Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

50 - 86
مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس
9 دسمبر کو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی دفتر ملتان میں مجلس علماء اسلام پاکستان کی سپریم کونسل کے منعقدہ اجلاس میں اکثر جماعتوں کے صف اول کے راہ نما شریک ہوئے اور خطاب کیا۔ ان میں سے حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر اور مولانا حافظ سید عطاء المومن شاہ بخاری کے خطابات چونکہ کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اس لیے ان کا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر صاحب محترم نے ہم مسلک دینی و سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور فرمایا کہ اتحاد میں برکت ہے۔ جبکہ افتراق و خلاف میں ہمیشہ نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے حضرت امام حسنؓ کے ایک ارشاد کا حوالہ دیا کہ جب انہوں نے حضرت معاویہؓ کے ساتھ صلح کی اور ان کے ہاتھ پر بیعت کر کے امت کو ایک بار پھر متحد کر دیا تو اس پر پوری امت میں اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اور اس سے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ پیش گوئی بھی پوری ہوئی جو حضرت امام حسنؓ کے بارے میں جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائی تھی۔ اس سال کو ’عام الجماعۃ‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، اور یہ حضرت امام حسنؓ کا عظیم کارنامہ شمار ہوتا ہے۔ مگر اعتراض کرنے والے بھی ہر زمانے میں موجود ہوتے ہیں ۔چنانچہ ایک صاحب نے اس صلح کے بعد حضرت امام حسنؓ کو ’’یا مذل المؤمنین‘‘ (اے مسلمانوں کو ذلیل کرنے والے) کہہ کر خطاب کیا تو حضرت حسنؓ نے جواب میں فرمایا کہ میں مذل المؤمنین نہیں بلکہ ’’معز المسلمین‘‘ ہوں۔ یعنی مسلمانوں کی عزت کو بحال کرنے والا ہوں۔ اس لیے کہ اتحاد اور یک جہتی سے امت کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ ’’الخلاف شرّ‘‘ یعنی افتراق و خلاف سراسر شر ہوتا ہے۔ پھر حضرت امام حسنؓ نے فرمایا کہ تمہیں خلاف و تفرقہ میں جو فائدہ دکھائی دیتا ہے، اتحاد و اتفاق کے فوائد اس سے کہیں زیادہ ہیں۔
حضرت ڈاکٹر صاحب نے علمی و فقہی اختلاف کو اس کی حدود میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس کے حوالہ سے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے ایک واقعہ کا ذکر کیا کہ انہوں نے اپنی خلافت کے آخری دور میں حج کے دوران منیٰ میں قصر ترک کر کے ظہر اور عصر کی نماز پوری پڑھنی شروع کر دی۔ جس کی وجہ بعد میں انہوں نے یہ فرمائی کہ میں نے یہاں شادی کر لی ہے اس لیے پوری نماز پڑھتا ہوں۔ مگر ایک موقع پر حضرت عثمانؓ نے ظہر کی نماز منیٰ میں چار رکعت پڑھائی تو کسی نے یہ بات حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ کو بتائی جو منیٰ میں موجود تھے لیکن نماز میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے یہ بات سن کر انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھا اور فرمایا کہ ہماری تو ان چار رکعتوں کے بدلے دو رکعتیں ہی قبول ہو جائیں تو غنیمت ہے۔ لیکن اس کے بعد عصر کی نماز انہوں نے حضرت عثمانؓ کی اقتداء میں چار رکعت ادا فرمائی، جس سے امت کو یہ بتانا مقصود تھا کہ اختلاف ہونا کوئی بعید بات نہیں۔ ایسا ہو جاتا ہے لیکن اس اختلاف کو تفرقہ اور خلاف کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے اور امت کے اتحاد میں فرق نہیں آنا چاہیے۔
ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ فروعی اور نظری اختلافات کو اپنے اپنے دائرہ میں رکھتے ہوئے ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ باہمی محبت و احترام کے ساتھ دینی مقاصد کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیے اور امت کی وحدت کے لیے شخصی اور گروہی طور پر اگر نقصان بھی ہو تو اسے برداشت کرنا چاہیے۔
مولانا حافظ سید عطاء المومن شاہ بخاری نے اپنے خطاب میں چند اہم امور کی وضاحت کی جسے ریکارڈ میں لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لا دینیت، سیکولر ازم، فحاشی و عریانی اور مغربی فلسفہ و ثقافت کے فروغ کے مقابلہ میں مزاحمت کی قوت کو منظم کرنا ہوگا، اور متحد ہو کر ان کا راستہ روکنا ہوگا۔ مگر مزاحمت سے مراد مار دھاڑ، قتل و غارت اور اسلحہ اٹھانا نہیں ہے۔ بلکہ جس طرح ہمارے اکابر نے دینی و قومی مقاصد کے لیے پر امن جدوجہد کی ہے اسی طرح ہم بھی پر امن عوامی جدوجہد منظم کریں گے اور اس کے لیے سب جماعتوں کو بھر پور محنت کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ اتحاد مسلکی ضرور ہے لیکن کسی مسلک کے خلاف نہیں ہے۔ اور نہ ہی ہمارا آٹھ نکاتی ایجنڈا مسلک کے حوالہ سے ہے۔ یہ قومی ایجنڈا ہے جو ملک و قوم کے اجتماعی اہداف و مقاصد کی ترجمانی کرتا ہے۔ ہم اس کے لیے اپنی صف بندی کے بعد دوسرے مکاتب فکر سے بھی رابطہ کرنا چاہتے ہیں۔ اور ہماری خواہش ہے کہ یہ جلد سے جلد ہو تاکہ ہم قومی سطح پر مشترکہ محنت کی کوئی صورت نکال سکیں۔ اس لیے کوئی مسلک اسے اپنے خلاف اتحاد تصور نہ کر لے۔ شیعہ سنی حوالہ سے بھی ہم محاذ آرائی کے ماحول کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ اور ہماری محنت اس بات پر ہوگی کہ سنی شیعہ اختلافات کو باہمی تصادم اور فسادات کی شکل اختیار کرنے سے روکا جائے۔ اس کے لیے ہم دوسرے مکاتب فکر کے راہ نماؤں حتیٰ کہ اہل تشیع کے معتدل اور سنجیدہ راہ نماؤں کے ساتھ بھی بات کریں گے اور مل جل کر پاکستان کی خود مختاری و سا لمیت کے تحفظ، مغربی فلسفہ و ثقافت کے مقابلہ، اسلامی نظام کے نفاذ اور فحاشی و عریانی کے سد باب کے لیے جدوجہد کی راہ ہموار کریں گے۔ انہوں نے ’’مجلس علماء اسلام پاکستان‘‘ میں شامل جماعتوں کے راہ نماؤں، علماء کرام اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ تحریر و تقریر کے ذریعہ اس پیغام کو عام کریں۔ کارکنوں کو اس مقصد کے لیے تیار کریں، ان کی ذہن سازی اور تربیت کریں اور عوامی بیداری کے لیے تمام ممکنہ ذرائع کو استعمال کریں۔ نیز اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کی فضا کو مستحکم کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۱۵ دسمبر ۲۰۱۴ء (غالباً‌)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter