تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
توجہ دلائی گئی اور اس کے ساتھ کچھ عبرت انگیز تاریخی واقعات وقصص کا ذکر کر کے ان مضامین تو حید ورسالت اور آخرت کو ذہن نشین کرایا گیا ہے ، چنانچہ فرمان باری ہے کہ قرآن حکمت اور دانش کی کتاب ہے یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کہ ہم نے تم ہی میں سے ایک آدمی کو تمہاری ہدایت کیلئے پیغمبر بنا کر تمہارے درمیان بھیجا ہے جو ان کی ہدایت قبول کرے گا فلاح پائے گا منکرین کے حق میںکوئی شفاعت کام نہیں دے گی ،اس کے بعد اللہ نے دوزخ کے عذاب سے ڈرایا ہے اور جنت کی نعمتوں کی خوشخبری دی ہے ناشکرے لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ جب ان پر کوئی مصیبت آتی ہے تو پھر ہر وقت اللہ کے حضور میں گڑگڑاتے ہیں ، مگر جب اللہ ان کی مصیبتوں کو دور کر دیتے ہیں اور ان پر فضل فرماتے ہیں تو پھر یہی لوگ ایسے ناشکرے ہوجاتے ہیں گویا ان پر کوئی برا وقت پڑا ہی نہ تھا ۔ آخر سورت میں فرمایا گیا کہ اے نبی ! آپ لوگوں سے کہہ دیں کہ تمہارے پاس رب کی طرف سے حق آچکا ہے اب جو سیدھی راہ اختیار کرے گا اس کی راست روی اس کیلئے فلاح کا باعث ہوگی ، اور جو گمراہ رہیں گے ان کیلئے ان کی گمراہی تباہی کا سبب بنے گی صبر کیجئے یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کر دے اللہ ہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ، اس کے بعد سورۂ ھود شروع ہوتی ہے ، اس سورۃمیں پچھلی قوموں پر نازل ہونے والے قہروں اور مختلف قسم کے عذابوں اور پھر قیامت کے ہولناک واقعات اور جزاء وسزا کا ذکر خاص انداز میں آیا ہے ،آغاز سورۃ میں قرآن کی آیات محکم اور صاف صاف سے یہ بیان کیا گیا ،پھر آگے چل کر ’’ وَمَا مِنْ دَآبَّۃٍ فِیْ الْاَرْضِ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ رِزْقُھَا ‘‘سے فرمایا گیا کہ زمین پر چلنے والا کوئی جاندار ایسا نہیں جس کا رزق اللہ کے ذمہ نہ ہو ،پھر کائنات کو پیدا کرنے کی حقیقت بیان کی گئی ۔ اس سورۃ میں بھی اللہ نے منکروں کو چیلنج کیا ہے کہ اگر تم یہ سمجھتے ہو کہ قرآن پیغمبر کی خود ساختہ کتاب ہے تو تم بھی اس جیسی سورتیں تصنیف کر کے لے آؤ ،اپنے مددگاروں کو بھی ساتھ میں لے لینا یقیناً تم ایسا نہیں کر سکو گے ۔ اللہ ہم کو نعمتوں کی قدر دانی کی توفیق نصیب فرمائے اپنے شکر گذار بندوں میں شامل فرمائے ، ہر حال میں اللہ سے لو لگانے کی توفیق نصیب فرمائے ، اترانے اور غرور کرنے سے حفاظت فرمائے ۔