Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

2 - 86
چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ
8 اگست کو برمنگھم برطانیہ کی مرکزی جامع مسجد میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام چودھویں سالانہ ختم نبوت منعقد ہوئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے روایتی جوش و جذبہ کے ساتھ شرکت کی اور مختلف ممالک سے سرکردہ علمائے کرام نے اس میں خطاب کیا۔ کانفرنس کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر حضرت مولانا خواجہ خان محمد سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ کندیاں میانوالی نے کی جبکہ خطاب کرنے والوں میں پاکستان سے پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمٰن درخواستی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے قائدین حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی، مولانا اللہ وسایا، مولانا اکرم طوفانی، صاحبزادہ طارق محمود، مفتی محمد جمیل خان، جمعیۃ اشاعت التوحید والسنہ کے رہنما مولانا اشرف علی، مولانا قاری خلیل احمد بندھانی، جمعیۃ علمائے اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری، ڈاکٹر خالد محمود سومرو، بھارت سے جمعیۃ علمائے ہند کے سربراہ مولانا سید اسعد مدنی، بنگلہ دیش سے مجلس تحفظ ختم نبوت کے سیکرٹری جنرل مولانا نور الاسلام، بیلجیم سے حاجی عبد الحمید اور جرمنی سے مولانا مشتاق الرحمٰن بطور خاص قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ دیگر بہت سے مقررین نے خطاب کیا اور راقم الحروف نے بھی کچھ معروضات پیش کیں۔
کانفرنس میں حسب روایت مقررین اور حاضرین نے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے عقیدہ کے ساتھ جذباتی وابستگی اور وفاداری کا اظہار کیا اور منکرین ختم نبوت کے تعاقب کے عزم کی تجدید کی، البتہ اس دفعہ ایک نئی بات دیکھنے میں آئی جس کے بارے میں آج کی مجلس میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔سالانہ عالمی ختم نبوت کانفرنس کے نام برطانیہ کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کے منسٹر کا خصوصی پیغام ان کے اپنے نمائندے نے کانفرنس میں پڑھ کر سنایا اور ہاؤس آف لارڈز کے مسلمان ممبر لارڈ نذیر احمد نے خطاب کیا جس میں انہوں نے برطانیہ میں رہنے والے مسلمانوں کے مختلف مسائل پر اظہار خیال کیا۔ اس سے قبل لندن میں منعقد ہونے والے قادیانیوں کے سالانہ عالمی اجتماع کے نام وزیراعظم برطانیہ جناب ٹونی بلیئر کا پیغام منظر عام پر آچکا تھا جس میں جماعت احمدیہ کی حمایت جاری رکھنے کا اظہار بطور خاص مسلمان حلقوں میں زیر بحث تھا۔ راقم الحروف نے بھی ختم نبوت کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران اس پیغام کا ذکر کیا اور اس حوالہ سے قادیانیوں کے لیے حکومت برطانیہ کی ماضی اور حال کی حمایت کی تفصیلات بیان کیں جن میں قادیانیوں کے بارے میں حکومت پاکستان سے آئینی و قانونی ا قدامات کو واپس لینے کے لیے حکومت برطانیہ کا مسلسل دباؤ شامل ہے۔
اس پس منظر میں ہوم ڈیپارٹمنٹ کے منسٹر برائے نسلی مساوات مسٹر مائیک روبرائن کا خصوصی پیغام توجہ کے ساتھ سنا گیا جو ان کے نمائندے مسٹر فلپس کولیکن نے کانفرنس میں پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے برطانوی معاشرہ میں مختلف امور کے حوالے سے مسلمانوں کے اجتماعی کردار کا ذکر کیا اور اپنی حکومت کی طرف سے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مسلمانوں کے مسائل سے واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں حل کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ انہوں نے تعلیم، صحت، اور معیشت کے شعبوں میں صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مسلمان دانشوروں سے تجاویز بھیجنے کے لیے کہا اور جبری شادیوں کی روک تھام کے لیے برطانوی حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے مسلمانوں سے اس سلسلہ میں تعاون کی اپیل کی۔ جبکہ اس کے جواب میں مجلس تحفظ ختم نبوت برطانیہ کے سیکرٹری جنرل جناب طہ قریشی نے اپنے خطاب میں حکومت برطانیہ کو یقین دلایا کہ مجلس تحفظ ختم نبوت قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اس سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کرے گی۔
لارڈ نذیر احمد نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کو تعلیم، میڈیا، اور خاندانی نظام کے شعبوں میں درپیش مسائل کا بطور خاص ذکر کیا اور کانفرنس کے شرکاء کو اس ضمن میں اپنی ان کوششوں سے آگاہ کیا جو وہ لارڈ بننے کے بعد سے مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مسلمان کمیونٹی اور اس کے راہ نماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے منظم جدوجہد کریں اور عملی سیاست میں بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ اس کے بغیر وہ اپنے معاملات کو بہتر طور پر حل نہیں کر پائیں گے۔ہمارے نزدیک لارڈ نذیر احمد کے خطاب کا وہ حصہ سب سے زیادہ توجہ کا مستحق ہے جس میں انہوں نے برطانیہ میں مسلمانوں کے جداگانہ پرسنل لاء کی بحالی کی تجویز پیش کی ہے اور کہا ہے کہ جس طرح برطانیہ نے برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش پر تسلط کے دوران تمام شعبوں میں اپنے قوانین نافذ کرنے کے باوجود پرسنل لاز میں مسلمانوں کا جداگانہ حق تسلیم کیا تھا اور نکاح و طلاق و وراثت میں مسلمانوں کو اپنے مذہبی احکام اور قوانین پر عمل کا اس دور میں حق حاصل تھا، اسی طرح برطانیہ میں مسلمانوں کا پرسنل لاز میں جداگانہ تشخص بحال کرنے میں بھی کوئی اشکال نہیں ہونا چاہیے۔ اور اگر مسلمان جماعتیں مشترکہ طور پر اس کے لیے محنت کریں تو مسلمانوں کے اس جائز حق کو قانونی ذرائع سے تسلیم کرایا جا سکتا ہے۔
ہم ان کالموں میں پہلے بھی اس مسئلہ پر عرض کر چکے ہیں کہ مغربی ممالک میں مقیم مسلمانوں کو خاندانی نظام اور نئی نسل کے بارے میں جن مشکلات کا سامنا ہے ان کا حل صرف یہ ہے کہ وہ خاندانی نظام اور شخصی قوانین میں اپنے جداگانہ تشخص کو تسلیم کرانے کا راستہ اختیار کریں او رجداگانہ پرسنل لاز کا حق آئینی طور پر حاصل کریں کیونکہ یہی ایک صورت ہے جس کے ذریعہ وہ اپنی نئی نسل کو مغربی سوسائٹی میں مکمل طور پر ضم ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ اور اس سے قطع نظر مسلمانوں کا یہ دینی فریضہ بھی ہے کہ وہ نکاح و طلاق اور وراثت کے شرعی احکام پر عملدرآمد کے حق سے کسی صورت میں بھی دستبردار نہ ہوں کیونکہ یہ بھی اگر خدانخواستہ باقی نہ رہا تو پھر اسلام کے ساتھ ان کا کیا تعلق رہ جائے گا؟
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اوصاف، اسلام آباد
تاریخ اشاعت: 
۱۷ اگست ۱۹۹۹ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter