خواب کے اسلامی آداب و احکام |
خواب کا |
|
نبی کریمﷺکو خواب میں دیکھنا :زیارتِ نبیﷺ سےمتعلّق دو طرح کی روایات : نبی کریمﷺکو خواب میں دیکھنے سے متعلّق دو طرح کی روایت پائی جاتی ہیں : (1)……آپﷺکی حیاتِ مبارکہ سے متعلّق۔(2)……دنیا سے پردہ فرمالینے کے بعد سے متعلّق۔حیاتِ مبارکہ سے متعلّق : جس نے مجھے خواب میں دیکھا وہ عنقریب مجھے بیداری کی حالت میں دیکھے گا اور شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا ۔مَنْ رَآنِي فِي المَنَامِ فَسَيَرَانِي فِي اليَقَظَةِ، وَلاَ يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِي۔(بخاری:6993)مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ فَكَأَنَّمَا رَآنِي فِي الْيَقَظَةِ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَتَمَثَّلَ بِي۔(طبرانی کبیر:22/111، رقم:279) اِس کا مطلب یہ ہے کہ نبی کریمﷺکے دنیا میں موجود ہوتے ہوئے کوئی آپﷺکو خواب میں دیکھتا تو اس کی تعبیر یہ تھی کہ وہ بیداری میں آپﷺکو دیکھے گا ، اور اُس وقت بھی جو آپﷺکو دیکھتا تو وہ آپ ہی کو دیکھتا تھا ، کیونکہ شیطان کو آپﷺکی صورت اختیار کرنے کی قدرت نہیں دی گئی ۔دنیا سے پردہ فرمالینے کے بعد سے متعلّق : جس نے مجھے خواب میں دیکھا اُس نے یقیناً مجھے ہی دیکھا ، اِس لئے کہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا ۔مَنْ رَآنِي فِي المَنَامِ فَقَدْ رَآنِي فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي۔(ترمذی:2276) اِس کا مطلب یہ ہے کہ قیامت تک کے لئے یہ بات مقرر ہوچکی ہے کہ جو شخص آپﷺکو خواب میں دیکھے تو وہ آپ ہی کو دیکھے گا ، کیونکہ شیطان کو آپﷺکی صورت اختیار کرنے کی قدرت نہیں دی گئی ۔