خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
يُحَدِّثْ بِهَا أَحَدًا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ۔(سنن الدارمی :2188)إِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ الرُّؤْيَا يُحِبُّهَا فَإِنَّمَا هِيَ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى فَلْيَحْمَدِ اللَّهَ عَلَيْهَا وَلْيُحَدِّثْ بِمَا رَأَى۔(مستدرکِ حاکم :8181)(3)………کسی سمجھدار اورخیر خواہ سے بیان کرنا : جب تم میں سے کوئی پسندیدہ چیز خواب میں دیکھے تو اُسے چاہیئے کہ کسی سمجھ دار خیر خواہ سے بیان کرے ، اور اُس تعبیر بتانے والے کو اچھی بات اور اچھی تعبیر دینی چاہیئے ۔فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمُ الشَّيْءَ يُعْجِبُهُ، فَلْيَقُصّهَا عَلَى ذِي رَأْيٍ نَاصحٍ، وَلْيَقُلْ خَيْرًا، أَوْ لِيَتَأَوَّلْ خَيْرًا۔(شعب الایمان :4428)خواب بیان کرنے والے کے لئے آداب :پہلا ادب : ہر خواب بیان نہ کرنا : عموماً یہ دیکھا جاتا ہے کہ لوگ ہر طرح کے خواب کو بیان کردیتے ہیں ، حالانکہ احادیث طیّبہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر خواب بیان کرنے کا نہیں ہوتا ، نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : جب تم میں سے کسی کے ساتھ شیطان خواب میں کھیلے (یعنی اُسے ڈرائے اور پریشان کرے)تو اُسے لوگوں کو بیان نہیں کرنا چاہیئے ۔إِذَا لَعِبَ الشَّيْطَانُ بِأَحَدِكُمْ فِي مَنَامِهِ، فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ النَّاسَ۔(مسلم:2268) خواب وہ بیان کرنا چاہیئے جو اچھا ہو ، جسے دیکھ کر انسان کو خوشی ہو جیسا کہ ایک حدیث ابھی گزری ہے : جب تم میں سے کوئی پسندیدہ چیز خواب میں دیکھے تو اُسے چاہیئے کہ کسی سمجھ دار خیر خواہ سے بیان کرے۔(شعب الایمان )دوسرا ادب : ہر شخص سے بیان نہ کرنا : یہ دوسری کوتاہی بھی اکثر دیکھنے میں آتی ہے جو پہلی کوتاہی سےبھی بڑی اور سنگین ہے کہ ہر شخص کے سامنے خواب بیان کردیا جاتا ہے ، بعض اوقات مجلس میں دوست احباب کے سامنے سنایا جاتا ہے اور پھر ہر شخص اُس