Deobandi Books

تحفہ تراویح

سم اللہ

10 - 105
جاتا اور پھٹ جاتا ،یعنی قرآن فی نفسہ ایسا مؤثر اور قوی الاثر ہے کہ پہاڑ بھی متاثر ہو ئے بغیر نہیں رہ سکتا ، مگر اس قرآن کا اثر وہی لوگ قبول کرتے ہیں جن کے سر میں سونچنے والا دماغ اور سینہ میں سمجھنے والا دل اور پیشانی میں دیکھنے والی آنکھیں موجود ہوں جس طرح روشنی میں صرف وہ آنکھیں دیکھتی ہیں جن میں بینائی ہوں اگر آنکھ ہی بینا نہ ہو تو آفتاب کی روشنی بھی چراغ راہ نہیں بن سکتی ۔جامعہ اکل کوا بستی بستی جنگل جنگل صدا لگاتا اور یہ یقین دلاتا ہے کہ ’’لَا یَصْلُحُ آخِرُ ھٰذِہٖ الْاُمۃِ الَّا بِمَا صَلُحَ بہ اَوَّلُھُمَا ‘‘یعنی اس امت کے اول طبقہ کی اصلاح جس چیز سے ہوئی تھی اسی سے اس امت کے آخری طبقے کی اصلاح ہو سکتی ہے ،اور وہ چیز ہے (قرآن مجید)جاہلیت کے شر الناس اسی قرآن سے خیر الناس ہوئے ،جاہلیت کے گمراہ اسی مقدس کلام کی بدولت دنیا کے ہادی اور رہنما بنے، اور درندگی کی پستی میں گرے ہوئے اسی قرآن کے طفیل میں انسانیت کے بلند ترین مقام پر متمکن ہوئے ،مختصر یہ ہے کہ اسی کتاب عزیز سے وابستہ ہوکر جہنمی سے جنتی بن گئے ،صحابۂ کرام کے کتب خانۂ اول میں قرآن ہی قرآن تھا انہوں نے اسی جبل متین کو مضبوطی سے تھام کر بلندی کے تمام مدارج طے کئے ،ان کے رگ وپے میں قرآن ہی کی ہوا بھری ہوئی تھی جس کی وجہ سے وہ بلند وبالا تھے، دنیا کی قوموں نے ان کو دبانا چاہا ،زمین پر پٹخنا چاہا ، مگر جتنا پٹختے گئے صحابۂ کرام ؓ اتنا ہی اوپر کو اٹھے،اور نہ صرف خود اٹھے بلکہ دنیا کو بھی بلند کر دیا،تاریخ شاہد ہے کہ قرآن نے جو ہوا اور شوکت مسلمانوں میں بھری تھی جب تک وہ بھری رہی مسلم قوم بلند وبالا رہی لیکن جب خواہشات نفس کی سوئی اس ہوا بھری گیند میں گھس گئی تو پھس سے ہوا نکل گئی ، اب اس گیند میں اٹھنے کی سکت نہیں رہی جہاںڈال دی جاتی ہے وہیں پھنسی پڑی رہ جاتی ہے ،ضرورت ہے کہ قرآن کی تعلیمات کو عام کیا جائے اور اس کے مواعظ واحکام سے عوام کو باخبر بنایا جائے تا کہ دنیا میں پھر ایک انقلابی اور صالح معاشرہ پیدا ہو ،مقام مسرت ہے کہ جامعہ کے استاذ تفسیر وحدیث وفقہ مولانا عبد الرحیم فلا حی ؔ نے اس سلسلہ میں نیا قدم اٹھایا ہے، جو در حقیقت جامعہ اکل کوا کی مختلف الانواع خدمات میں سے بہترین خدمت ہے موصوف 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 {انتساب} 5 1
3 عرض مؤلف 6 1
4 مقدمہ از شمس العلماء حضرت مولانا سلیمان صاحب شمسی ؔؒ 9 1
5 تقریظ از حضرت مولانا ذو الفقار احمد صاحب مدظلہ العالی 12 1
6 تقریظ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی مد ظلہ العالی 13 1
7 کتاب ھدایت کے انمول موتی 15 1
8 تقریظ دل پذیر از :۔جامع العلوم استاذ الاساتذہ حضرت مفتی عبد اللہ صاحب المظاہری 15 1
9 رائے گرامی سید القراء قاری ابو الحسن صاحب اعظمی 17 1
10 رائے عالی 19 1
11 ’’تحفۂ تراویح ‘‘ایک انمول تحفہ 21 1
12 حضرت مولانا زبیر اعظمی ایولہ ضلع ناسک 21 1
13 کلمات دعائیہ 24 1
14 داعی الی اللہ مزاج شناس حضرت جی ؒ مولانا احمد لاٹ صاحب دام ظلہ العالی 25 1
15 عالم صالح جناب مولانا احمد صاحب ٹنکاروی 25 1
16 حضرت مولانا محمد مجتبیٰ صاحب 26 1
17 فقیہ مالوہ عالم نو جوان حضرت مولانا جنید احمد صاحب 26 1
18 استاذ الاساتذہ صدر القراء قاری رضوان نسیم صاحب مد ظلہٗ 27 1
19 تحفۂ تراویح 28 1
20 تصنیف لطیف جناب حضرت مولانا عبد الرحیم صاحب الفلاحیؔ 28 1
21 پہلی تراویح 29 1
22 دوسری تراویح 31 1
23 تیسری تراویح 33 1
24 چوتھی تراویح 35 1
25 پانچویں تراویح 37 1
26 چھٹی تراویح 39 1
27 ساتویں تراویح 41 1
28 آٹھویں تراویح 44 1
29 نویں تراویح 48 1
30 دسویں تراویح 50 1
31 گیارہویں تراویح 54 1
32 بارہویں تراویح 57 1
33 تیرہویں تراویح 60 1
34 چودہویں تراویح 62 1
35 پندرہویں تراویح 66 1
36 سولہویں تراویح 69 1
37 سترہویں تراویح 73 1
38 اٹھارہویں تراویح 76 1
39 انیسویں تراویح 78 1
40 بیسویں تراویح 80 1
41 اکیسویں تراویح 82 1
42 بائیسویں تراویح 84 1
43 تئیسویں تراویح 86 1
44 چوبیسویں تراویح 89 1
45 پچیسویں تراویح 92 1
46 چھبیسویں تراویح 95 1
47 ستائیسویں تراویح 98 1
48 منازل قرآن 100 1
49 سات منزلیں 100 1
50 اعراب 100 1
51 حروف ہجا 101 1
52 جو قرآن کریم میں استعمال ہوئے 101 1
53 تحفۂ تراویح اساطین امت کی نظر میں 103 1
Flag Counter