خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
کون سا خواب نبوّت کا جزء ہے : احادیث طیّبہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر خواب نبوّت کا جزء نہیں ہوتا ، اِسی طرح ہر شخص کا خواب نبوّت کا جزء نہیں ہوتا ، بلکہ وہ خواب جو اچھا ہو اور مسلمان نیک اور صالح شخص نے دیکھا ہو ۔گویا خواب کا نبوّت کے جزء ہونے کے لئے تین شرطیں ہیں : (1)خواب دیکھنے والامسلمان ہو۔أَمَّا رُؤْيَا الْكَافِرِ فَلَا تُعَدُّ أَصْلًا۔(فتح الباری :12/362) (2)خواب دیکھنے والا نیک ہو ۔رُؤْيَا الْفَاسِقِ لَا تُعَدُّ فِي أَجْزَاءِ النُّبُوَّةِ۔(فتح الباری :12/362) (3)خواب اچھا ہو ۔الرُّؤْيَا الصَّالِحَةَ إِنَّمَا كَانَتْ جُزْءًا مِنْ أَجْزَاءِ النُّبُوَّةِ لِكَوْنِهَا مِنَ اللَّهِ تَعَالَى بِخِلَافِ الَّتِي مِنَ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهَا لَيْسَتْ مِنْ أَجْزَاءِ النُّبُوَّةِ۔(فتح الباری :12/374) پس اس سے معلوم ہوا کہ کافر اور فاسق کا خواب یا کوئی بُرا خواب نبوّت کا جز ء نہیں ہے ۔خواب نبوّت کے اجزاء میں سے کون سا جزء ہے : بہت سی روایات میں مومن کے خواب کو نبوّت کے اجزاء میں سے ایک جزء قرار دیا گیا ہے ،البتہ خواب نبوّت کا کون سا جزء ہے ،اِس بارے میں روایات کے اندر مختلف اعداد نقل کیے گئے ہیں،تقریباً پندرہ اعداد منقول ہیں جن کو فتح الباری میں نقل کیا گیا ہے : 16—24—25—27—40—42—44—45—46—47—49—50—70—72—76 اِن سب میں مشہور چھیالیس(46) کا قول ہے اور یہی اکثر روایات میں نقل کیا گیا ہے ۔(فتح الباری :12/363)