خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
(جہازوں پر) سوار بادشاہوں کی طرح یا مثل بادشاہوں کے تختوں پر بیٹھے ہوئے۔ یہ شک اسحاق راوی کو ہوا ہے۔ ام حرامؓ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کی یا رسول اللہ ! اللہ سے دعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ مجھ کو ان لوگوں میں سے کرے۔ آپﷺ نے ان کے لیے دعا مانگی اور پھر سر رکھ کر سو گئے۔ پھر ہنستے ہوئے جاگے۔ ام حرامؓ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! (اب) کس وجہ سے آپ ہنس رہے ہیں ؟ فر مایا :’’ میری امت کے چند لوگ اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے میرے سامنے پیش کیے گئے۔ ‘‘ جیسا کہ پہلی مرتبہ آپﷺ نے فرمایا تھا۔ یہ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ آپ اللہ سے دعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ مجھ کو ان لوگوں میں سے کر دے۔ آپﷺ نے فرمایا :’’ تم پہلوں میں سے ہو۔ ‘‘ چنانچہ ام حرام سیدنا معاویہ بن ابو سفیانکے دور حکومت میں (پہلی اسلامی) سمندر میں کشتی پر سوار ہوئیں اور سمندر سے نکلنے کے وقت اپنی سواری کے جانور سے گر کر فوت ہو گئیں۔كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ وَكَانَتْ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، فَدَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ، وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ، قَالَتْ: فَقُلْتُ: مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ، يَرْكَبُونَ ثَبَجَ هَذَا البَحْرِ………۔(بخاری:7001)نبی کریمﷺکاحضرت عائشہ صدیقہ کو خواب میں دیکھنا : نبی کریمﷺنے حضرت عائشہ صدیقہ سے فرمایا: میں نے تمہیں دو دفعہ خواب میں دیکھا کہ تم ایک ریشمی کپڑے کے ٹکڑے میں (لپٹی ہوئی ) ہو اور (مجھ سے) کہا جاتا ہے کہ یہ تمہاری بیوی ہے۔ میں نے جو کھول کر دیکھا تو اندر تم ہی تھیں، میں نے (اپنے دل میں) کہا کہ اگر یہ اللہ کی طرف سے ہے تو اللہ اس کو ضرور پورا کرے گا۔أُرِيتُكِ فِي المَنَامِ مَرَّتَيْنِ، أَرَى أَنَّكِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ، وَيَقُولُ: هَذِهِ امْرَأَتُكَ، فَاكْشِفْ عَنْهَا، فَإِذَا هِيَ أَنْتِ، فَأَقُولُ: إِنْ يَكُ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ۔(بخاری:3895)