خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
ایک اور روایت میں ہے کہ خواب تین قسم کے ہیں :دل میں آنے والی باتیں، شیطان کی جانب سے ڈرانا اور تیسری چیز اللہ تعالیٰ کی جانب سے بشارت۔الرُّؤْيَا ثَلاَثٌ: حَدِيثُ النَّفْسِ، وَتَخْوِيفُ الشَّيْطَانِ، وَبُشْرَى مِنَ اللَّهِ۔(بخاری:7017) خواب تین قسم کے ہیں: ایک سچا خواب ہوتا ہے ایک خواب انسانی خیالات ہوتے ہیں اور ایک خواب شیطان کی طرف سے غمگین و پریشان کرنا ہوتا ہے۔الرُّؤْيَا ثَلَاثٌ، فَرُؤْيَا حَقٌّ، وَرُؤْيَا يُحَدِّثُ بِهَا الرَّجُلُ نَفْسَهُ، وَرُؤْيَا تَحْزِينٌ مِنَ الشَّيْطَانِ۔(ترمذی:2280)محمود و مذموم ہونے کے اعتبار سے خواب کی اقسام : خواب اپنے محمود اور مذموم یعنی اچھا اور بُرا ہونے کے اعتبار سے چار قسموں کا ہوتا ہے : (1)محمود ظاہراً و باطناً۔جو ظاہری اور باطنی دونوں اعتبار سے اچھا اور بہتر ہو ۔ (2)مذموم ظاہراً و باطناً۔جو ظاہری اور باطنی دونوں اعتبار سے بُرا ہو ۔ (3)محمود ظاہراً مذموم باطناً۔جو ظاہری طورپر اچھا لگے لیکن باطنی طور پر اچھا نہ ہو ۔ (4)مذموم ظاہراً محمود باطناً۔جو ظاہری طورپر بُرا لگے لیکن باطنی طور پر اچھا ہو ۔ جو خواب دیکھنے میں بھی اچھا ہو ، اُسے دیکھ کر سرور اور خوشی حاصل ہو اوراپنی تعبیر کے اعتبار سے بھی مُفید اور بہتر ثابت ہو تو وہ پہلی قسم ہے ، دونوں میں بُرا ہو تو دوسری قسم ہے اور ایک میں اچھا اور دوسرے میں بُرا ہو تو تیسری اور چوتھی قسم ہے۔والمنام قد يكون مَحْمُودًا ظَاهرا وَبَاطنا كرؤية الْمَلَائِكَة والأنبياء ومعاشرتهم وَقد يكون مذموما فيهمَا كرؤية الْأَشْيَاء المخوفة المفزعة كمن رأى أَنه حبس أَو سقط من مَحل عَال أَو مرض وَقد يكون مذموما فِي الظَّاهِر مَحْمُودًا فِي الْبَاطِن كمن يرى الصاعقة فَإِن كَانَ عبدا أعتق أَو فَقِيرا تمول أَو فِي الْبَحْر خرج مِنْهُ سالما ومحاربا مَعَ عَدو ظفر بِهِ وَقد يكون مَحْمُودًا فِي الظَّاهِر