تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
ہے اور کون کونسی عورتیں حرام ہیں ، ان کی تفصیل مذکور ہے مہر کی مقررہ رقم میں شادی کے بعد زوجین کی رضامندی سے کمی اور بیشی ہو سکتی ہے ۔ تجارت میں باہمی رضامندی سے مناسب نفع لینا جائز ہے لیکن ظلم اور ہیرا پھیری مطلقاًنا جائز ہے جس کی سزا جہنم ہے کیونکہ یہ ایک بڑا گناہ ہے کبیرہ گناہوں سے آدمی بچتا رہے اور نیک کام کرتا رہے تو اس کی برکت سے صغیرہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ، عورتیں اگر نافرمان اور قابو سے باہر ہوں تو ان کو سزا دی جا سکتی ہے لیکن سزا دینے کا بہانہ تلاش کرنا سخت گناہ ہے زوجین کے درمیان اگر سخت ناراضگی ہو جائے اور باہم فیصلہ نہ ہوسکے تو ثالث مقرر کر لینا چاہیئے ،بخیل اور ناشکرے لوگوں کیلئے ذلت کا عذاب ہے ناپاکی اور نشہ کی حالت میں نماز ناجائز ہے اور سخت گناہ ، پانی میسر نہ ہونے کی صورت میں غسل اور وضو کیلئے تیمم جائز ہے ،مسلمانوں کو امانتیںواپس کرنے اور انصاف کرنے اور خیانت نہ کرنے کی تلقین فرمائی گئی ہے ۔ پھر جہاد کا حکم دیا گیا ہے اور اس کے ذیل میں یہ بتلایا گیا ہے کہ شھادت کا مرتبہ بہت بلند اور بہت اونچا ہے مسلمانوں کیلئے موت سے ڈرنا بز دلی ہے مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ گواہی سیدھے اور صاف الفاظ میں دینا چاہیئے پیچدار گواہی ناجائز ہے ، یہاں تک کہ اگر سچی گواہی کا مضر اثر تمہاری اپنی ذات پر یا اپنے رشتہ داروں میں پڑتا ہو تب بھی سچی گواہی دینا چاہیئے ، ارشاد باری ہے کہ شرک ہر گز معاف نہیں کیا جائیگا ، گو اور لغزشیں اس کی رحمت سے معاف ہو سکتی ہیں ۔