خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
اور یقظۃ (سونا اور جاگنا )دونوں حالتوں میں سے کسی بھی حالت میں خیالات پیدا کرنا کوئی مشکل نہیں ، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔(مرقاۃ المفاتیح :4606)خواب کی اقسام اور اُس کے آداب حقیقت کے اعتبار سے خواب کی اقسام : خواب اپنی حقیقت کے اعتبار سے تین قسموں کا ہوتا ہے : (1)بشاراتِ الٰہیہ :وہ خواب جو اللہ تعالیٰ کی جانب سے بشارت ہوتے ہیں ۔ (2)تسویلاتِ شیطانیہ :جو شیطان کی جانب سے ڈرانے اور غمگین کرنے کے لئے ہوتے ہیں ۔ (3)خیالاتِ نفسانیہ :دل میں آنے والے وہ خیالات و افکار جو خواب کی شکل اِختیار کرلیتے ہیں۔ مذکورہ تینوں قسمیں احادیث صحیحہ سے ثابت ہیں ، چند احادیث ملاحظہ فرمائیں : نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے :خواب تین قسم کے ہوتے ہیں پس ایک تو اچھے خواب جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بشارت ہوتے ہیں دوسرے وہ جو شیطان کی طرف سے غم میں مبتلا کرنے کے لئے ہوتے ہیں اور تیسرے وہ خواب جو انسان اپنے آپ سے باتیں کرتا ہے( سوچتا ہے ) وہی نیند میں متصور ہو جاتے ہیں۔وَالرُّؤْيَا ثَلَاثٌ: فَالرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ بُشْرَى مِنَ اللَّهِ، وَالرُّؤْيَا مِنْ تَحْزِينِ الشَّيْطَانِ، وَالرُّؤْيَا مِمَّا يُحَدِّثُ بِهَا الرَّجُلُ نَفْسَهُ۔ (ترمذی:2270)