ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017 |
اكستان |
|
کُلُّ مَوْلُوْدٍ یُوْلَدُ عَلَی الْفِطْرَةِ فَاَبَوَاہُ یُہَوِّدَانِہ اَوْ یُنَصِّرَانِہ اَوْ یُمَجِّسَانِہ ۔ ١ '' جو بچہ پیدا ہوتا ہے ایک ہی مقررہ فطرت (ایک ہی انداز) پر پیدا ہوتا ہے، یہ کام ماں باپ کا ہے کہ وہ اُس کو یہودی بنادیں یا عیسائی بنادیں یا مجوسی بنادیں۔ '' جب بچہ کی سادہ فطرت میں رنگ آمیزی ماں باپ کا کام ہے تو آپ کافرض ہے کہ آپ اپنی اولاد کے معصوم ذہنوں اور اُن کی پاک فطرت میں اِسلام کا رنگ بھر دیں۔ ( صِبْغَةَ اللّٰہِ وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰہِ صِبْغَةً ) (سُورة البقرة : ١٣٨ ) ''ہم نے لیا رنگ اللہ کا، اور کس کا رنگ ہو سکتا ہے اللہ سے بہتر۔'' اِس کا طریقہ یہ ہے کہ جیسے بچہ زبان کھولے آپ اُس کو ''اللہ'' کا نام بتائیں ''محمد'' یاد کرائیں پھر کلمہ طیبہ سکھائیں، رفتہ رفتہ عقائدِ اسلام اُس کے ذہن نشین کرائیں، بتلائیے کہ اللہ ایک ہے اُس نے ہمیں ہمارے ماںباپ اور سارے جہان کو پیدا کیا وہی رزق دیتا ہے وہی تندرستی دیتاہے وہی زندگی بخشتا ہے اُسی کے حکم سے موت آتی ہے اُسی کے حکم سے بارش برستی ہے پودے اُگتے ہیں پھول کھلتے ہیں پھل آتے ہیں وغیرہ۔ ہم محمد رسول اللہ ۖ کی اُمت میں ہیں، محمد رسول اللہ ۖ سارے جہان میں سب سے افضل ہیں آپ تمام جہانوں کے لیے رحمت ہیں آپ کے بعد اب کوئی نبی نہیںآئے گا۔ انسان جو کچھ کرتا ہے فرشتے اُس کو لکھتے رہتے ہیں نیکی کرو گے تونیکی پاؤگے بدی کرنے والوں کو بدی ملتی ہے، قیامت ہوگی حساب و کتاب ہوگا، مسلمان بچہ بات کا سچا زبان کا پکا ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ، رفتہ رفتہ سکھاتے رہیے کسی دن کوئی بات بتادی کسی دن کوئی بات ،اسی طرح رفتہ رفتہ بچہ کو ملنے سلام کرنے مصافحہ مزاج دریافت کرنے کا طریقہ بھی بتا دیجئے کھانے پینے کے آداب بھی بتا دیجیے، نوالہ چھوٹا لو، داہنے ہاتھ سے کھاؤ، کھانے میں چپر چپر کی آواز نہ نکالو، اپنے سامنے سے کھاؤ، آہستہ کھاؤ، پلیٹ صاف کرو، ادب سے بیٹھو، تکیہ لگا کر نہ بیٹھو، پانی داہنے ہاتھ سے پیو، تین سانس میں پیو، کھڑے ہو کر مت پیو، کھانا شروع کرتے وقت بسم اللہ کہو، پانی بھی بسم اللہ کہہ کر پیو، پاک کاموں کے لیے داہنا ------------------------------١ بخاری شریف کتاب الجنائز رقم الحدیث ١٣٨٥