Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

46 - 86
آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں
گزشتہ ماہ کے آخری روز میں میر پور آزاد کشمیر میں تھا۔ جامعہ اسلامیہ کا سالانہ جلسہ دستار بندی تھا، مولانا عبد الخالق پیرزادہ، مولانا سید عبد الخبیر آزاد، مولانا قاضی محمد رویس خان ایوبی، مولانا حق نواز اور حاجی بوستان صاحب کے ہمراہ میں نے بھی اس سعادت میں حصہ لیا۔ گزشتہ سال دورہ حدیث سے فراغت حاصل کرنے والے فضلاء اور قرآن کریم مکمل کرنے والے حفاظ کی دستار بندی کی گئی۔ پروگرام سے فارغ ہونے کے بعد جامعہ اسلامیہ کے مہتمم حاجی بوستان صاحب اور شیخ الحدیث مولانا فضل الرحمن صاحب کے ساتھ مشورہ میں طے پایا کہ اگلے روز راولپنڈی حاضری دی جائے، اور دارالعلوم تعلیم القرآن راجہ بازار کے مہتمم مولانا اشرف علی سے ان کے فرزند مولانا مفتی امان اللہؒ کی شہادت پر تعزیت کے علاوہ بزرگ سیاستدان سردار محمد عبد القیوم خان کی بیمار پرسی بھی کر لی جائے۔ میرپور سے مسلم کانفرنس کے راہ نما سردار قمر صاحب اور ہمارے ایک عزیز ساتھی حافظ عبد الباسط شیخوپوری بھی شریک سفر تھے۔ جبکہ پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری حافظ سید علی محی الدین پہلے سے اطلاع ملنے پر راجہ بازار پہنچ گئے تھے۔
مولانا اشرف علی اور ان کے رفقاء کے ساتھ تعزیت اور مرحومین کے لیے دعا کے موقع پر وہاں کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیالات ہوا۔ اور یہ دیکھ کر دکھ میں اضافہ ہوا کہ مولانا مفتی امان اللہؒ کی شہادت کے بعد راولپنڈی اور اسلام آباد کی سطح پر جس اجتماعی مشاورت اور عملی جدوجہد کا اہتمام ہونا چاہیے تھا اس کے آثار دکھائی نہیں دے رہے، بلکہ بے حسی بڑھتی جا رہی ہے۔ البتہ یہ بات کسی حد تک اطمینان کا باعث بنی کہ مسجد و مدرسہ اور مارکیٹ کی تعمیر کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہا ہے۔ میں نے مولانا اشرف علی سے عرض کیا کہ دو روز قبل جمعیۃ علماء اسلام (س) پاکستان کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الرؤف فاروقی اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل حاجی عبد اللطیف چیمہ کے ساتھ لاہور میں میری اس سلسلہ میں طویل مشاورت ہوئی ہے اور ہمارے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ 1988ء میں ایرانی انقلاب کے اثرات اردگرد کے ممالک بالخصوص پاکستان میں وسیع پیمانے پر پھیلنے کے امکانات دیکھتے ہوئے دیوبندی مسلک کی کم و بیش سبھی جماعتوں نے حضرت مولانا مفتی احمد الرحمنؒ کی سربراہی میں جو ’’متحدہ سنی محاذ‘‘ قائم کیا تھا اسے دوبارہ متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری گزارش پر مولانا عبد الرؤف فاروقی نے اس حوالہ سے کنوینر کے طور پر یہ ذمہ داری قبول کر لی ہے کہ وہ عید الاضحی کے بعد اس مقصد کے لیے متعلقہ راہ نماؤں سے مشاورت کی ایک نشست کا اہتمام کریں گے، اور جلد ہی اس سلسلہ میں رابطوں کا آغاز کریں گے۔ مولانا اشرف علی نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا اور فرمایا کہ وہ اس کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔
اس کے بعد ہم سیٹلائٹ ٹاؤن میں سردار محمد عبد القیوم خان کی رہائش گاہ ’’مجاہد منزل‘‘ میں حاضر ہوئے۔ سردار صاحب محترم اس وقت پاکستان اور آزاد کشمیر کے سینئر ترین سیاسی راہ نما ہیں اور کم و بیش سات عشروں کو محیط طویل تجربات و مشاہدات کے امین ہیں۔ ان کے پاس حاضری کا مقصد بیمار پرسی کے علاوہ یہ بھی تھا کہ موجودہ ملکی اور عالمی صورت حال پر ان کا نقطہ نظر معلوم کیا جائے جو یقیناًموجودہ حالات میں سب کے لیے راہ نمائی کا ذریعہ ہوگا۔ سردار صاحب محترم ایک عرصہ سے علیل اور صاحبِ فراش ہیں لیکن چلنے پھرنے سے معذور ہونے کے باوجود ذہنی طور پر مستعد اور حالات پر پوری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے گزارش کی کہ وہ موجودہ حالات میں ملک و قوم کو سیاسی اور معاشرتی بحران سے نجات دلانے کے لیے کوئی نہ کوئی کردار ضرور ادا کریں۔ مگر ان کا کہنا ہے کہ وہ کوئی بھی کام ادھورے طور پر کرنے کے عادی نہیں ہیں، جبکہ وہ پورا اور مکمل کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ اس لیے اللہ پاک سے دعا اور درخواست کرتے رہتے ہیں کہ وہ ان کی صحت و قوت کو بحال کریں اور ملک و قوم کو اس بحران سے سرخرو کرتے ہوئے بہتری اور ترقی کی منزل کی طرف گامزن کریں۔
مولانا فضل الرحمن کشمیری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ آج کے لوگوں کو تین باتوں کی بطور خاص تلقین کرتے رہتے ہیں۔ ایک یہ کہ اپنے ایمان اور موقف پر قائم رہیں، ادھر ادھر گھومنے کی کوشش نہ کریں، وہ اگر استقامت کے ساتھ اپنی جگہ پر کھڑے رہیں گے تو اللہ تعالیٰ کی نصرت ضرور ان کی مدد کو آئے گی ۔دوسری بات یہ کہ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور وابستگی میں لچک نہ آنے دیں، وطن عزیز اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اور ان کا یقین ہے کہ یہ قائم رہنے کے لیے بنا ہے اور قائم رہے گا۔ اور اس کی بقاء و استحکام میں ہی ہم سب کی بلکہ پورے عالم اسلام کی بہتری ہے۔ اس لیے پاکستان کے استحکام و سا لمیت کے لیے ہر وقت فکرمند رہیں اور کوشش کرتے رہیں۔ جبکہ تیسری بات یہ ہے کہ کشمیری قوم کا امتیاز باقی رہنا ضروری ہے، ہمیں اپنے امتیاز سے دست بردار نہیں ہونا چاہیے، اور قومی و علاقائی سیاست میں اپنے امتیاز اور تشخص کے ساتھ بھرپور کردار ادا کرتے رہنا چاہیے۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حالات میں کشمیری قوم کا امتیاز و تشخص باقی رہنا صرف ان کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ پاکستان کا فائدہ بھی اسی میں ہے، اس لیے اس کا اہتمام ضرور کرنا چاہیے۔ سردار محمد عبد القیوم خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کی ترجیحات میں سب سے پہلے اسلام، پھر پاکستان، اور پھر کشمیر ہے۔ اور انہوں نے ساری زندگی اسی دائرے میں جدوجہد کی ہے۔ سردار صاحب محترم کی خواہش تو تھی کہ ہم کچھ دیر اور ان کے ساتھ رہیں لیکن مصروفیات کی طے شدہ ترتیب کے باعث ہم دعا کے بعد ان سے رخصت ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت کاملہ سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۴ اکتوبر ۲۰۱۴ء (غالباً‌)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter