Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

71 - 86
پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ
پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس 14 نومبر کو مرکز حافظ الحدیث درخواستیؒ حسن ابدال میں مولانا فداء الرحمن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (ف) کے قائم مقام سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان، جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدا لرؤف فاروقی اور متحدہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الرؤف ملک نے خصوصی دعوت پر شرکت کی اور شرکاء اجلاس کو ملک کی موجودہ صورت حال کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ جبکہ باقی شرکاء میں مولانا عبد الرزاق (فیصل آباد)، قاری جمیل الرحمن اختر (لاہور)، قاری عبد الحمید حامد (چنیوٹ)، مفتی محمد سیف الدین (اسلام آباد)، مولانا حاجی عبد المنان (کراچی)، مولانا عبد القیوم حقانی (نوشہرہ)، مولانا رشید احمد درخواستی (کراچی)، مولانا محمد رمضان علوی (اسلام آباد)، حاجی صلاح الدین فاروقی (ٹیکسلا)، مولانا حسین احمد قریشی (بھوئی گاڑ)، قاری عبید اللہ عامر (گوجرانوالہ)، حافظ محمد عمیر (چنیوٹ)، قاری مسعود احمد (فیصل آباد)، مولانا عبد الخالق (اسلام آباد)، مولانا سیف اللہ خالد (چنیوٹ)، مولانا محمد رمضان (لاہور)، مولانا محمد حارث (کراچی)، حاجی وقاص احمد پراچہ (اسلام آباد)، حاجی محمد سلیمان (حسن ابدال)، پروفیسر محمد عرفان (چنیوٹ)، مولانا خلیل الرحمن درخواستی (خانپور)، مولانا ثناء اللہ غالب (اسلام آباد)، مفتی محمد آصف انصاری (بہاول پور)، قاری محمد الیاس (اسلام آباد) اور دیگر حضرات شامل ہیں۔ راقم الحروف نے اجلاس میں ملک کی عمومی صورت حال کا جائزہ پیش کیا اور تحریک انسداد سود کی سرگرمیوں سے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا۔
اجلاس میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ ملک کو دھیرے دھیرے سیکولر ازم کی طرف دھکیلا جا رہا ہے اور اسلامی تشخص کو کمزور کرنے کی مہم ہر سطح پر جاری ہے۔ مگر دینی و علمی حلقوں میں بیداری دکھائی نہیں دے رہی۔ جبکہ دستور پاکستان میں وطن عزیز کے اسلامی تشخص کے تحفظ اور اسلامی اقدار و روایات کی ترویج کو حکومت کی ذمہ داری قرار دیا گیا ہے۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا جو اکیسویں آئینی ترامیم کے حوالہ سے سامنے آیا ہے اور جس میں دستور کے ناقابل ترمیم حصوں میں اسلامی دفعات کو شامل نہیں کیا گیا۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ ملک کی تمام دینی قوتوں اور پاکستان کے اسلامی تشخص پر یقین رکھنے والے حلقوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متحد ہو کر دستور کی اسلامی بنیادوں کا تحفظ کریں اور پاکستان کو لبرل ازم کے نام پر لا دین ریاست بنانے کی سازش ناکام بنا دیں۔
اجلاس میں سپریم کورٹ کے ایک محترم جج کے ان ریمارکس کو بھی افسوسناک قرار دیا گیا کہ ملک سے سودی نظام کو ختم کرنا عدالت عظمیٰ کی ذمہ داری نہیں ہے اور جو سود کھاتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے خود پوچھے گا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دستور کی عملداری کی نگرانی کرنا سپریم کورٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے اور دستور میں حکومت سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ وہ ملک کو جلد از جلد سودی نظام سے نجات دلائے۔
اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعہ صدر پاکستان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غازی ممتاز حسین قادری کی سزائے موت معاف کرنے کا اعلان کر کے اس سلسلہ میں اسلامی پاکستان کے جذبات کی پاسداری کریں۔ اجلاس میں ملک کی دینی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے اور اس حوالہ سے سربراہی اجلاس کے اہتمام کی کوششوں کا خیر مقدم کیا گیا اور مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق سے اپیل کی گئی کہ وہ اس سلسلہ میں موثر کردار ادا کریں۔ اجلاس میں طے پایا کہ پاکستان شریعت کونسل کے سربراہ مولانا فداء الرحمن درخواستی دینی جماعتوں کے سربراہوں بالخصوص مولانا فضل الرحمن اور مولانا سمیع الحق سے ملاقات کر کے ان تک پاکستان شریعت کونسل کے جذبات پہنچائیں گے۔
اجلاس میں پاکستان اور بھارت کی سرحد پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیز کاروائیوں کو علاقائی امن کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے عالمی رائے عامہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارت کے اشتعال انگیز رویے کا نوٹس لے اور امن عامہ کی صورت حال کو بگڑنے سے بچایا جائے۔ ایک اور قرارداد کے ذریعہ بھارت میں مودی حکومت کی فرقہ وارانہ پالسییوں سے پیدا شدہ صورت حال کو تشویش ناک قرار دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ ان کاروائیوں سے فرقہ وارانہ تشدد کو فروغ مل رہا ہے اور بھارت میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کی جان و مال خطرے میں پڑ گئے ہیں۔ قرارداد میں بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارت میں فرقہ ورانہ کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ اجلاس میں طے پایا کہ پاکستان شریعت کونسل کے زیر اہتمام (۱) ملک کے نظریاتی تشخص کے تحفظ (۲) سودی نظام کے خاتمہ (۳) فحاشی کے سد باب اور (۴) نفاذ اسلام میں عملی پیش رفت کے لیے مندرجہ ذیل پروگرام کے مطابق مختلف مقامات پر ’’علماء کنونشن‘‘ منعقد کیے جائیں گے۔
19 دسمبر لاہور،
7 جنوری کراچی،
28 جنوری فیصل آباد، اور
21 فروری گوجرانوالہ
جبکہ مارچ کے دوران اسلام آباد میں مرکزی کنونشن کا اہتمام کیا جائے گا۔ اجلاس میں طے پایا کہ صوبائی اور ضلعی سطح پر پاکستان شریعت کونسل کی رابطہ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جبکہ امیر محترم مولانا فداء الرحمن درخواستی نے مرکزی مجلس شوریٰ میں مندرجہ ذیل پانچ نئے ارکان کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ (۱) مولانا عبد الخالق، اسلام آباد (۲) مولانا محمد حارث، کراچی (۳) مولانا عبد الماجد شہیدی، منڈی بہاؤ الدین (۴) مولانا خلیل الرحمن درخواستی، خانپور (۵) قاری قطب الدین، حیدر آباد سندھ۔
اجلاس میں افغان طالبان کے امیر ملا محمد عمر مجاہدؒ ، مولانا قاضی عبد الکریمؒ آف کلاچی، مولانا عبد الواحدؒ آف کراچی، مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ ، مولانا عبد اللطیف انورؒ آف شاہکوٹ اور جنرل حمید گلؒ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور ان کی دینی و ملی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی گئی۔ مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد مرکز حافظ الحدیث درخواستیؒ حسن آبادل میں سیرت النبیؒ کانفرنس منعقد ہوئی جو ظہر کے بعد شروع ہو کر عشاء کی نماز تک جاری رہی۔ کانفرنس کی صدارت مولانا فداء الرحمن درخواستی نے کی جبکہ مقررین میں مولانا عبد القیوم حقانی، مولانا محمد امجد خان، مولانا عبد الرؤف فاروقی اور مولانا عبد الرؤف ملک کے علاوہ راقم الحروف بھی شامل تھا۔
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے مسائل و مشکلات کے حل کے لیے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و اسوہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور قرآن و سنت کی تعلیمات سے پوری دنیائے انسانیت کو روشناس کرانے کی محنت کرنی چاہیے۔ صدر کانفرنس مولانا فداء الرحمن درخواستی نے کہا کہ چودہ سو سال پہلے کی طرح آج بھی انسانی معاشرہ کی فلاح و کامیابی جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے ہی وابستہ ہے اور اس پیغام کو دنیا میں ہر سطح پر عام کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
نا معلوم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter