خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
میں نے یہ خواب نبیﷺ سے بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا :’’ باغ سے دین اسلام مراد ہے اور ستون سے مراد اسلام کا ستون (کلمہ شہادت یا پانچوں ارکان) اور کڑا عروۃ الو ثقی ہے اور تو اپنی موت تک اسلام پر قائم رہے گا۔رَأَيْتُ رُؤْيَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ ﷺ فَقَصَصْتُهَا عَلَيْهِ، وَرَأَيْتُ كَأَنِّي فِي رَوْضَةٍ - ذَكَرَ مِنْ سَعَتِهَا وَخُضْرَتِهَا- وَسْطَهَا عَمُودٌ مِنْ حَدِيدٍ، أَسْفَلُهُ فِي الأَرْضِ، وَأَعْلاَهُ فِي السَّمَاءِ، فِي أَعْلاَهُ عُرْوَةٌ، فَقِيلَ لِي: ارْقَ، قُلْتُ: لاَ أَسْتَطِيعُ، فَأَتَانِي مِنْصَفٌ، فَرَفَعَ ثِيَابِي مِنْ خَلْفِي، فَرَقِيتُ حَتَّى كُنْتُ فِي أَعْلاَهَا، فَأَخَذْتُ بِالعُرْوَةِ، فَقِيلَ لَهُ: اسْتَمْسِكْ فَاسْتَيْقَظْتُ، وَإِنَّهَا لَفِي يَدِي، فَقَصَصْتُهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:تِلْكَ الرَّوْضَةُ الإِسْلاَمُ، وَذَلِكَ العَمُودُ عَمُودُ الإِسْلاَمِ، وَتِلْكَ العُرْوَةُ عُرْوَةُ الوُثْقَى، فَأَنْتَ عَلَى الإِسْلاَمِ حَتَّى تَمُوتَ۔(بخاری:3813)حضرت اُمّ الفضل کا خواب : حضرت ام الفضل فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ میں نے آپﷺسے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرے گھر میں آپ ﷺ کے اعضاء میں سے کوئی ٹکڑا ہے آپ ﷺ نے فرمایا :تم نے اچھا خواب دیکھا ، فاطمہ کے یہاں لڑکا ہو گا ،تم اس کو دودھ پلاؤ گی، چنانچہ حضرت فاطمہکے ہاں حضرت حسین یا حسن ہوئے تو میں نے انہیں دودھ پلایا، اس وقت میں قثم کی زوجیت میں تھی، میں اس بچہ کو لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں لائی اور آپ ﷺ کی گود میں بٹھا دیا ،بچے نے پیشاب کر دیا تو میں نے اس کے کندھے پر مارا، اس پر نبی ﷺ نے فرمایا :تم نے میرے بچہ کو تکلیف دی ،اللہ تم پر رحم فرمائے۔قَالَتْ أُمُّ الْفَضْلِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ كَأَنَّ فِي بَيْتِي عُضْوًا مِنْ أَعْضَائِكَ، قَالَ: «خَيْرًا رَأَيْتِ، تَلِدُ فَاطِمَةُ غُلَامًا فَتُرْضِعِيهِ» ، فَوَلَدَتْ حُسَيْنًا، أَوْ حَسَنًا، فَأَرْضَعَتْهُ بِلَبَنِ قُثَمٍ، قَالَتْ: فَجِئْتُ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَضَعْتُهُ فِي حَجْرِهِ، فَبَالَ، فَضَرَبْتُ كَتِفَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:«أَوْجَعْتِ ابْنِي، رَحِمَكِ اللَّهُ»۔(ابن ماجہ :3923)