خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
ایک روایت میں ہے : جس نے اپنی آنکھوں سے جھوٹا خواب دیکھنا بیان کیا اُسے قیامت کے دن جَو کے دانے کے دونوں طرف میں گرہ لگانے کا حکم دیا جائے گا ۔مَنْ كَذَبَ عَلَى عَيْنَيْهِ كُلِّفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَقْدًا بَيْنَ طَرَفَيْ شَعِيرَةٍ۔(مسند احمد :1070) ایک روایت میں ہے، نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا : جس نے کوئی (جاندار) تصویربنائی اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے دن اُس وقت تک عذاب دیتے رہیں گے جبتک وہ اُس بنائی ہوئی تصویر میں روح نہ ڈالدے اور کبھی نہیں ڈال سکے گا ۔ جو شخص جھوٹا خواب بیان کرے اُسے جو کے دانے میں گراہ لگانے کا حکم دیا جائے گا ۔ جو شخص ایسے لوگوں کی باتوں کو کان لگاکر سنے جو اس کو سنانا نہیں چاہتے ہوں تو اُس کے کانوں میں قیامت کے دن پگھلا ہوا سیسہ ڈالا جائے گا ۔مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عَذَّبَهُ اللَّهُ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ، حَتَّى يَنْفُخَ فِيهَا، وَلَيْسَ بِنَافِخٍ، وَمَنْ تَحَلَّمَ كُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ شَعِيرَةً، وَمَنِ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ يَفِرُّونَ بِهِ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(ابوداؤد:5024) جس نے اپنی آنکھوں سے (خواب میں)وہ چیز دیکھنا بیان کی جو اُس نے نہیں دیکھی اللہ تعالیٰ اُس پر جنت کو حرام کردیتے ہیں ۔مَن أرَىٰ عَيْنَيْه مَا لَمْ تَرَيَا حَرَّم اللهُ تَعالَى عَلَيْهِ الْجَنَّة۔(کنز العمال :41440) ۔إِنَّ أَعْظَمَ الْفِرْيَةِ ثَلَاثٌ: أَنْ يَفْتَرِيَ الرَّجُلُ عَلَى عَيْنَيْهِ، يَقُولُ: رَأَيْتُ وَلَمْ يَرَ، وَأَنْ يَفْتَرِيَ عَلَى وَالِدَيْهِ، يُدْعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، وَأَنْ يَقُولَ: قَدْ سَمِعْتُ وَلَمْ يَسْمَعْ۔(مسند احمد:16015)چوتھا ادب : خواب بیان کرنے میں ریاکاری سے بچنا : انسان جب اچھا خواب دیکھتا ہے ، مثلاً خواب میں کوئی بشارت دیکھ لی یا نبی کریمﷺکا دیدار نصیب ہوگیا یا اور کوئی بزرگ اور مبارک ہستی کی زیارت نصیب ہوگئی تو شیطان انسان کو تکبّر اور غرور میں مبتلاء کر کے اُس کے سارے اجر اور خواب کی تمام برکتوں کو ضائع اور برباد کرنے کی کوشش میں لگ جاتا ہے ، اور پھر انسان اُس کے دھوکہ میں آکر فخریہ اور ریاکاری کے طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرنے لگ جاتا ہےاور اُس خواب کی ساری برکتوں سے