Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

81 - 86
تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس
رائے ونڈ کے عالمی تبلیغی اجتماع کو چار حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے جس کے مطابق ملک کے تمام حلقوں کو علاقائیت کا تاثر دیے بغیر چار حصوں میں بانٹ کر ہر سال دو حلقوں کا اجتماع ایک ہفتہ کے فرق کے ساتھ منعقد ہوگا۔ اس سال کا پہلا اجتماع نومبر کے پہلے ہفتے میں اور دوسرا اجتماع گزشتہ روز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ہے جبکہ دوسرے دو حلقوں کا اجتماع اسی ترتیب کے ساتھ ان شاء اللہ العزیز اگلے سال ہوگا۔ چند روز قبل میں نے لاہور میں ایک تبلیغی دوست سے کہا کہ اجتماعات کی ترتیب بتا دیں تاکہ میں اس کے مطابق اپنا پروگرام تشکیل دے سکوں تو انہوں نے جواب دیا کہ اس سال آپ لوگوں (گوجرانوالہ والوں) کا اجتماع نہیں ہے۔ میں نے پوچھا دیکھنے کی اجازت تو ہوگی؟ ہنس کر بولے کہ ہاں دیکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ میں نے دوسرے اجتماع کے درمیانے دن حاضری کی ترتیب بنا لی لیکن اس سے قبل گوجرانوالہ کے علماء کے سالانہ اجتماعی سہ روزہ کا پروگرام بن چکا تھا۔ ہمارے شہر کے علماء کرام کا سالہا سال سے معمول ہے کہ سال میں ایک اجتماعی سہ روزہ لگاتے ہیں اور میں بھی ان کے ساتھ شریک ہوتا ہوں۔
اس سال کی ترتیب 8،9، 10 نومبر کی بنی اور سرگودھا میں تشکیل ہوگئی۔ چنانچہ گوجرانوالہ کے تیس سے زیادہ علماء پر مشتمل قافلہ آٹھ نومبر کو ظہر تک سرگودھا کے تبلیغی مرکز پہنچ گیا۔ ہم تین دن وہیں رہے اور اس دوران شہر اور گرد و نواح کی مساجد و مدارس میں ہماری حاضری، ملاقاتوں اور گفتگو کا سلسلہ چلتا رہا۔ حسن اتفاق سے 9 نومبر کو جامعہ اسلامیہ محمودیہ کی دعوت پر حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی سرگودھا تشریف لائے تو ہمیں بھی مرکز کی اجازت سے ان کے پروگرام میں حاضری اور خطاب سننے کا موقع مل گیا۔
12 نومبر کو مولانا قاری جمیل الرحمن اختر کے ساتھ رائے ونڈ حاضری کی ترتیب طے تھی جبکہ اسی روز گیارہ بجے دن منصورہ میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس تھا۔ ہم دنوں اس میں شریک ہوئے اور اس کے بعد رائے ونڈ کی طرف روانہ ہوگئے، عزیزم حافظ محمد زبیر جمیل بھی ہمارے ساتھ تھے۔ ہم نے عصر کی نماز تبلیغی مرکز کی مسجد میں مخدوم و محترم حاجی عبد الوہاب مدظلہ کے ہمراہ ادا کی۔ ان سے ملاقات ہوئی اور ان کے رفقاء مولانا محمد فہیم اور مولانا مدثر کے ساتھ مختصر نشست میں محترم حاجی صاحب ہی کا تذکرہ ہوتا رہا کہ اس پیرانہ سالی، امراض اور ضعف کے باوجود پوری ہمت و استقلال کے ساتھ تبلیغی جماعت کی راہنمائی اور قیادت فرما رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت و عافیت کے ساتھ تادیر یہ فریضہ سرانجام دیتے رہنے کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
واپسی پر جامعہ مدنیہ کریم پارک لاہور میں مفکر انقلاب حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ کی جدوجہد اور خدمات کے تذکرہ کے حوالہ سے ’’مجلس یادگار شیخ الاسلامؒ پاکستان‘‘ کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار میں شرکت کی سعادت بھی حاصل ہوگئی جس سے سینیٹر حافظ حمد اللہ، پروفیسر ڈاکٹر امجد علی شاکر، مولانا نعیم الدین اور دیگر زعماء نے خطاب کیا۔
راقم الحروف نے اپنی گفتگو میں عرض کیا کہ ہمارے ہاں یہ عمومی مزاج بنتا جا رہا ہے کہ اکابر میں سے کسی بزرگ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ گفتگو چند باتوں تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے۔ کوئی بھی بڑا شخص جب مسائل پر اظہار خیال کرتا ہے یا ان کے لیے عملی کوشش کرتا ہے تو ظاہر ہے کہ دو چار باتیں ایسی ضرور ہوتی ہیں جن میں انفرادیت ہوتی ہے اور وہ عام روٹین اور روایت سے ہٹ کر ہوتی ہیں۔ ایسی باتیں ناقدین کے ہاں تو موضوع بحث بنتی ہی ہیں مگر ہم نوا حلقے بھی انہی کے دفاع میں مصروف ہو جاتے ہیں اور پھر اس شخصیت کے بارے میں سارا تذکرہ انہی باتوں کے گرد گھومتا رہتا ہے جس سے شخصیت کے مثبت ارشادات و اعمال نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔ ایسے طرز عمل سے بہت سی بڑی شخصیات اعتراضات و جوابات کے گرد ہی گھوم کر رہ جاتی ہیں۔ چنانچہ ہمیں اپنے بزرگوں سے صحیح استفادہ کے لیے اس نفسیات اور مزاج کے ماحول سے نکلنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اکابر کی زندگیوں کے ان پہلوؤں کو سامنے لانا چاہیے جن کا تعلق امت کی اجتماعی راہنمائی سے ہے اور جن سے نئی نسل کو اس کی تربیت و اصلاح کے لیے آگاہ کرنا زیادہ ضروری ہے۔ اس پس منظر میں حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ کی جدوجہد، افکار و تعلیمات اور حوصلہ و کردار کے بارے میں چند گزارشات اس موقع پر میں نے پیش کیں جس کی کچھ تفصیل ایک مستقل کالم کی صورت میں سامنے لانے کا ارادہ رکھتا ہوں، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۱۵ نومبر ۲۰۱۶ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter