Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2017

اكستان

17 - 66
''اگر یہ (خطرہ) نہ ہوتا تو قبر مبارک کھلی رکھی جاتی مگر یہ خدشہ ہوا کہ آپ کے  مزار ِ مقدس کو سجدہ گاہ بنا لیں گے۔''     اِس لیے قبر مبارک کا حجرہ بند کردیا گیا۔
(ب)  اسی بیماری کے زمانہ میں حضرت اُم سلمہ اور حضرت اُم حبیبہ رضی اللہ عنہما نے اُن کنیسوں   ١    کا ذکر کیا جو اُنہوں نے حبشہ میں دیکھے تھے (جس زمانہ میں یہ ہجرت کر کے وہاں گئی تھیں)   اور یہ بھی ذکر کیا کہ یہ بڑے خوبصورت ہیں ان میں تصویریں بھی ہیں ،آنحضرت  ۖ (ان کی طرف متوجہ ہوئے) سر مبارک اُٹھایا اور فرمایا  : 
اِنَّ اُولٰئِکَ اِذَا کَانَ فِیْھِمُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَمَاتَ بَنَوْا عَلٰی قَبْرِہ مَسْجِدًا وَصَوَّرُوْا  فِیْہِ تِلْکَ الصُّوَرَ فَاُولٰئِکَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللّٰہِ یَوْمَ الْقِیَامَةِ ۔  ٢  
'' اُن لوگوں کا قاعدہ تھا کہ جب کوئی نیک آدمی وفات پاجاتا تھا تو اُس کی قبر پر  مسجد بناتے پھر اُنہوں نے اس (مسجد) میں تصویریں بھی بنا لیں، یہ لوگ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام مخلوق میں سب سے برے اور بد تر ہوںگے۔ ''
(ج)  حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی روایت ہے  : 
نَھَی النَّبِیُّ ۖ  اَنْ یُّجَصَّصَ الْقُبُوْرُ وَاَنْ یُّکْتَبَ عَلَیْھَا وَاَنْ یُّبْنَی عَلَیْھَا وَ اَنْ تُوْطَأَ۔ ٣  
'' آنحضرت  ۖ نے منع فرمایا اِس سے کہ قبروں کو پکا بنایا جائے اور اِس سے کہ قبروں پر لکھا جائے اور اِس سے کہ اِن پر تعمیر کی جائے اور اِس سے کہ اِن پر چلا (پھرا) جائے۔ ''
(د)  نسائی شریف میں ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ خود میں نے سنا ہے کہ آنحضرت  ۖ  نے فرمایا تھا  :
لَا تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ قُبُوْرًا وَلَا تَجْعَلُوْا قَبْرِیْ عِیْدًا وَصَلُّوْا عَلَیَّ فَاِنَّ صَلٰوتَکُمْ تَبْلُغُنِیْ حَیْثُ کُنْتُمْ ۔ (سُنن ابی داود کتاب المناسک رقم الحدیث ٢٠٤٢)
------------------------------
   ١    گر جا گھروں     ٢   بخاری شریف کتاب الصلٰوة رقم الحدیث  ٤٢٧
  ٣    سُنن ترمذی ابواب الجنائز  رقم الحدیث  ١٠٥٢


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 کثرتِ استغفار قرب کا ذریعہ 7 4
6 بھاگوان اِنسان : 8 4
7 بری موت سے پناہ : 8 4
8 ذات و صفات سے متعلق عقیدہ : 9 4
9 دل کی سیاہی، مثال سے وضاحت : 9 4
10 حیاتِ مسلم 11 1
11 پیدائش سے وفات تک ،اسلامی تقریبات و تعلیمات، سنن مستحبا ت بدعات و مکروہات 11 10
12 سیدھا راستہ : 12 10
13 بہتر فرقے اور اہلِ سنت والجماعت : 13 10
14 بد عت : 14 10
15 تو ضیح و تشریح : 15 10
16 فریضۂ تربیت : 18 10
17 سر پرستوں کے فرائض : 19 10
18 نماز کی تعلیم و تربیت : 21 10
19 ناجائز پوشاک وغیرہ : 21 10
20 اجر ِ عظیم : 21 10
21 وفیات 22 1
22 جمالِ مومن یا اسلامی یونیفارم 23 1
23 ایک سوالیہ مکتوب بخدمت حضرت شیخ الاسلام اور اُس کا جواب 23 22
24 جواب : ٭ 24 22
25 تبلیغ ِ دین 32 1
26 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 32 25
27 پہلی اصل ....... نماز کا بیان : 32 25
28 وضو کرنے اور کپڑوں کی طہارت میں ایک عجیب حکمت : 33 25
29 نماز پڑھنے سے بہر حال نفع ہے اگر چہ اِس کے اَسرار کو نہ سمجھے : 33 25
30 نماز کی رُوح اور بدن : 34 25
31 بِلا حضورِ قلب والی نماز کی صحت پر علماء کافتوی اور شبہ کا جواب : 35 25
32 نماز کی رُوح اور اعضاء : 35 25
33 نماز میں قلب اور زبان کی موافقت : 36 25
34 حضور ِ قلب حاصل کرنے کی تد بیر : 36 25
35 فضائلِ بسم اللہ 37 1
36 بسم اللہ کی لفظی تحقیق : 37 35
37 تحقیق لفظ'' اللّٰہ'' : 38 35
38 تحقیق اَلرَّ حْمٰنِ الرَّ حِیْمِ : 38 35
39 بسم اللہ کے متعلق مذاہب کی تحقیق : 40 35
40 بسم اللہ کے متعلق ایک فقہی بحث : 41 35
41 بسم اللہ کے ''ب'' کو مکسور (زیر والا) کیوںلایا گیا ؟ 43 35
42 بسم اللہ کو '' ب ''سے شروع کرنے میں نکتہ : 43 35
43 بسم اللہ الر حمن الر حیم کے متعلق علمی تحقیق : 44 35
44 نکتہ نمبر ١ : 44 35
45 نکتہ نمبر٢ : 45 35
46 نکتہ نمبر٣ : 45 35
47 نکتہ نمبر٥ : 46 35
48 نکتہ نمبر ٦ : 46 35
49 نکتہ نمبر ٧ : 46 35
50 نکتہ نمبر ٨ : 47 35
51 نکتہ نمبر٩ : 48 35
52 خلاصہ : 48 35
53 گلدستہ ٔ اَحادیث 49 1
54 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 49 53
55 حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی 50 1
56 پیدائش : 51 55
57 ر سمِ بسم اللہ : 51 55
58 مکتب طیب کی مبارک تقریب 51 55
59 حفظ و تجوید ِقرآن : 51 55
60 اعلیٰ تعلیم : 52 55
61 اساتذہ کرام : 52 55
62 اجازتِ حدیث : 53 55
63 بیعت واِرادت کاتعلق : 53 55
64 دارُ العلوم دیوبند کے منصب ِاہتمام پر : 56 55
65 تقریر کے بادشاہ اور فاتح بمبئی کا خطاب : 57 55
66 لاہور کی تقریر کا واقعہ : 59 55
67 پاکستانی شہریت اور پھر واپسی : 60 55
68 اخبار الجامعہ 64 1
69 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter