تحفہ تراویح |
سم اللہ |
|
کیا لیکن ابلیس نے سجدہ کرنے سے انکار کیا جس کی وجہ سے وہ راندۂ درگاہ ہوا ،پھر اس لعین نے آدم ؑ وحواؑ کو طرح طرح سے بہکانا شروع کیا یہاں تک کے آدم ؑوحوا ؑسے نادانستہ طور پر چوک ہو گئی اور جنت سے زمین پر اتار دئے گئے ، انہوں نے توبہ کی جو قبول کی گئی ۔ اس کے بعد حضرت موسی علیہ السلام کا ذکر ہے کہ وہ کوہ ِطور پر گئے تو ان کی عدم موجودگی میں ان کی قوم نے بچھڑے کو اپنا معبود بنا لیا پھر بھی اللہ نے ان کو معاف فرماد یا اور ان کو من وسلوٰی کی غذا عطا فرمائی اور ان کے بارہ قبیلوں کیلئے بارہ چشمے پانی کے معجزانہ طور پرعطا فرمائے ،لیکن حضرت موسی علیہ السلام کی قوم یعنی یہود نہایت نا شکرے سر کش گستاخ ومنافق ثابت ہوئے اور نتیجۃًعذاب میں گرفتار ہوئے ۔ اس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظمت کا ذکر ہے کہ وہ اپنے رب کی ہر آزمائش میں کامیاب ہوئے اور انعام کے طور پر ان کو اللہ تعالیٰ نے سب لوگوں کا پیشوا بنایا پھر اللہ نے ان کے اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ہاتھوں خانہ ٔکعبہ کی تعمیر کرائی ، اس مبارک موقع پر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ ان کی اولاد میں ایک ایسا نبی پیدا ہو جو ساری دنیا کو ہدایت کرے یہ بشارت تھی ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ کے ظہور قدسی کی طرف ،چنانچہ یہ دعا قبول ہوئی اور ہمارے نبی محمد ﷺ سارے عالم کیلئے نبی بنا کر مبعوث کئے گئے اور آپ ﷺ کے ذریعہ ساری دنیا کو ہدایت ملی آگے اس سورت میں قبلہ کی تبدیلی کا ذکر ہے جسمیں بیت المقدس کے بجائے خانہ ٔ کعبہ کی طرف منھ کر کے نماز پڑھنے کا حکم دیا گیا اور ہمیشہ کیلئے بیت اللہ کو قبلہ قرار دیا گیا اور حکم دیا گیا کہ جہاں کہیں بھی رہو نماز میں بیت اللہ کی طرف منھ کرو پھر مردار ،خون، سور کا گوشت، اور غیر اللہ کے نام نذر کی ہوئی چیزوں کا حرام ہونا بتلا یا گیا ہے۔