خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:«أُرِيتُهُ فِي المَنَامِ وَعَلَيْهِ ثِيَابٌ بَيَاضٌ، وَلَوْ كَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ لَكَانَ عَلَيْهِ لِبَاسٌ غَيْرُ ذَلِكَ۔(ترمذی:2288)نبی کریمﷺکا خواب میں ڈول نکالتے ہوئے دیکھنا : ایک دفعہ نبی کریمﷺ نے اپنا خواب بیان فرمایاکہ میں نے بہت سے لوگوں کو ایک کنوئیں پر جمع ہوتے ہوئے دیکھا، پھر ابو بکر نے ایک دو ڈول پانی کھینچا اور ان کے کھینچنے میں کمزوری تھی جس پر اللہ تعالیٰ انہیں معاف کریں گے، پھر عمر کھڑے ہوئے تو وہ ڈول بہت بڑا ہو گیا ، میں نے کسی پہلوان کو ان کی طرح حیرت انگیز کام کرتے ہوئے نہیں دیکھا یہاں تک کہ لوگ سیراب ہو کر اپنی آرام گاہوں میں چلے گئے ۔رَأَيْتُ النَّاسَ اجْتَمَعُوا فَنَزَعَ أَبُو بَكْرٍ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ فِيهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ، ثُمَّ قَامَ عُمَرُ فَنَزَعَ فَاسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا يَفْرِي فَرْيَهُ حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ۔(ترمذی:2289)نبی کریمﷺ کاخواب میں سیاہ فام عورت دیکھنا : ایک دفعہ نبی کریمﷺ نے اپنا خواب بیان فرمایاکہ میں نے خواب میں ایک سیاہ فام عورت کو دیکھا جس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے وہ مدینہ سے نکلی اور ”مَھْیَعَۃ“ یعنی ”جُحْفَۃ“ کے مقام پر جا کر ٹھہر گئی اس کی تعبیر یہ ہے کہ ایک وباء مدینہ طیبہ میں آئے گى جو جُحفَۃ منتقل ہو جائے گی۔رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ المَدِينَةِ حَتَّى قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ وَهِيَ الجُحْفَةُ وَأَوَّلْتُهَا وَبَاءَ المَدِينَةِ يُنْقَلُ إِلَى الجُحْفَةِ۔(ترمذی:2290)نبی کریمﷺ کا خواب میں سونے کےکنگن دیکھنا : ایک خواب آپﷺنے یہ ارشاد فرمایا :میں نے خواب میں اپنے دونوں ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن دیکھے ، مجھے انہوں نے فکر میں ڈال دیا، پھر مجھ پر وحی کی گئی کہ ان دونوں کو پھونک ماروں پس میں نے پھونک ماری تو وہ دونوں اڑ گئے۔ میں نے ان کی تعبیر یہ کی ہے کہ میرے بعد دو جھوٹے (نبوّت کے دعوے دار ) نکلیں گے ایک کا