خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
(5)………پہلو یعنی کروٹ بد ل لینا ۔ بُرا خواب دیکھنے والے کو چاہیئے کہ اپنے اُس پہلو کو بدل دے جس پر وہ وہ پہلے تھا۔وَيَتَحَوَّلُ عَنْ جَنْبِهِ الَّذِي كَانَ عَلَيْهِ۔(ابوداؤد:5022)إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ رُؤْيَا يَكْرَهُهَا، فَلْيَتَحَوَّلْ وَلْيَتْفُلْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا، وَلْيَسْأَلِ اللَّهَ مِنْ خَيْرِهَا، وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا۔(ابن ماجہ :3910)(6)………کسی سے ذکر نہ کرنا ۔ جب تم میں سے کسی کے ساتھ شیطان خواب میں کھیلے (یعنی اُسے ڈرائے اور پریشان کرے)تو اُسے لوگوں کو بیان نہیں کرنا چاہیئے ۔إِذَا لَعِبَ الشَّيْطَانُ بِأَحَدِكُمْ فِي مَنَامِهِ، فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ النَّاسَ۔(مسلم:2268) ایک دیہاتی رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہﷺ! میں نے خواب میں دیکھا کہ میرا سر کاٹا گیا، وہ ڈھلکتا جا رہا ہے اور میں اس کے پیچھے دوڑ رہا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ وہ (خواب) لوگوں سے مت بیان کر کہ جو شیطان تجھ سے خواب میں کھیلتا ہے۔عَنْ جَابِرٍ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِأَعْرَابِيٍّ جَاءَهُ فَقَالَ: إِنِّي حَلَمْتُ أَنَّ رَأْسِي قُطِعَ فَأَنَا أَتَّبِعُهُ، فَزَجَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ:لَا تُخْبِرْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي الْمَنَامِ۔(مسلم:2268)يَعْمِدُ الشَّيْطَانُ إِلَى أَحَدِكُمْ فَيَتَهَوَّلُ لَهُ، ثُمَّ يَغْدُو يُخْبِرُ النَّاسَ۔(ابن ماجہ :3911)(7)………نماز پڑھنا ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ جوشخص ناپسندیدہ خواب دیکھے اُسے چاہیئے کہ اٹھے اور نماز پڑھے۔فَمَنْ رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ۔(ترمذی:2280)