Deobandi Books

رپورٹس

ن مضامی

36 - 86
کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت
جمعرات 13 فروری کا سارا دن کراچی یونیورسٹی کے ماحول میں گزرا۔ جامعہ کراچی کی سیرت چیئر نے صوبائی وزارت مذہبی امور اور شیخ زاید اسلامک سنٹر کے تعاون سے 13-12 فروری کو دو روزہ عالمی سیرت کانفرنس کا اہتمام کر رکھا تھا جس میں پاکستان، عراق، بھارت اور بنگلہ دیش وغیرہ سے ممتاز اصحابِ دانش نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔ کانفرنس کا عمومی عنوان ’’سیرت نبویؐ اور عصر حاضر‘‘ تھا۔ اس عنوان کے تحت مقررین نے اپنے اپنے ذوق اور خیال کے مطابق سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور خراج عقیدت پیش کیا۔ جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامیات کے ڈین اور سیرت چیئر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد شکیل اوج کی سرکردگی میں اساتذہ اور سینیئر طلبہ کی پوری ٹیم متحرک رہی اور بہت اچھے طریقہ سے کانفرنس کو پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔
کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں صدر پاکستان جناب ممنون حسین، ڈاکٹر سعد صدیقی، ڈاکٹر محمود الحسن عارف، ڈاکٹر سہیل حسن، مولانا مفتی محمد زاہد، مولانا ولی رازی، شاہ مصباح الدین شکیل، جناب خورشید احمد ندیم، پروفیسر عبد الغفار عراقی، پروفیسر حافظ محمد عمار خان ناصر، ڈاکٹر عامر طاسین، جناب علی طارق، پروفیسر ڈاکٹر خلیل الرحمن اور علی گڑھ سے تشریف لانے والے ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی بطور خاص قابل ذکر ہیں۔
ڈاکٹر صاحب محترم کے ساتھ ملاقات میرے لیے نعمت غیر مترقبہ تھی، ان کی علمی خدمات بالخصوص سیرت النبیؐ اور ولی اللّٰہی علوم پر ان کے وقیع کام سے متعارف تھا اور ایک عرصہ سے ملاقات کی تمنا تھی جو اللہ تعالیٰ نے اس سفر میں پوری فرما دی۔
مجھے جمعرات کی صبح دس بجے شروع ہونے والی نشست میں مہمان خصوصی کا اعزاز بخشا گیا جبکہ صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئرمین جناب ڈاکٹر خالد مسعود نے کی۔ میری گفتگو کا عنوان تھا ’’رائے عامہ کی اہمیت سیرت نبویؐ کی روشنی میں‘‘۔ وقت کی کمی کے باعث اس کا خلاصہ پیش کر سکا جبکہ تفصیلی مضمون کانفرنس کی کاروائی میں ان شاء اللہ العزیز شائع ہو جائے گا۔ البتہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کانفرنس کے عمومی موضوع کے حوالہ سے مختصراً جو گزارشات پیش کیں ان کا خلاصہ درج ذیل ہے:
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ قرآن کریم اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دونوں کے حوالہ سے آج کے دور میں ہمارا عمومی رویہ یہ ہوگیا ہے کہ ہم قرآن کریم کی تلاوت اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و سنت کا تذکرہ ایمان کی تازگی کے لیے، ثواب و برکت کے حصول کے لیے، محبت و نسبت کے اظہار کے لیے اور روحانی سکون و اطمینان کی طلب کے لیے کرتے ہیں۔ یہ چیزیں بلاشبہ حاصل ہوتی ہیں لیکن راہ نمائی کی نیت سے نہ قرآن کریم پڑھا جاتا ہے اور نہ ہی جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و سنت کا تذکرہ کیا جاتا ہے، جبکہ ہماری سب سے بڑی ضرورت یہی ہے۔ اس لیے میں سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و اسوہ کے حوالہ سے دو باتوں کا بطور خاص تذکرہ کرنا چاہوں گا جو دورِ حاضر کے تناظر میں ہم سب کی توجہ کی طالب ہیں۔
ایک یہ کہ ہمیں سب سے زیادہ زور اس بات پر دینا چاہیے کہ آج کے عصری مسائل اور تقاضے کیا ہیں اور ان میں ہمیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے کیا راہ نمائی ملتی ہے؟ آج کے مسائل سے میری مراد ہمارے شخصی اور خاندانی مسائل بھی ہیں، قومی اور ملی معاملات بھی ہیں اور پوری نسل انسانی کو عالمی سطح پر درپیش امور بھی ہیں۔ ہمیں اس وسیع تناظر میں سیرت النبیؐ کا مطالعہ کر کے انسانی سوسائٹی کے مسائل کے حل کے لیے اولاد آدمؑ کی راہ نمائی کرنا ہوگی۔ مثال کے طور پر آج دنیا کو معاشی ناہمواری کے سنگین مسئلہ کا سامنا ہے، قانون کی بالادستی اور مساوات کا معاملہ درپیش ہے، رفاہی ریاست کے تقاضے دامن گیر ہیں، مخلوق کا اپنے خالق کے ساتھ رابطہ کمزور ہونے بلکہ منقطع ہوجانے کا ماحول پیدا ہوگیا ہے وغیرہ وغیرہ۔ ان میں سے کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس میں ہمیں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے واضح راہ نمائی نہ ملتی ہو۔ اس لیے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انسانی سوسائٹی کے مسائل کی نشاندہی کریں اور قرآن و سنت میں ان کا حل تلاش کر کے نسل انسانی کو اس سے متعارف کرائیں۔
دوسری بات یہ ہے کہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کا کوئی واقعہ پڑھتے ہوئے یا بیان کرتے ہوئے موجودہ حالات میں اس کی تطبیق کی صورتیں بیان کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اور دنیا کو یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ آج کے ماحول میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد یا سنت کو عملی شکل کس طرح دی جا سکتی ہے اور سوسائٹی پر اس کا اطلاق اور تطبیق کس طرح ہو سکتی ہے؟ اگر ہم سیرت النبیؐ پڑھتے ہوئے، پڑھاتے ہوئے یا بیان کرتے ہوئے ان دو باتوں کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں اور اس کا ذوق پیدا کر لیں تو یہ نسل انسانی کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔
کراچی جاتے ہوئے لاہور میں بدھ کی شام کو مولانا قاری جمیل الرحمن اختر اور ڈاکٹر عبد الماجد ندیم کے ہمراہ میں نے جمعیۃ علماء پاکستان نیازی گروپ کے راہ نماؤں مولانا پیر سید محفوظ احمد مشہدی ایم۔پی۔اے اور سردار محمد خان لغاری سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور مختلف مکاتبِ فکر کے راہ نماؤں کے درمیان رابطہ و مفاہمت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ’’تحریک انسداد سود پاکستان‘‘ کے عملی پروگرام کے سلسلہ میں بات چیت ہوئی، دونوں راہ نماؤں نے اس مہم میں بھر پور تعاون و شرکت کا یقین دلایا۔ انہیں بتایا گیا کہ 21 فروری کو پورے ملک میں ’’یوم انسداد سود‘‘ اس طور پر منایا جا رہا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے خطباء اس روز جمعۃ المبارک کے خطبات میں حکومت سے سودی نظام کے خاتمہ اور اسلامی نظام معیشت کے نفاذ و فروغ کا مطالبہ کریں گے جبکہ اس سے قبل 18 فروری کو تمام مکاتب فکر کے راہ نماؤں کا مشترکہ اجلاس 4 بجے دن دفتر جماعت اسلامی منصورہ لاہور میں منعقد ہوگا جس میں سودی نظام کے خلاف مہم میں پیش رفت کا پروگرام ترتیب دیا جائے گا۔
اسی سفر میں متحدہ علما کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الرؤف ملک سے بھی انسداد سود کی مہم کے سلسلہ میں تبادلۂ خیالات کا موقع ملا، انہوں نے بتایا کہ متحدہ علماء کونسل کے زیر اہتمام 20 فروری جمعرات کو نماز ظہر کے بعد آسٹریلیا مسجد بالمقابل ریلوے اسٹیشن لاہور میں ’’انسداد سود سیمینار‘‘ کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں مختلف مکاتب فکر کے زعماء خطاب کریں گے اور اسلامی نظام معیشت کی برکات و ثمرات بیان کریں گے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
روزنامہ اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۱۵ فروری ۲۰۱۴ء (غالباً‌)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 افغانستان میں طالبان کی حکومت اور برطانیہ کے مسلم دانشور 1 1
3 طالبان کی کامیابی پر دینی حلقوں کا اطمینان 1 2
4 طالبان کی طرف سے اسلام کے نام پر ناقابل قبول اقدامات کا خدشہ 1 2
5 مغربی میڈیا کی جانب سے طالبان کی کردار کشی 1 2
6 چودھویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس برطانیہ ۔ مسلم پرسنل لاء کا تذکرہ 2 1
7 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کی یاد میں ایک نشست 3 1
8 روزنامہ پاکستان کے زیر اہتمام خلافت راشدہ کانفرنس ۲۰۰۲ء 4 1
9 تحریک ختم نبوت کے مطالبات 5 1
10 آل پارٹیز ختم نبوت کانفرنس ۲۰۰۲ء 6 1
11 ’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار 7 1
12 بھارت میں غیر سرکاری شرعی عدالتوں کا قیام 8 1
13 وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا کامیاب کنونشن ۲۰۱۵ء 9 1
14 مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا عبد الستار تونسویؒ ۔ الشریعہ اکادمی میں فکری نشستیں 10 1
15 لاہور میں تین مختلف پروگراموں میں شرکت 11 1
16 کراچی کی سرگرمیاں 12 1
17 اسلام زندہ باد کانفرنس ۲۰۱۳ء کا احوال 13 1
18 وفاق المدارس کا مجوزہ عالمی اجتماع ۲۰۱۴ء 14 1
19 نصاب تعلیم کا ایک جائزہ ۔ الشریعہ اکادمی میں سیمینار 15 1
20 کراچی میں مصروفیت کا ایک دن 16 1
21 اسلام آباد میں چند روز 17 1
22 عشرۂ ختم نبوت ۲۰۱۳ء 18 1
23 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 19 1
24 سمندری کا سفر 20 1
25 مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی کا دورہ 21 1
26 تبلیغی جماعت کے ساتھ تین دن 22 1
27 تحریک انسداد سود پاکستان 23 1
28 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 24 1
29 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۳ء کی قراردادیں 25 1
30 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء کا متفقہ اعلامیہ 26 1
31 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے مولانا سید عثمان منصور پوری کے خطابات 27 1
32 شیخ الہند کانفرنس ۲۰۱۳ء سے علماء کرام کے خطابات 28 1
33 شیخ الہند عالمی امن کانفرنس (دیوبند و دہلی) ۲۰۱۳ء 29 1
34 دورۂ بھارت ۲۰۱۳ء کی تاثراتی نشستیں 30 1
35 ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں 31 1
36 ڈیرہ غازی خان کا سفر 32 1
37 لاہور اور کراچی کی سرگرمیاں 33 1
38 راولپنڈی میں ایک دن 34 1
39 سودی نظام کے خلاف جدوجہد ۔ دینی راہ نماؤں کا اجلاس 35 1
40 کراچی یونیورسٹی کی سیرت کانفرنس میں شرکت 36 1
41 لاہور کی تقریبات میں شرکت 37 1
42 سودی نظام پر بحث 38 1
43 اجتماعات مدارس 39 1
44 دینی تقریبات میں شرکت 40 1
45 ڈیرہ اسماعیل خان کا سفر 41 1
46 ملکی و قومی مسائل ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 42 1
47 اسلام آباد اور چارسدہ کی سرگرمیاں 43 1
48 اسلام آباد کے گرد و نواح میں سرگرمیاں 44 1
49 تحریک انسداد سود کا اجلاس 45 1
50 آزاد کشمیر اور راولپنڈی میں ملاقاتیں 46 1
51 موجودہ ملکی صورت حال ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 47 1
52 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۴ء 48 1
53 مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۴ء 49 1
54 مسجل تحفظ ختم نبوت کا اجلاس 50 1
55 چیئرمین ورلڈ اسلامک فورم کا دورہ 51 1
56 سنٹر فار پالیسی ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ کی سرگرمیوں کا آغاز 52 1
57 سرگودھا، جوہر آباد، قائد آباد، چنیوٹ اور چناب نگر کا سفر 53 1
58 ’’انسداد سود سیمینار‘‘ میں شرکت 54 1
59 قومی ایکشن پلان اور اس کا رد عمل 55 1
60 تحفظ ناموس رسالت ۔ آل پارٹیز کانفرنس لاہور 56 1
61 مجلس علماء اسلام پاکستان کا اجلاس 57 1
62 ششماہی تعطیلات کی سرگرمیاں 58 1
63 چنیوٹ میں تعزیتی ریفرنس 59 1
64 مذہبی رواداری اور علماء کی ذمہ داریاں 60 1
65 دستور پاکستان، تحفظ حرمین ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 61 1
66 کراچی میں تین دن 62 1
67 اندرون سندھ کا سفر 63 1
68 ملی و قومی مسائل ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 64 1
69 مری میں علمی و فکری نشستیں 65 1
70 یوم دفاع اور یوم تحفظ ختم نبوت کی تقریبات 66 1
71 حالات حاضرہ ۔ ملی مجلس شرعی کا اجلاس 67 1
72 تحریک انسداد سود کا اجلاس 68 1
73 دینی جدوجہد کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم 69 1
74 سالانہ تبلیغی اجتماع رائے ونڈ ۲۰۱۵ء 70 1
75 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس ۔ حالات حاضرہ کا جائزہ 71 1
76 عالمی بین المذاہب کانفرنس اسلام آباد ۲۰۱۵ء 72 1
77 عالمی ختم نبوت کانفرنس جنوبی افریقہ ۲۰۱۵ء 73 1
78 حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کی قراردادیں 74 1
79 ممتاز قادریؒ کی پھانسی اور مذہبی طبقات کا رد عمل 75 1
80 تین دن مغربی روٹ پر 76 1
81 ترکی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک اجلاس 77 1
82 پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس 78 1
83 ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سالانہ اجلاس 79 1
84 مذہبی منافرت کا سدباب ۔ قومی علماء و مشائخ کونسل کا اجلاس 80 1
85 تبلیغی سہ روزہ اور حضرت سندھیؒ کی یاد میں ایک مجلس 81 1
86 راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، نوشہرہ اور چارسدہ کا سفر 82 1
87 انسدادِ سود قومی کنونشن 83 1
88 سودی نظام کا شکنجہ اور ’’عذر لنگ‘‘ 84 1
89 جنوبی پنجاب کا سفر 85 1
90 فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت 86 1
Flag Counter