خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
چھیالیس کی روایت :…………… نیک آدمی کے اچھے خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہیں ۔ الرُّؤْيَا الحَسَنَةُ، مِنَ الرَّجُلِ الصَّالِحِ، جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ۔(بخاری :6983)رُؤْيَا المُسْلِمِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ۔(ترمذی:2270)اننچاس کی روایت :……………اچھے خواب کے ذریعہ بندے کو(اللہ تعالیٰ کی طرف سے) خوشخبری دی جاتی ہےاور یہ نبوّت کے اننچاس اجازء میں سے ایک جزء ہے ۔الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يُبَشَّرُ بِهَا الْعَبْدُ، جُزْءٌ مِنْ تِسْعَةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ۔(تفسیر طبری :12/218)پچاس کی روایت :……………حضرت عبد اللہ بن عباس سے مرفوعاً نقل کیا گیا ہے کہ خواب نبوّت کے پچاس اجزاء میں سے ایک جزء ہے۔هِيَ جُزْءٌ مِنْ خَمْسِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ۔(طبرانی اوسط:5812)ستر کی روایت :……………اچھے خواب نبوّت کے ستر اجزاء میں سے ایک جزء ہے۔الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ۔(مسلم:2265)چھیتر کی روایت : ……………سچے اور اچھے خواب نبوّت کے چھیتر اجزاء میں سے ایک جزء ہے ۔الرُّؤْيَا الصَّادِقَةُ الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَسَبْعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ۔(طبرانی کبیر:10540)اختلافِ عدد کی توجیہ : حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی فرماتے ہیں :ووجہ الجمع اختلاف أحوال الرِّجال اخلاصھم و تفاوتھم فی صدق نیاتھم۔لوگوں کے احوال چونکہ اُن کے مُخلِص ہونے اور نیتوں میں سچے ہونے کے اعتبار سے مختلف ہوتے ہیں اِس لئے اُن کے خواب بھی نبوّت کا جزء ہونے میں چھوٹے بڑے ہوں گے ۔مثلاً: جو شخص جس قدر متقی اور نیت کے اعتبار سے سچا ہوگا اس کا خواب اسی قدر سچا ہوگا اورنبوّت کاجزء ہونے کا عدد چھوٹا ہوگا