Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

74 - 86
حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں
پاکستان شریعت کونسل سندھ کا صوبائی مشاورتی اجلاس 25 فروری 2016ء کو جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن کراچی میں امیر مرکزیہ مولانا فداء الرحمن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مولانا حافظ اقبال اللہ، مولانا عبد الرحمن خطیب، محمد اسلم شیخ ایڈووکیٹ، مولانا رشید احمد درخواستی، مولانا عبد المجید نعمانی، مفتی حبیب احمد درخواستی، اور حافظ محمد بلال فاروقی سمیت متعدد سرکردہ علماء کرام اور راہ نماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں راقم الحروف نے پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل کے طور پر ملک کی عمومی صورت حال کا جائزہ پیش کیا اور مختلف امور پر بحث و تمحیص کے بعد مندرجہ ذیل قراردادیں منظور کی گئیں۔
یہ اجتماع ملک کی عمومی صورت حال کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اس پر مختلف حوالوں سے تشویش و اضطراب کا اظہار ضروری سمجھتا ہے:
ملک کے نظریاتی تشخص اور دستور کی اسلامی بنیادوں کے خلاف عالمی سیکولر لابیوں کی مہم اور دباؤ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے جبکہ ریاستی ادارے اس کے بارے میں مسلسل تغافل اور بے پروائی کا شکار ہیں جو اس مہم کی بالواسطہ حمایت اور خاموش معاونت کے مترادف ہے۔ اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اسلامی عقائد و تہذیب کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش قیام پاکستان کے تہذیبی اور نظریاتی مقاصد اور پس منظر کی نفی ہے۔ یہ اجتماع حکومت پاکستان کی موجودہ پالیسیوں کو اس صورت حال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ دستور پاکستان پر عملدرآمد اور خاص طور پر اسلامی احکام و قوانین کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور تمام ریاستی اداروں کو دستور کے مطابق ان پر عملدرآمد کا پابند بنایا جائے۔
یہ اجتماع اس عزم کا ایک بار پھر اظہار ضروری سمجھتا ہے کہ پاکستان کو اسلامی تشخص سے محروم کرنے، دستور کی اسلامی بنیادوں کو کمزور کرنے اور پاکستانی قوم کو اسلامی و مشرقی ثقافتی اقدار و روایات کے ماحول سے نکال کر مغربی و ہندووانہ ثقافت کو فروغ دینے کی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائے گا۔ اور پاکستانی قوم متحد ہو کر اپنے عقائد و اقدار کا تحفظ کرتے ہوئے اسلام کے معاشرتی کردار کے خلاف عالمی و ملکی سیکولر لابیوں کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
یہ اجتماع مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی سنی شیعہ کشیدگی اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان تنازعات کی موجودہ صورت حال کو انتہائی تشویش و اضطراب کا باعث قرار دیتا ہے اور اسے کم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی اپیل اور پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مساعی کا خیر مقدم کرتا ہے۔
اس اجتماع کی رائے میں سنی شیعہ کشمکش اور سعودی عرب و ایران کے باہمی تنازعہ کی موجودہ صورت حال کے اسباب و عوامل کا جائزہ لینا اور ان کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں دور کرنے کی سنجیدہ محنت انتہائی ضروری ہے جس کے لیے مسلم سربراہ کانفرنس تنظیم او آئی سی کو مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ او آئی سی کا فوری طور پر سربراہی اجلاس بلایا جائے اور عالمی سطح پر سنجیدہ علمی و سیاسی شخصیات پر مشتمل کمیشن قائم کیا جائے جو سعودی عرب اور ایران کی باہمی کشمکش کے اسباب و عوامل کی نشاندہی کرے اور ان کے سدباب کے لیے عملی اقدامات تجویز کرے۔ یہ اجتماع اس سلسلہ میں میاں محمد نواز شریف سے مؤثر کردار ادا کرنے کی اپیل کرتا ہے۔
یہ اجتماع ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے نیشنل ایکشن پلان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے دہشت گردی کی ہمہ نوع کاروائیوں کے خلاف فوج اور دیگر ریاستی اداروں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتا ہے اور اس کی صحیح معنوں میں کامیابی کے لیے دعاگو ہے۔ لیکن اس کے ساتھ اس رائے کا اظہار بھی ضروری سمجھتا ہے کہ بعض مخصوص عناصر اور لابیاں نیشنل ایکشن پلان کو مذہبی حلقوں، دینی مدارس اور علماء کرام کے خلاف استعمال کر کے ریاستی اداروں بالخصوص فوج اور دینی حلقوں کے درمیان عدم اعتماد اور محاذ آرائی کی فضا قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جو ملک و قوم کے خلاف مکروہ سازش ہے۔ ملک کی سلامتی، قومی وحدت، دستور کی بالادستی، حکومتی رٹ اور امن و امان کے لیے نیشنل ایکشن پلان کا کردار وقت کی اہم ضرورت ہے، لیکن اسے سیکولر مقاصد کے لیے استعمال کرنے اور دینی تعلیم و ثقافت کے خلاف کاروائیوں کا بہانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جبکہ موجودہ صورت حال میں ان معاملات کو گڈمڈ کر کے فکری خلفشار کا ماحول قائم کر دیا گیا ہے جسے ریاستی اداروں کے اندر چھپے ہوئے سیکولر عناصر اپنے مذموم ایجنڈے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
یہ اجتماع ملک کی سیاسی و فوجی قیادت سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ان تحفظات کا ازسرِنو جائزہ لے اور نیشنل ایکشن پلان کو اس کے قومی مقاصد کی طرف صحیح طور پر آگے بڑھانے کے لیے ان تحفظات کو دور کرنے کا اہتمام کرے تاکہ وطن عزیز دہشت گردی سے نجات حاصل کر کے امن عامہ اور داخلی استحکام کے ساتھ ساتھ ایک صحیح اسلامی معاشرہ اور فلاحی ریاست کی ملی و دستوری منزل کی طرف پیش رفت کر سکے۔
یہ اجتماع ملک کی عمومی صورت حال اور ملک کی نظریاتی شناخت کو درپیش حقیقی خطرات کے تناظر میں دینی جماعتوں کے موجودہ قومی کردار کو غیر تسلی بخش بلکہ مایوس کن قرار دیتا ہے۔ ان حالات میں جبکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مغربی اور ہندووانہ ثقافت کے فروغ، اسلامی اقدار و روایات کو مٹانے، دستور کی اسلامی بنیادوں کو کمزور کرنے اور دینی حلقوں کو قومی و معاشرتی کردار سے الگ کرنے کے لیے ہر سطح پر اور ہر قسم کی مہم جاری ہے، دینی جماعتوں کا اپنے معروضی کردار پر قناعت کرتے ہوئے دین اور ملک و قوم کو درپیش خطرات کا سامنا کرنے کے لیے کسی اجتماعی جدوجہد کی ضرورت سے مسلسل صرف نظر کرتے جانا انتہائی تشویشناک اور اضطراب انگیز امر ہے۔ موجودہ حالات میں سب سے زیادہ ضرورت اس امر کی ہے کہ نہ صرف دینی قوتیں بلکہ ملک کی اسلامی شناخت اور مسلم تہذیب و ثقافت پر یقین رکھنے والی سیاسی جماعتیں بھی 1977ء کی تحریک نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرز پر متحد ہو کر اجتماعی جدوجہد کا اہتمام کریں۔ ورنہ وہ عند اللہ اور عند الناس کسی طرح بھی سرخرو نہیں ہو سکیں گی اور نہ ہی امت مسلمہ کی مستقبل کی تاریخ انہیں معاف کرے گی۔
یہ اجتماع ملک میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کو تشویشناک قرار دیتا ہے اور انہیں ملت اسلامیہ کے اجماعی عقائد اور ملک کے دستور و قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تمام ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ملت اسلامیہ کے اجماعی موقف سے منحرف اور دستور پاکستان سے بغاوت کرنے والے اس گروہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا نوٹس لیں اور اپنا دستوری کردار ادا کریں۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۷ فروری ۲۰۱۶ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter