مشاورتی اجلاس 12 ستمبر کو طلب کیا جو مرکز حافظ الحدیث درخواستیؒ حسن ابدال میں ان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس سے صدرِ اجلاس اور راقم الحروف کے علاوہ مولانا قاضی محمد رویس ایوبی، مولانا قاری جمیل الرحمن اختر، مفتی محمد سیف الدین گلگتی، صلاح الدین فاروقی، ڈاکٹر شاہ نواز اعوان، حافظ سید علی محی الدین، مولانا سید حبیب اللہ شاہ حقانی اور دیگر حضرات نے خطاب کیا۔ اجلاس میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالہ سے آل پارٹیز کانفرنس کے متفقہ فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا اور توقع کا اظہار کیا گیا کہ دونوں فریق سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کے اس عمل کو آگے بڑھائیں گے اور ملک و قوم کو بد اَمنی اور قتل و غارت سے نجات دلائیں گے۔
اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ:
پوری قوم اور خاص طور پر قبائلی عوام کی اس خواہش کا احترام کیا جائے کہ نفاذِ شریعت کا پوری طرح اہتمام ہو اور اس سلسلہ میں دستوری تقاضوں اور قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے معاہدات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
ڈرون حملوں کو بند کرانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں اور ملکی سرحدوں کے احترام کے ساتھ ساتھ بے گناہ شہریوں کا قتل عام ہر قیمت پر رُکوایا جائے۔
قبائلی علاقوں اور عوام کے ساتھ مبینہ طور پر ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیا جائے اور ان کا ازالہ کیا جائے۔
جبکہ پاکستان شریعت کونسل نے پاکستانی طالبان کے تمام گروپوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دستورِ پاکستان کی وفاداری اور منتخب حکومت کی رِٹ کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنی جدوجہد، مطالبات اور دائرہ کار کو دستورِ پاکستان کے دائرے میں لائیں گے۔
پاکستان شریعت کونسل اس رائے کا اظہار اس موقع پر ضروری سمجھتی ہے کہ دستورِ پاکستان پوری قوم کی متفقہ دستاویز ہے جس میں نفاذِ شریعت کے لیے تمام ضروری اقدامات کی ضمانت دی گئی ہے اور اس پر دیگر قومی راہ نماؤں کے ساتھ ساتھ حضرت مولانا مفتی محمودؒ ، حضرت مولانا عبد الحقؒ ، حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ ، حضرت مولانا نعمت اللہؒ ، حضرت مولانا صدر الشہیدؒ اور حضرت مولانا عبد الحکیمؒ جیسے اکابر کے دستخط ہیں جو پوری قوم کے لیے قابل احترام ہونے کے علاوہ طالبان کی غالب اکثریت کے اساتذہ ہیں۔ اس لیے اس دستور کی پاسداری ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ پاکستان شریعت کونسل یہ سمجھتی ہے کہ اگر نفاذِ شریعت کے لیے جدوجہد کرنے والے تمام گروپ دستوری جدوجہد کے راستے پر آجائیں تو انہیں اس جدوجہد میں پوری قوم کا تعاون اور حمایت حاصل ہوگی۔
اجلاس میں پاکستان میں موت کی سزا کا قانون ختم کرانے کی مہم کا جائزہ لیا گیا اور اس رائے کا اظہار کیا گیا کہ توہین رسالتؐ پر موت کی سزا کا قانون ختم کرانے کی مہم میں ناکامی کے بعد اب سیکولر مغربی لابیوں نے سرے سے موت کی سزا کو ختم کرانے کی مہم شروع کر دی ہے اور اس کے لیے یورپی یونین بطور خاص حکومت پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سابق صدر جناب آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے آخری دورے کے موقع پر یہ کہہ کر بات واضح کر دی ہے کہ ’’اگر پاکستان نے یورپی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنی ہے تو پھانسی کا قانون ختم کرنا ہوگا‘‘۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ کہا گیا ہے کہ مختلف جرائم پر موت کی سزا کے بارے میں قرآن و سنت کے صریح احکامات موجود ہیں جن سے انحراف دستورِ پاکستان سے انحراف ہوگا اور معاشرے میں جرائم کو بے لگام کر دینے کے مترادف ہوگا ، اس لیے اس کی پوری شدت کے ساتھ مخالفت کی جائے گی اور اس مہم کا مقابلہ کیا جائے گا۔
پاکستان شریعت کونسل نے ملک کی تمام دینی و سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سزائے موت کے شرعی قوانین کے خلاف اس مہم کا نوٹس لیں اور ناموس رسالتؐ کے قانون کی طرح اس مہم کے خلاف بھی متحد ہو کر جدوجہد کریں۔
اجلاس میں افغان طالبان کے ساتھ امریکہ کے مذاکرات کی تجویز کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے اور افغان طالبان کے ساتھ مکمل یک جہتی اور ہم آہنگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرارداد میں کہا گیا ہے کہ (۱) افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کا انخلاء (۲) افغانستان کی قومی خود مختاری کی بحالی (۳) افغانستان میں شرعی قوانین کا نفاذ اور (۴) غیر ملکی مداخلت سے پاک ایک آزاد اور خود مختار حکومت کا قیام افغان عوام کا ناقابل تنسیخ حق ہے۔ اس لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغان قوم کے اس جائز اور مسلمہ حق کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو افغانستان سے بلا تاخیر نکال لیں اور افغان عوام کو خود مختار حکومت کے قیام کا آزادانہ حق واپس کر دیں۔ اجلاس میں مصر اور شام میں دینی اور عوامی قوتوں کے خلاف وہاں کی آمرانہ حکومتوں کے جبر و تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مصری اور شامی عوام کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں او۔آئی۔سی کی خاموشی اور بے حسی کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کی تمام مسلمان حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مصر اور شام کے عوام پر روا رکھے جانے والے وحشیانہ مظالم پر خاموش تماشائی نہ بنیں اور ان مظلوم عوام کو عالمی استعماری طاقتوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دینے کی بجائے خود آگے بڑھیں اور انہیں جبر و ظلم سے نجات دلانے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ اجلاس کی ایک قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسلم حکومتوں کے سربراہوں کا ہنگامی اجلاس طلب کر کے اس سلسلہ میں واضح موقف اور لائحہ عمل طے کیا جائے۔
پاکستان شریعت کونسل کے راہ نماؤں نے مشرق وسطیٰ اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی سنی شیعہ کشیدگی کا بھی جائزہ لیا اور اس بات کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے کہ ’’شیعہ جارحیت‘‘ کے تیزی سے بڑھتے ہوئے دائروں اور مستقبل کے خطرات و خدشات کے پیش نظر سنی محاذ پر کام کرنے والی جماعتوں میں مفاہمت و رابطہ کو فروغ دیا جائے اور مجموعی صورت حال کا زمینی حقائق کی بنیاد پر حقیقت پسندانہ جائزہ لیتے ہوئے ’’شیعہ جارحیت‘‘ کی پورے خطے میں مسلسل پیش رفت کی روک تھام کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ اجلاس میں طے پایا کہ اس سلسلہ میں متعلقہ حلقوں سے رابطے کیے جائیں گے اور باہمی رابطہ و مفاہمت کے فروغ کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔
اجلاس میں گلگت بلتستان کے حوالہ سے آزاد کشمیر کی دینی و سیاسی جماعتوں کے اس موقف کی حمایت کی گئی ہے کہ گلگت بلتستان کو ایک انتظامی حکم کے تحت مستقل صوبہ بنانے سے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے قومی موقف کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ بین الاقوامی دستاویزات کی رُو سے گلگت بلتستان اور اسکردو کے یہ علاقے ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہیں اور انہیں اس سے الگ صوبائی حیثیت دینا قانونی، دستوری اور اخلاقی لحاظ سے درست نہیں ہے۔اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آزاد کشمیر کی سیاسی و دینی قیادت کے اس متفقہ موقف کو تسلیم کرے اور گلگت بلتستان کو الگ صوبے کا درجہ دینے کا ایگزیکٹو آرڈر واپس لینے کا اعلان کرے۔
پاکستان شریعت کونسل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں د ستور کے مطابق نفاذِ اسلام کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے۔ اجلاس میں پاکستان شریعت کونسل کے راہ نما مولانا قاری انیس الرحمن اطہر قریشیؒ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دینی و جماعتی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔
پاکستان شریعت کونسل کے سربراہ مولانا فداء الرحمن درخواستی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے اکابر کی جدوجہد اور روایات کو زندہ رکھنے کے لیے محنت کرنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل اور مشکلات کی اصل وجہ قرآن و سنت کی تعلیمات سے غفلت اور بے توجہی ہے، اگر آج ہم قرآن و سنت کی تعلیمات اور اپنے اکابر کے طرز عمل کو صحیح طور پر اپنا لیں تو موجودہ دلدل سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۱۸ ستمبر ۲۰۱۳ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter